سوئیڈن :قرآن پاک کی بے حرمتی کا معاملہ،پاکستان سمیت مسلم ممالک کی شدید مذمت


0

سوئیڈن میں انتہائی دائیں بازو کے ایک گروپ کی جانب سے قرآن مجید کی بے حرمتی اور جلدیں نذر آتش کرنے کے خلاف مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپوں کے بعد مبینہ طور پر 40 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ سوئیڈن کے مختلف شہروں میں احتجاج شدت اختیار کرگیا ہے۔

اس حوالے سے سوئیڈن کی قومی پولیس کے سربراہ اینڈرس تھورنبرگ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اتنی پر تشدد جھڑپیں اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان مظاہروں میں تقریباً 20 سے زائد گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا ہے۔ اینڈرس تھورنبرگ کے مطابق ان کارروائیوں میں 200 افراد ملوث تھے، جن کو جرائم پیشہ گروہوں کے نیٹ ورکس نے منظم کیا تھا چونکہ کچھ افراد پہلے سے ہی پولیس اور سوئیڈن کی سیکیورٹی سروس کو جانتے ہیں۔

Image Source: AP

واضح رہے کہ سوئیڈن میں احتجاج کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا کہ جب انتہا پسند دائیں بازو کے گروپ ’ہارڈ لائن‘ نے ڈنمارک نژاد سوئیڈن کے سیاستدان راسمس پلوڈن کی زیر قیادت قرآن کی جلدیں نذر آتش کیں۔ راسمس ایک وکیل اور یوٹیوبر ہیں جو سوئیڈش رکن اسمبلی کا الیکشن لڑنا چاہتے ہیں لیکن سوئیڈن کے دورے پر موجود سیاستدان کے پاس امیدوار بننے کے لیے فی الحال زیادہ تعداد میں دستخط موجود نہیں ہیں اس لئے وہ سوئیڈن کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے قرآن پاک کی جلدیں نذر آتش کررہے ہیں اور ان کے اس عمل پر یورپ بالخصوص سوئیڈش مسلمانوں میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے بعد مختلف شہروں میں احتجاج اور ہنگاموں کے باعث حالات کشیدہ ہیں۔

Image Source: File

تاہم ، اس معاملے پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ اپنی ٹوئٹ میں شہباز شریف نے لکھا کہ سوئیڈن اور نیدرلینڈز میں اسلاموفوبیا کے حالیہ واقعات سے پاکستان اور دنیا بھر میں موجود مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو ان واقعات کی مذمت کرنی چاہیے اور ایسے نفرت انگیز رویوں کے تدارک کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم سب کو اسلاموفوبیا کے خلاف متحد ہوکر کھڑا ہونا چاہیے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی پیر کو ایک وضاحتی بیان جاری کیا جس میں ان واقعات کی مذمت کی گئی ہے اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ انسانیت کی بہتری کے لیے پرامن اور ہم آہنگ معاشروں کی تعمیر کے نظریات کے لیے یکجہتی اور عزم کا مظاہرہ کرے۔ جبکہ دیگر مسلم ممالک نے بھی اس واقعے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

سعودی عرب نے قرآن مجید کی جلدیں نذر آتش اور اس کی بے حرمتی کرنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور مسلمانوں کو اشتعال دلانے کی مذمت کرتے ہوئے مکالمے، بقائے باہمی اور برداشت جیسی اقدار کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ بیان میں نفرت، شدت پسندی اور بے دخلی کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے تمام مذاہب اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے بھی انتہا پسندوں کی جانب سے قرآن پاک کو نذر آتش کیے جانے پر سوئیڈن کی سفیر کو طلب کیا اور سخت احتجاج ریکارڈ کروایا۔ایران اور عراق نے اس سے قبل سوئیڈن کے سفیروں کو طلب کرکے احتجاج درج کرایا تھا۔

مزید پڑھیں: گستاخانہ خاکے بنانے والا بدبخت کارٹونسٹ کار حادثے میں ہلاک

خیال رہے کہ پلوڈن نے سوئیڈن بھر میں ایسٹر کے موقع پر مظاہروں کی اجازت طلب کی تھی اور وہ قرآن کی بے حرمتی کے کئی واقعات کی اس سے قبل بھی سربراہی کرچکے ہیں۔

سوئیڈن میں اس سے پہلے 2020 میں بھی انتہائی دائیں بازو کے گروپ کی جانب سے قرآن جلائے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے اور مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔ جس کے نتیجے میں جنوبی شہر مالمو میں کئی گاڑیوں کو آگ لگادی گئی تھی تاہم بعد میں صورتحال کو کنٹرول کرلیا گیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *