
گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ملک بھر میں بچوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی اور قتل جیسے واقعات کی تعداد میں واضح اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس حوالے سے ایک واقعہ کل کراچی سے رپورٹ ہوا، جہاں 11 سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔ علاقہ مکین نے ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا، جہاں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
افسوناک واقعہ صوبہ سندھ کے دارلحکومت کراچی کے علاقے ملیر ماڈل کالونی میں پیش آیا، جہاں سلیم نامی ایم بی بی ایس کے اسٹوڈنٹ نے 11 سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی کی کوشش کی، تاہم بچی کی جانب سے مزاہمت اور بہادری دیکھانے پر علاقہ مکین اور اہلخانہ ملزم کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ بچی بدھ کے روز مورخہ 4 اگست کی دوپہر تقریباً 3 بجے دیگر بچوں کے ہمراہ گلی میں کھیل رہی تھی، کہ اچانک گھر کے برابر میں رہائش پذیر سلیم اسے زبردست پکڑ کر اپنے گھر میں لے گیا. جہاں اس نے لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی، تاہم بچی کی جانب سے خطرے کو بھانپ لیا گیا اور مزاحمت شروع کی گئی۔ بچی کی جانب سے شور شرابہ مچایا گیا، جس پر اہل محلہ جمع ہوگئے اور لڑکی کو بچایا اور لڑکے کو موقع پر ہی پکڑ لیا گیا.

بعدازاں متاثرہ بچی کے اہلخانہ اور علاقہ مکین کی جانب سے فوری پولیس ہیلپ لائن 15 پر اطلاع فراہم کی گئی، جس پر پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے، ملزم کو حراست میں لیا اور واقعہ کا مقدمہ ماڈل کالونی پولیس اسٹیشن میں درج کرلیا گیا ہے۔
نامزد ملزم سلیم کے حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ ملزم بقائی میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس فائنل ائیر کا اسٹوڈنٹ ہے۔ ملزم کچھ اور اسٹوڈنٹس کے ہمراہ لڑکی کے برابر والے گھر میں ہاسٹل بنا کر رہائش پذیر تھا۔
ساتھ ہی پولیس کی جانب سے مقدمے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے، اس ہی سلسلے میں متاثرہ لڑکی اور نامزد ملزم کا میڈیکل کرالیا گیا ہے، جس کی رپورٹ ابھی تک نہیں اسکی ہے۔
اس دوران نامزد سلیم کی ویڈیو بھی سامنے اچکی ہے، جس میں اس پورے معاملے کے حوالے سے پوچھا جاتا ہے، ملزم کی جانب سے اپنے لگنے والے تمام الزامات کو رد کردیا گیا ہے۔ سلیم کے مطابق یہ سب کچھ سراسر جھوٹ ہے اور ان پر غلط الزام لگایا گیا ہے۔ انہوں نے بچی کو ہاتھ تک نہیں لگایا ہے۔ وہ ایک اسٹوڈنٹ ہیں اور بقائی میڈیکل کالج میں زیر تعلیم ہے۔
واضح رہے چند روز قبل کراچی کے علاقے کورنگی ساڑھے پانچ سے جنسی زیادتی کا رپورٹ ہوا تھا، جہاں 6 سالہ معصوم بچی کو جنسی درندے کی جانب سے اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد انتہائی سفاکی کے ساتھ قتل کرکے لاش کچرا کنڈی میں پھینک دی تھی۔ بعدازاں پولیس نے معاملے کی تحقیقات کی تو مجرم پڑوسی ہی نکلا تھا، جسے معصوم چچا کہہ کر پکارتی تھی۔
مزید جانئے: مانسہرہ: خواتین کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیو بنانے والے 3 ملزمان گرفتار
یاد رہے ایک بربریت کا واقعہ کچھ عرصہ قبل چارسدہ کے علاقے شیخ کلی میں پیش آیا تھا، جہاں ڈھائی سالہ معصوم بچی کو اغواء کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر اسے انتہائی وحشيانہ انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔ بعدازاں ملزم نے متاثرہ بچی کی لاش کھیتوں میں پھنک کر فرار ہوگئے تھے
0 Comments