
موسم کا حال بتانے والے نیوز اینکر ناظرین کو موسم کی صورتحال سے باخبر رکھنے کے لئے کبھی بارش تو کبھی تپتی دھوپ ،کبھی سرد ہواؤں تو کبھی برفانی طوفان میں کھڑے ہوکر اپنے فرائض کی انجام دہی کرتے نظر آتے ہیں۔ لیکن امریکا کی ایک نیوز اینکر نے موسم کا حال بتانے کے لئے انوکھا اقدام کیا ہے جو آج سے پہلے کسی نے نہیں کیا ،انہوں نے آن ائیر اپنی 3 ماہ کی بچی کو گود میں لے کر موسم کی رپورٹ پیش کردی۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق 42 سالہ امریکی اینکر ربیکا شولڈ اپنی زچگی کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں کے باعث گھر سے کام کررہی ہیں۔ خاتون میزبان جب نیوز بلیٹن کے دوران موسم کا حال سنانے کے لئے تیار تھیں کہ اس دوران ان کی تین ماہ کی بیٹی فیونا سوتے سے بیدار ہوگئی۔ ایسے میں ریبکا نے بچی کے ساتھ ہی موسم کی رپورٹ پڑھنے کا فیصلہ کیا اورآن ائیر ہوگئیں۔

اس حوالے سے نیوز اینکر نے یاہو نیوز کو بتایا کہ میں براہ راست نشریات سے صرف چند منٹوں کی دوری پر تھی کہ میری بیٹی نیند سے اٹھ گئی ۔انہوں نے بتایا کہ میں براہ راست جانے کیلیے سبز دیوار کے پاس اپنی بیٹی کو اٹھائے کھڑی تھی کہ اچانک پروڈیوسر نے کہا کہ کیا تمہاری بیٹی بھی اسکرین پر آنے کیلیے تیار ہے جس پر میں نے پر اعتماد انداز میں کہا! کیوں نہیں ضرور؟ مجھے امید ہے کہ وہ خوش ہوگی۔

دوسری جانب ، ناظرین اینکرکوبچی کے ساتھ موسم کا حال بتاتے دیکھ کر پہلے حیران اورپھرخوش ہوگئے اور نیوز اینکر کی بچی کے ساتھ موسم کی رپورٹ پڑھنے والی ویڈیو وائرل ہوگئی جسے سوشل میڈیا پر ہزاروں لوگ شئیر اور لائیک کرچکے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے اینکر کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے ساتھ ماں کی ذمہ داریاں نبھانے پر تعریف کی۔ جبکہ ربیکا شلڈ کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ ان کے اس اقدام سے کام کرنے والی دوسری ماؤں کو بھی اپنے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ یہ کیا ہونے والا ہے، انہیں خوشی ہے کہ ایک چھوٹی سی بچی نے بہت سارے لوگوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیر دیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس بنگلا دیش میں ایک نیوز چینل نے پہلی بار ایک خواجہ سرا کو بطور نیوز اینکر متعارف کروا کے سوشل میڈیا پر خوب داد سمیٹی تھی۔ بنگلہ دیش کے نجی ٹی وی چینل “بوشاکھی”نے 29 سالہ خواجہ سرا تشنوا عنان شیشیر کو بطور نیوز اینکر بھرتی کیا اور انہوں نے پہلی بار خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پرتین منٹ کا نیوز بلیٹن پیش کیا تو وہ نیوز بلیٹن پڑھ کر جذباتی ہوگئیں اور ان کے آنسو نکل آئے۔ان کاکہنا تھاکہ انہیں ساری زندگی تعصب کا سامنا کرنا پڑا، لوگوں کے رویوں سے تنگ آ کر 4 بار خود کشی کی کوشش بھی کی اور گھر بھی چھوڑ دیا تھا۔ وہ نوکری کی تلاش میں انہوں نے بہت سارے چینلز کا چکر لگایا لیکن کوئی بھی انہیں رکھنے کے لیے تیار نہ تھا۔بلآخر نجی ٹی وی چینل نے انہیں نوکری کی پیشکش کردی جس پر وہ بے حد خوش ہیں۔
0 Comments