لاہور کے خطیب حالتِ سجود میں خالقِ حقیقی سے جاملے


0

بحیثیت مسلمان ہم سب کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش یہی ہوتی ہے کہ ہماری زندگی کا خاتمہ ایمان کی حالت پر ہو۔ اگرچے اس بات کا تعین تو کوئی انسان نہیں کرسکتا ہے کہ مرتے وقت کون کتنے ایمان کے درجے موجود تھا البتہ کچھ ایسے مقامات یا ایسے حالات ہوتے ہیں، جہاں ایک انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ اسے موت وہاں نصیب ہو۔ ایسے چند خوبصورت لمحات میں ایک لمحہ حالت نماز کا ہوتا پے اور ایک منظر گزشتہ روز لاہور میں دیکھا گیا، جہاں مسجد کے خطیب سجدے کی حالت میں انتقال کرگئے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس کی ایک مسجد کے خطیب نماز جمعہ سے قبل مسجد کے اندر حالت سجدہ میں خالق حقیقی سے جا ملے۔

Image Source: Facebook

یہ واقعہ لاہور ڈیفنس فیز تھری بلاک ایکس میں واقع جامع مسجد میں پیش آیا، جہاں وہاں کے خطیب مولانا عمر ابراہیم محراب کے اندر سنتیں پڑھنے کے دوران سجدے کی حالت میں انتقال کرگئے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے ترجمان جامعہ اشرفیہ مجیب الرحمان انقلابی کا کہنا تھا کہ ڈیفنس ایکس بلاک کی مسجد کے خطیب عمر ابراہیم خطبہ جمعہ سے قبل سجدے کی حالت میں وفات پا گئے۔

مسجد میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسجد کے پیش امام مولانا عمر ابراہیم سنتوں کی ادائیگی کے بعد دوبارہ سجدے کی حالت میں چلے گئے اور کافی دیر نہیں اٹھے تو نمازیوں میں تشویش کی صورتحال پیدا ہوئی۔ چنانچہ اس ہی دوران ایک شخص نے محسوس کیا کہ شاید مولانا عمر ابراہیم کی طبیعت کچھ خراب ہے تو وہ فوراً انہیں اٹھانے گیا تاہم ان کا جسم ڈھیلا پڑچکا تھا۔ انہیں اٹھانے کی کوششیں کی گئی، لیکن معلوم ہوا کہ وہ خالق حقیقی سے جا ملے ہیں۔

تاہم مسجد میں موجود نمازیوں کی جانب سے انہیں پھر بھی فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اسپتال انتظامیہ نے بھی ان کی وفات کی تصدیق کی۔ جس کے بعد فیروز پور لاہور پر واقع جامعہ اشرفیہ میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔

مزید پڑھیں : ادائیگی نماز نے باپ بیٹے کی جان بچالی

اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے، لوگوں کی جانب سے جہاں ان کے انتقال پر غم اظہار کیا جارہا ہے وہیں نماز کی حالت میں انتقال کو ان کی خوش نصیبی قرار دی جا رہی ہے۔

واضح رہے مسلمان ہونے کے ناطے ہمارا اس بات پر یقین ہے کہ یہ دنیا فانی ہے، اس دنیا میں ہر جاندار نے موت کا مزہ چکھنا ہے۔ دنیا ایک آزمائش کی جگہ ہے، اصل زندگی موت کے بعد شروع ہونی ہے۔ جس کے اچھے اور نیک اعمال ہونگے، اسے جنت میں اعلیٰ سے اعلیٰ مقام ملے گا۔ چنانچہ ہمیں ہمیشہ اچھے کام کی طرف گامزن رہنا چاہے اور برائی سے دوری اختیار رکھنی چاہیے۔

یاد رہے کچھ عرصہ قبل سعودی عرب کے درالحکومت ریاض سے 40 سالہ سعودی شہری دوحائی ہمود آل اجالن اپنے علاقے آل داواثر سے لاپتہ ہوگیا تھا۔ گھر والوں نے تلاش شروع لیکن مایوس ہوکر پولیس میں گمشدگی کی شکایت درج کروائی۔ جس کے بعد پولیس نے ان کی تلاش شروع کردی اور وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک صحرائی مقام پر لکڑیوں سے لدی گاڑی کھڑی ہے اور وہیں اس شخص کی لاش سجدے کی حالت میں موجود تھا، گویا وہ شخص نماز کی ادائیگی کے دوران انتقال کرگیا ہو۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *