یورپ میں ’ریکارڈ توڑ گرمی’، جنگلاتی آگ میں اضافہ


0

یورپ میں ان دنوں گرمی کی شدید لہر جاری ہے جس سے گزشتہ کئی دہائیوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔یورپ کے بیشتر حصوں میں ہیٹ ویوز کی وجہ سے درجہ حرارت 40 سے 50 ڈگری کے درمیان پہنچ چکا ہے۔ یورپی موسمیاتی حکام کا کہنا ہے کہ گرمی کی لہرکل کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ جبکہ حکام نے لوگوں کو ٹھنڈی جگہوں پر رہنے اور بغیر ضرورت گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔

حالیہ دنوں میں مغربی یورپ میں شدید ہیٹ ویو کی کے سبب  درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹ گئے جس کی وجہ سے کئی ممالک  کا بیشتر حصہ جھلسا دینے والی دھوپ میں رہا جبکہ جنگلاتی خوفناک آگ میں اضافہ بھی ہوا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے مغربی اٹلانٹک ساحلی شہر بریسٹ میں پیر کے روز گرمی کا 20 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، بریسٹ میں درجہ حرارت 39.3 ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ اسپین اور پرتگال میں گرمی کی لہر سے 1700 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

Image Source: Screengrab

پرتگال کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ نے 1063 جبکہ اسپین کے حکام نے 678 اموات کی تصدیق کردی ہے۔پرتگال کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے عالمی جریدے رائٹرز سے گفتگو میں 7 جولائی سے 18 جولائی تک گرمی سے ایک ہزار سےزائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔اسپین کے کارلوس III انسٹی ٹیوٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ ملک میں 10 جولائی سے 17 جولائی تک گرمی سے 678 اموات ریکارڈ کی گئیں ہیں۔

Image Source : Unsplash

دوسری جانب گرمی کی شدت سے پرتگال، فرانس اوراسپین کے جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی ہے جس کے باعث لاکھوں ایکٹر پر محیط جنگلات کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ اطراف کے رہائشی اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔فرانس کے جنوب مغرب میں فائر فائٹرز تاحال جنگلات میں دو جگہوں پر لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے سخت گرمی میں کوششیں جاری رکھے ہوئے تھے۔ اس آگ نے بڑے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔گذشتہ تقریباً ایک ہفتے سے فائر فائٹرز کی بڑی تعداد اور واٹر بمباری کرنے والے طیاروں کے ایک بیڑے نے آتشزدگی کا مقابلہ کیا ہے جس کی وجہ سے فرانس کی آگ بجھانے والی فورس کا بیشتر حصہ متحرک ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی لہریں زیادہ شدید، زیادہ کثرت سے اور طویل ہوتی ہیں اور خشک سالی کے ساتھ ساتھ جنگلات میں آگ پر قابو پانا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث موسم مزید شدید اور جنگل کی آگ میں اضافہ ہوتا رہے گا۔

مزید برآں ،اس حوالے سے اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی ایجنسی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ہیٹ ویو کا تسلسل 2060 تک بڑھتا جائے گا۔ کاربن اخراج میں اضافہ نہ روکا گیا تو موسمیاتی شدت مزید بڑھے گی۔اقوام متحدہ کے مطابق موجودہ گرمی کی شدت کاربن کے اخراج کرنے والے یورپی  ممالک کے لیے ویک اپ کال ہے جبکہ ایشیائی ممالک موسمیاتی شدت کا زیادہ نشانہ بنیں گے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *