اقوام متحدہ میں بینائی سے محروم پاکستانی سفارتکار صائمہ سلیم کے چرچے


0

دنیا میں کوئی بھی شعبہ ہو، پاکستانی ہر شعبے میں اپنی قابلیت اور صلاحیت کے بل بوتے پر ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ صائمہ سلیم بھی ایسی ہی ایک پاکستانی ہیں جو نابینا ہونے کے باوجود عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔

بیشک عام لوگوں کی طرح نابینا افراد بھی معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور یہ صلاحیتوں میں کسی طور دوسروں سے کم نہیں ،اس بات کو انہوں نے اپنی انتھک محنت اور لگن سے سچ کر دیکھایا ہے۔ پاکستانی سفارتکار صائمہ سلیم اس وقت اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی رکن ہیں جبکہ حالیہ دنوں میں انہوں نے انتہائی ٹھوس انداز میں کشمیر کا کیس پیش کیا جس کے بعد سے سوشل میڈیا پر ان کے خوب چرچے ہیں۔

Image Source: Twitter

پنجاب کے شہر لاہور سے تعلق رکھنے والی صائمہ سلیم کو بچپن میں ٹائیفائیڈ ہوا تھا اور آر سی نامی بیماری لاحق ہوئی جس کی وجہ سے وہ بینائی سے محروم ہوگئیں۔ لیکن انہوں نے اپنی کمزوری کو مجبوری نہیں بننے دیا اور تعلیم کو جاری رکھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم نابیناؤں کے اسکول ‘عزیز جہانگیر بیگم ٹرسٹ‘ سے حاصل کی، اس کے بعد ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد پبلک سروس کمیشن کا امتحان دیا، جس میں وہ کامیاب ہوئیں۔

وہ پاکستان میں سی ایس ایس یعنی پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والے امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والی پہلی نابینا خاتون ہیں۔ پبلک سروس کمیشن میں کامیابی کے بعد انہیں پاکستان فارن سروس کا حصہ بنایا گیا تھا۔ اسی حوالے سے گزشتہ دنوں انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جواب کا حق استعمال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا ہے۔ صائمہ سلیم نے جنرل اسمبلی میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر عالمی طور پر تسلیم شدہ تنازع ہے ، دنیا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور تنازع کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔

Image Source: Twitter

اقوام متحدہ میں صائمہ سلیم نے جس ٹھوس انداز میں کشمیر کا کیس عالمی فورم پر پیش کیا، اسے سوشل میڈیا پر بے حد پسند کیا جا رہا ہے۔ ان کی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ سفارتکار صائمہ سلیم ہماری ٹیم کی اہم ترین رکن ہیں۔ جس کے جواب میں انہوں نے منیر اکرم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کی سرپرست کے بغیر یہ ممکن نہ تھا۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی پہلی نابینا سفارت کار صائمہ سلیم کو کشمیر کا مسئلہ زبردست طریقے سے اٹھانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ فواد چودھری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ صائمہ بصارت سے محروم ہیں لیکن جس انداز سے انہوں نے بات کی اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا دل ہر چیز کو دیکھ سکتا ہے۔

یاد رہے کہ پچھلے دنوں نابینا پاکستانی طالبہ خنسہ ماریہ کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی اسکالرشپ کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔ اس اسکالر شپ پروگرام کے تحت وہ آکسفورڈ یونیورسٹی سے ماسٹرز کریں گی اور ان کی ماسٹرز کی ڈگری حقیقت پر مبنی پالیسیاں بنانے اور سماجی تشخیص کے موضوع پر ہوگی۔ انہوں نے پاکستان میں دوران تعلیم بینائی سے محرومی کی وجہ سے کئی مسائل کا سامنا کیا، اس لیے وہ ایسے افراد کے لیے کچھ کرنے کا عزم رکھتی ہیں۔

مزید پڑھیں: قوت بینائی سے محروم باہمت آر جے ریحانہ گل

سوشل میڈیا پر خنسہ ماریہ کو ملک کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے پر بے حد سراہا گیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *