
وفاقی وزیر ہاؤسنگ اور ورک طارق بشیر چیمہ پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ انہوں نے اپنے منصب اور عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے اہلخانہ سمیت مشہور ومعروف اداکارہ عفت عمر کی کورونا ویکسینیشن کروائی ہے۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وفاقی وزیر کے اہخانہ کو گھر پر کورونا ویکسینیشن ہورہی ہے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے پولیٹیکل کمیونیکشن ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں اداکارہ اور ایکٹیویسٹ عفت عمر کو غیر قانونی طریقے سے کورونا ویکسینیشن کروانے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ “شرمناک حرکت ہے اس بی بی کی، یہ جعلی لنڈے کے لبرل صرف گالی گلوچ کرنے تک لبرل ہیں۔ ویسے ان کے نہ کوئی اختلافات ہیں نہ ہی کوئی شرم حیا ہے انکو، باتیں ان کی سنو تع لگتا ہے، اس سے بڑا کوئی قانون پسند نہیں اور کرتوت ان کے اس قدد اخلاق سے گرے ہوئے ہیں۔
یہاں یہ بات انتہائی غور طلب ہے کہ پاکستان بھر میں فروری کے مہینے سے سرکاری سطح پر کورونا ویکسینیشن مہم جاری ہے، جس میں ہیلتھ ورکرز کو پہلی ترجیحات میں رکھا گیا ہے۔ بعدازاں حکومت کی جانب سے اس مہم میں مزید وسعت دیتے ہوئے عام شہریوں کو بھی ویکسینیشن مہم کا حصہ بنایا گیا تاہم ابتداء میں ویکسینیشن صرف ملک میں زائد عمر شہریوں کو دی جا رہی ہیں، اگرچہ بڑی تعداد میں لوگوں کی خواہش ہے کہ ان کو جلد از جلد ویکسین لگائیں جائیں تاکہ ان کی جانیں محفوظ رہیں لیکن افسوس ابھی ویکسین کی تعداد کافی محدود ہے۔

لہذا اس ہی سلسلے میں اس وقت وفاقی وزیر ہاؤسنگ اور ورک طارق بشیر چیمہ پر کافی تنقید کی جا رہی ہے کہ انہوں نے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کیا اور ویکسینیشن مہم کے منتظمین پر اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے اپنے اہلخانہ کی ویکسینیشن کرائی۔ اگرچہ حکومتی احکامات کے مطابق ابھی متعلقہ ویکسین محض 60 سے زائد عمر کے شہریوں کے لئے مختص کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر ویکسینیشن کے حوالے سے طارق بشیر چیمہ کی ویڈیو اس وقت کافی وائرل ہے، جس میں وہ اپنے منصب کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے رشتہ داروں کو ویکسینیشن کروا رہے ہیں، جس پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جبکہ اداکارہ عفت عمر بھی ان چند خوش نصیب لوگوں میں شامل تھیں، جو اس وقت وفاقی وزیر کے گھر پر موجود تھیں، جہاں ان کی بھی اس وقت ویکسینیشن ہوئی۔
بعدازاں اپنے خلاف ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے اداکارہ عفت عمر نے ٹوئیٹر پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو کلئیر کرنا چاہتی ہیں کہ وہ ایک کین سینو (ٹرائل) ویکسین کا ایک بوسٹر شارٹ تھا جوکہ یو ایچ ایس کی جانب سے تھا، جس نے پہلے بھی بوسٹر شارٹ مہیا کئے تھے۔ لہذا یہ غیرقانونی نہیں ہے۔

لیکن جب سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان کے جواب کو تسلی بخش نہ قرار دیتے ہوئے تنقید کا سلسلہ جاری رکھا گیا، تو اداکارہ عفت عمر نے اپنی ٹوئٹ کو ہی ڈیلیٹ کردیا۔
واضح رہے چند روز قبل کورونا ویکسینیشن مہم کے دوران اختیارات کا ناجائز فائدہ آٹھائے جانے پر، گزشتہ حکومت سندھ کی جانب سے کراچی ڈسٹرکٹ ایسٹ ہیلتھ افیسرز کو نوکری سے معطل کردیا تھا کیونکہ انہوں نے ویکسینیشن مہم کے طے شدہ ایس او پیز کی۔خلاف ورزی کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد زبیر کی بیٹی اور داماد کی ویکسینیشن کی تھی۔ جبکہ دونوں میں سے نہ کوئی ہیلتھ ورکر تھا اور نہ ہی کوئی زائد العمر شہری تھا۔
اب دیکھنا ہوگا کہ وفاقی حکومت اور این سی او سی اس معاملے کی تحقیقات کرانے کا حکم دیتی ہے یا نہیں۔
0 Comments