
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے نے ٹائر بنانے والی کمپنی سی ای اے ٹی کے ایک اشتہار پر اعتراض اٹھایا دیا ہے، ان کا ماننا ہے کہ اس سے ہندو برادری کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ اس اشتہار میں بالی ووڈ سپر اسٹار عامر خان بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ اشتہار میں اداکار عامر خان عوام کے ایک گروہ کو سڑکوں کے بجائے ہاؤسنگ سوسائٹی کے اندر جاکر پٹاخے پھوڑنے کا مشورہ دیتا ہیں۔

سی ای اے ٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اننت وردھن گوئنکا کو لکھے گئے ایک خط میں اننت کمار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس اشتہار نے ہندوؤں میں بے چینی پیدا کی ہے۔ لہٰذا رکن پارلیمنٹ نے اننت کمار سے کہا کہ ان کی کمپنی کو اس “مسئلے” کی طرف بھی توجہ دلوانی چاہئے، جو لوگ مسلمانوں کے سڑکوں پر نماز پڑھنے کے باعث سہتے ہیں ۔
اس ہی سلسلے میں رکن پارلیمنٹ اننت کمار نے بدھ کو فیس بک پر خط پوسٹ کرتے ہوئے اشتہار کے فوری واپسی کا مطالبہ کیا گیا۔ اننت کمار نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کو لکھے اپنے خط میں کہا، ’’آپ کی کمپنی کا حالیہ اشتہار جس میں عامر خان لوگوں کو سڑکوں پر پٹاخے نہ چلانے کا مشورہ دے رہے ہیں، بہت اچھا پیغام دے رہے ہیں۔‘‘

لہذا اس ہی حوالے سے میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ سڑکوں پر لوگوں کو درپیش ایک اور مسئلہ کو حل کریں ،یعنی جمعے کے دن نماز کے نام پر سڑکوں کو بلاک کرنا ، مسلمانوں کے دیگر تہوار بھی شامل ہیں۔
اننت کمار نے مزید دعویٰ کیا کہ ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں ٹریفک میں پھنس جاتی ہیں، جس سے “بڑا نقصان” ہوتا ہے، کیونکہ مسلمان مصروف سڑکوں کو روک کر نماز ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بی جے پی لیڈر نے یہ بھی کہا کہ وہ مساجد کی وجہ سے ہونے والی نوائس آلودگی کو اجاگر کریں جو لاؤڈ اسپیکر سے اذان دینے کے باعث پیدا ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آواز کی سطح قابل اجازت حد سے باہر ہوتی ہے۔ اس سے، “مختلف بیماریوں میں مبتلا مریض، آرام کرتے لوگوں، مختلف اداروں میں کام کرنے والے افراد اور کلاس رومز میں پڑھانے والے اساتذہ کو بڑی مشکلات” ہوتی ہیں۔
بی جی پی رکن اسمبلی نے بالی ووڈ کے مسلم ہیروز کا نام لئے بغیر کہا کہ “اینٹی ہندو ہیروز” کا ایک گروپ ہمیشہ ہندوؤں کے جذبات مجروح کرتا ہے اور اپنی کمیونٹی کے بارے میں بات نہیں کرتا ہے۔
اننت کمار نے کہا کے انہیں امید ہے کہ مستقبل میں سی ای اے ٹی ہندو جذبات کا احترام کرے گا اور اسے کسی بھی طرح سے براہ راست ہا بالواسطہ طور پر ٹھیس نہیں پہنچائے گا۔
واضح رہے بھارتیہ جنتا پارٹی اور نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارتی سرزمین اقلیتوں خاص کر مسلمانوں کے لئے شدید تنگ کردی گئی ہے، آئے روز سوشل میڈیا پر مسلمانوں کے ساتھ انسانیت سوز واقعات خبریں سامنے آتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ترک خاتون اول اور عامر خان کی ملاقات پر بھارتی عوام سیخ پا
حال ہی میں سوشل میڈیا پر بھارت سے ایک ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں ایک مسلمان باحجاب لڑکی کے ساتھ کچھ انتہاء پسند لڑکوں کے ایک گروہ کو ناروا سلوک کرتے دیکھا گیا تھا، کچھ انتہاء افراد مسلمان لڑکی کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ سرعام اپنا برقعہ اتارے، جس پر وہ لڑکی مجبوراً اپنا برقعہ اتار دیتی ہے، بعدازاں اسے حجاب اتارنے پر بھی مجبور کیا جاتا ہے۔ اس دوران پیچھے سے کچھ خواتین کی آوازیں آتی ہیں جو خاتون کو نقاب ہٹانے پر مجبور کرتی ہیں۔
0 Comments