پاکستان کی نجی پٹرولیم کمپنی کی خواتین کیلئے زبردست کاوش


0

ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں وہاں عموماً ایک عام تفریق پائی جاتی ہے کہ کچھ کام ہیں جو محض مردوں اور کچھ کام محض خواتین کے لئے مخصوص ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب ہم کسی مرد کو عورت یا عورت کو مرد کا کام کرتے دیکھتے ہیں تو ہمیں کچھ انوکھا پن نظر آتا ہے، لیکن یہ تاثر اب ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور حال ہی میں یہ کوشش ٹوٹل پارکو اسٹیشن کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیٹرول پمپ پر پیٹرول بھرنے سے لیکر دیگر امور کے لئے عموما مرد حضرات کو ترجیح دی جاتی ہے تاہم اب ٹوٹل پارکو آئل اسٹیشن کی جانب سے ایک بڑا اقدام اٹھایا گیا ہے، جس میں خواتین کو اس نوکری پر موقع فراہم کیا جارہا ہے۔ خواتین انتہائی معزز پینٹ، کالر شرٹ اور اسکارف پہن کر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں میں پیڑول بھر رہی ہیں۔

Image Source: Facebook

اگرچہ آپ کبھی کسی مغربی ملک میں رہے ہیں یا کبھی مغربی فلمیں دیکھنے کا اتفاق ہوا ہو، تو یہ ایک معمولی بات ہے کہ خواتین پیڑول پمپ پر کام کررہی ہیں تاہم ہم اپنے ملک اور معاشرے کی بات کریں تو ہم پیٹرول پمپ جائیں تو ہمیں یہی توقع ہوتی ہے کہ کوئی مرد اس کام کے لئے مختص ہوگی لیکن ٹوٹل پارکو اسٹیشن نے اب اس تاثر کو توڑنے کی کوشش شروع کردی ہے، تمام تر مشکلات کے باوجود ان کی طرف سے خواتین کو بھی اس کام کے لئے منتخب کیا جارہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے معروف گروپ حالات اپ ڈیٹس پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں صارف نے بتایا کک اس نے کچھ خواتین کو ٹوٹل پارکو اسٹیشن کی وردی پہنے ہوئے دیکھا جو فیول اسٹیشن آنے والی گاڑیوں میں پیڑول ڈال رہی ہیں۔ صارف کی پوسٹ کے مطابق ٹوٹل پارکو اسٹیشن کی جانب سے پیڑول بھرنے کے لئے خواتین کو نوکریاں دی جارہی ہیں، جبکہ اس سلسلے میں انہیں ناصرف اچھی تنخواہیں دی جارہی ہیں بلکہ ڈیوٹی دورانیہ بھی محض 8 گھنٹے رکھا گیا ہے۔

اس حوالے سے صارف نے لکھا کہ اس نے وہاں کام کرنے والی ایک خاتون سے بات بھی کی اور پوچھا انہیں یہاں کام کرکے کیسا محسوس ہو رہا ہے، جس پر خاتون نے جواب دیا کہ وہ ناصرف یہاں کے ماحول سے کافی مطمئین ہیں بلکہ یہاں پر موجود دیگر عملا بھی بہت تعاون کرنے والا ہے۔ ہمیں لوگوں کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ غربت کا خاتمہ محض اس ہی وقت ہوسکتا ہے، جب خواتین ورکنگ کلاس کا حصہ بنیں گی۔

Image Source: Halaat Update

خاتون کا مزید کہنا تھا کہ آبادی میں بڑھتے ہوئے اضافے کے باعث اب ضرورت ہے کہ گھر کے دیگر افراد بھی آمدنی میں حصہ ڈالیں، آپ اپنے ارد گرد ضرورت مند لوگوں کو دیکھیں اور انہیں اس سہولت کے بارے میں بتائیں، جبکہ اس نوکری کو حاصل کرنے کے لئے لازمی ہے کہ تعلیم میڑک تک ہو۔

واضح رہے ابھی یہ پاکستان میں ایک ہی ادارہ اور فیول اسٹیشن ہے جو خواتین کو ایسی نوکری کی سہولت فراہم کررہا ہے، ہوسکتا ہے کہ یہ ایک کامیاب تجربہ ثابت ہو، دیگر کمپنیاں بھی اس سلسلے کا آغاز کریں اور خواتین کے لئے روزگار کمانے کا ایک اور ذریعہ پیدا ہو۔

خیال رہے پیڑول پمپ پر کام کاج عموماً مردوں سے ہی منسلک رہا تھا لیکن یہاں ہمیں ٹوٹل پارکو پیٹرولیم کمپنی کی اس کاوس کو سراہنا ہوگا کہ انہوں نے خواتین کے لئے ایک مثبت چیز سوچی اور سمجھی اور ان کے لئے نیا موقع فراہم کیا، جس سے ناصرف خواتین معاشی طور پر مضبوط ہوسکیں گی بلکہ کم تعلیم یافتہ خواتین جن کے گھروں کا مالی اعتبار سے گزر بسر مشکل تھا، ان کے لئے یہ ایک اچھی کاوش ہے۔

یہاں بحیثیت انسان ہمیں ہر طریقے سے اپنی ذمہ داری بھی نبھانا ہوگی، خواتین سمیت ہر شخص کا عزت احترام ہم پر فرض ہے، جبکہ گھروں سے باہر کام کرتی خواتین کے ساتھ ہمیں اپنے رویوں کو مزید بہتر کرنا ہوگا، کوئی بھی باہر کام کے لئے نکلتا ہے، تو یقیناً اسے ذمہ داریاں باہر لیکر آ رہی ہیں لہذا ہمیں ہر طریقے کا سب خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *