ٹک ٹک پر دوستی، لڑکے نے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا


0

کہتے ہیں رشتے خون کے نہیں احساس کے ہوتے ہیں، احساس سے بنے رشتوں میں سب خوبصورت رشتہ دوستی کا ہوتا ہے جس سے آپ کا خون کا رشتہ نہیں ہوتا لیکن احساسات ایسے جوڑے ہوتے ہیں کہ اس کے سامنے خون کے رشتے بھی پھیکے پڑ جاتے ہیں۔ شاید اس لیے ہی کہا جاتا ہے کہ دوست سوچ سمجھ کر بنانے چاہئے کیونکہ اگر اچھے دوست بن گئے تو وہ آپ کے ہر اچھے برے میں ساتھ کھڑے ہونگے، آپ کی امید ہونگے اور آپ سے محبت کریں گے تاہم اگر دوست اچھے نہ ہوئے تو یہ سب چیزیں بلکل اس کے مترادف بھی ہوسکتی ہیں اور آپ کو اس دوست کی وجہ سے برا اور بدترین دور بھی دیکھنا پڑ سکتا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ لاہور میں مریم فیاض نامی لڑکی کے ساتھ پیش آیا، جہاں اس کی شیراز نامی ٹک ٹاکر سے سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹ ٹک ٹاک پر ابتداء میں تو بات چیت ہوئی بعدازاں ان کی پھر آپس میں دوستی ہوگئی۔ لیکن شاید مریم کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ وہ جس سے دوستی کررہی ہے اس شخص کے ارادے اچھے نہیں، گویا اس کو گمان بھی نہیں ہوگا کہ وہ جس شخص سے دوستی کر بیٹھی ہے یا محبت کرتی ہے وہ شخص اس کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے گا۔

ایکسپریس نیوز کی خبر کے مطابق مریم فیاض نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کی 20 روز قبل شیراز نامی ٹک ٹاکر سے ملاقات ہوئی, جس کے بعد شیراز نے مریم کو ملنے کے لئے بلایا۔ مریم نے مزید بتایا کہ وہ جب شیراز سے ملنے کے لئے پہنچی تو شیراز نے اس کو گاڑی میں بیٹھا لیا، جس میں اس کے دو دوست پہلے سے ہی موجود تھے۔ جن کو نہ وہ جانتی تھی اور نہ ہی اس کو آنے سے پہلے خبر تھی کی دیگر دوست بھی ساتھ ہونگے۔ تاہم ان میں سے ایک دوست تھوڑی دیر بعد گاڑی سے اتر گیا جبکہ شیراز اور اس کے دوست آصف نے مریم کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

دوسری جانب پولیس نے اس واقعے کی ایف آئی آر درج کرتے ہوئے متاثرہ خاتون کا میڈیکل بھی کروایا جارہا یے۔

اس واقعے سے ہمیں زندگی کے دو پہلوؤں کے حوالے سے بہت اہم سبق ملتے ہیں، ایک تو یہ کہ اگر انسان کیا ہمیں کسی اجنبی شخص پر اس طرح بھروسہ کرنا چاہئے؟ شاید وہ چیز ہے کہ جو ہمیں بچپن سے سیکھائی جاتی ہے کہ اجنبی لوگوں سے بات چیت میں احتیاط کی جائے۔

دوسری جانب کیا کہ اگر کسی اجنبی شخص سے بات چیت ہو بھی جائے تو کیا ہمیں محض بیس دن کے عرصے ملاقات کرنی چاہئے جس کے بارے میں اتنا ہی جانتا ہے جتنا وہ سوشل میڈیا پر وہ اپنی زندگی لوگوں کو دیکھاتا ہے۔

یہ ہم سب کے لئے ضروری ہے کہ اپنی زندگی میں فیصلے سوچ سمجھ کر اور دیکھ کر اُٹھائیں کیونکہ ہمارے معاشرے میں بہت سے ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو بظاہر تو انسان ہیں لیکن اندر ان کے حیوان چھپا ہوتا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *