
ستاروں سے سجے آئی پی پی اے (انٹرنیشنل پاکستان پرسٹیج ایوارڈز) کی تقریب 31 اکتوبر 2021 کو ترکی کے دارالحکومت استنبول میں منعقد ہوئی جہاں اس کے چوتھے ایڈیشن کا آغاز ہوا۔ اس تقریب کا مقصد موسیقی، فیشن، ٹیلی ویژن اور فلموں کے شعبوں میں پاکستانی ٹیلنٹ کی اہلیت کو اجاگر کرنا ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت امیج کو بہتر بنانا ہے۔
آئی پی پی ایوارڈز میں پاکستان شوبز اور فیشن انڈسٹری کی کئی مشہور شخصیات نے شرکت کی۔ اداکاروں میں ہانیہ عامر، اقراء عزیز، یاسر حسین، ایمن خان، منیب بٹ، میرا، حرا، مانی اور احسن خان سمیت دیگر ستاروں نے بہترین لباس زیب تن کئے اور اپنی چمک دمک سے تمام حاضرین کی مرکز نگاہ بنے رہے۔

اس تقریب میں ریڈکارپٹ کی میزبانی کے لئے پاکستان سے معروف ماڈل فاطمہ حسن کا انتخاب کیا گیا مگر ماڈل کو انتظامیہ نے ان کے غیر مناسب لباس کی وجہ سے ریڈ کارپٹ کی میزبانی سے روک دیا اور میزبان بنانے سے معذرت کرلی جس پر ماڈل نے سوئیٹر سے خود کو ڈھانپ کر میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔

تفصیلات کے مطابق ایوارڈز کی تقریب میں ماڈل فاطمہ حسن بھی ریڈ کارپٹ کے لئے میزبان کے طور پر منتخب ہوئیں۔ تاہم ایوارڈ فنکشن کے دوران فاطمہ حسن کی جانب سے انسٹاگرام اسٹوریز میں پریشان کن صورتحال پیش آنے کا انکشاف کیا گیا۔ ماڈل جب میزبان بننے کے لئے تیار ہو رہی تھیں، تو انہیں انتظامیہ کی جانب سے آخری وقت پر بتایا گیا کہ ان کا لباس غیر مناسب اور نازیبا ہے جسے ٹی وی اسکرین پر نشر نہیں کیا جاسکتا۔

دوسری جانب فاطمہ حسن کا کہنا تھا کہ انہوں نے پروڈکشن ٹیم کو اپنے لباس کے متعلق آگاہ کیا تھا۔ بعد ازاں ،اپنی مزید انسٹاگرام اسٹوریز میں ماڈل نے کہا کہ مجھے کور اپ دے کر میزبانی شروع کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے آئی پی پی اے ایوارڈز کی تقریب میں بدانتظامی کی بھی نشاندہی کی۔
فاطمہ حسن کے ساتھ پیش آنیوالی اس صورتحال پر سوشل میڈیا صارفین ملے جلے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ کسی نے ایوارڈ شو انتظامیہ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ آپ ایک پاکستانی شو کی میزبانی کر رہی تھیں بلکہ آپ ایک مسلم ملک کی نمائندہ بن کر ترکی گئی تھیں۔ آپ کو ایک مناسب اور مکمل لباس پہننا چاہئے تھا۔کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ آپ پاکستانی اسٹائل کا لباس پہن کر زیادہ خوبصورت لگ سکتی تھیں تاہم بعض مداحوں کی ماڈل فاطمہ حسن کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایوارڈ شو کے لئے کوئی ہدایات وضع کی گئی تھیں تو شو سے قبل بتانا چاہئے تھا۔



مزید پڑھیں: انعم ملک نے ماڈلنگ چھوڑنے کے بعد اہم درخواست کردی
خیال رہے کہ پیمرا نے 21 اکتوبر کو جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں ٹی وی چینلز کو ڈراموں اور شوز میں قابل اعتراض مواد نہ دکھانے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ پیمرا کے مطابق اسے وزیر اعظم سٹیزن پورٹل اور اپنے مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں پاکستانی ڈراموں میں ’اقدار کے منافی‘ مناظر کی شکایات کی گئی ہیں۔
0 Comments