
انیس سالہ کوہ پیما شہروز کاشف دنیا کی سب سے بلند ترین چونٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے پہلے کم عمر ترین پاکستانی کوہ پیما بن گئے۔ شہروز کاشف پانچویں پاکستانی ہیں جنہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کیا ہے جبکہ انہوں نے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما ہونے کا بھی اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والے شہروز کاشف 17 برس کی عمر میں پاکستان کی چوتھی بلند ترین چوٹی براڈ پیک ، جس کی پیمائش (8047 میٹر بلند) سَر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی کوہ پیما ہونے کا بھی اعزاز اپنے نام رکھتے ہیں۔ اس سمٹ کے دوران انہوں نے مصنوعی آکسیجن کا استعمال کیا اور 17 برس کی عمر میں براڈ پیک سر کرنے پر انہیں “براڈ بوائے” کے خطاب سے بھی نوازا گیا تھا۔

اس سلسلے میں شہروز کاشف کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام سے جاری پیغام میں بتایا گیا کہ الحمدلله الحمدلله، تاریخ رقم ہوچکی ہے، ماشاء اللہ شہروز کاشف نے دنیا کی بلند ترین چونٹی ماؤنٹ ایورسٹ 11 مئی 2021 کو پاکستانی وقت کے مطابق 5 بج کر 2 منٹ پر سر کرلیا ہے۔
واضح رہے شہروز کاشف کو کم عمری میں ہی اپنے والد کے ساتھ بیرونی سفر پر جانے کے دوران ٹریکنگ میں دلچسپی پیدا ہوئی تھی۔ اس سلسلے میں ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے شہروز کاشف نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار چونٹی کو سر کر رہے تھے، تو ان کے ذہن میں محض ایک ہی بات تھی کہ اوپر آخر کیا ہوگا؟ چنانچہ جب میں چونٹی کے اوپر پہنچا تو جو کچھ سوچ رہا تھا، ویسا کچھ نہیں تھا تاہم میں نے جب چونٹی کی، تو مجھے فخر محسوس ہوا کہ میں نے کچھ حاصل کرلیا ہے۔
رواں برس فروری میں دیئے گئے انٹرویو میں شہروز کاشف نے بتایا کہ کوہ پیمائی میں کچھ بڑا حاصل کرنے کے لئے فٹنس اور مالی اعتبار سے مضبوط ہونا ضروری ہے۔ ان کے مطابق ایک کرکٹر اور ماؤنٹین کلائمبر کی فٹنس کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، کبھی کبھی تو ماؤنٹینرز کو ایک باری میں26 گھنٹے تک کی مسافت طے کرنی ہوتی ہے۔

شہروز کاشف نے اپنی فٹنس روٹین اور اونچائی پر اہم فیصلے کرنے کی صلاحیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا میں سب سے زیادہ مضبوط چیز، انسان جا ذہین ہے، آپ اسے ہرا نہیں سکتے ہیں، اگر آپ کا دماغ اونچائی پر جاکر کام کرنے کا چھوڑ دے، تو یہ ایک سنجیدہ بات ہے۔ لہذا آپ کو اپنے آپ کو ان صورتحال کا عادی بنانا ہوتا ہے۔ ان کے نزدیک کوہ پیمائی ہمیں سمجھوتہ کرنا نہیں بلکہ قربانی دینا سکھاتا ہے۔
دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما شہروز کاشف کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کی بلند ترین چونٹی کو سر کرنے کا کل خرچہ 10 کروڑ روپے ہے، جس پر انہیں حکومت اور نجی سیکٹر کی جانب سے کسی بھی قسم کی کوئی فنڈنگ نہیں ملی تھی۔

الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل کرار حیدری نے اپنے فیس بک پر جاری پیغام میں شہروز کاشف کی کامیابی کی تصدیق کرتے ہوئے، انہیں خوب مبارکباد بھی پیش کی۔

یاد رہے شہروز کاشف نے محض 11 برس کی عمر میں 3885 میٹر بلند مکڑا پیک اور 4080 میٹر بلند موسی کا مصلحہ سر کی تھی۔ بعدازاں 14 برس کی عمر میں گوند گرولا کے ٹو بیس کیمپ اور 15 سال کی عمر می خورود پن پاس مکمل کیا تھا۔
اس سے قبل کم عمر پاکستانی کوہ پیما جنہوں نے دنیا کی بلند ترین چونٹی سر کرنے کا ریکارڈ قائم کیا، وہ خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ تھیں، انہوں نے یہ ریکارڈ 23 سال کی عمر میں قائم کیا تھا۔
Story Courtesy: Dawn
0 Comments