محکمہ تعلیم سندھ نے متاثرہ تعلیمی سرگرمیوں کو بحال رکھنے کیلئے موبائل ایپلیکیشن تیار کرلی


0

کراچی : وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے صوبے بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ تعلیمی سرگرمیوں کو بحال کرنے کیلئے انٹرنیشنل اور لوکل این جی اوز کے اشتراک سے کے جی تا پانچویں جماعت کے بچوں کیلئے سندھ ایجوکیشن اینڈ لٹریسی نامی ایک اینڈرائڈ موبائل ایپلیکیشن تیار کرلی جس کا مقصد بچوں کو گھر بیٹھے ڈیجیٹل کلاس رومز کے ذریعے اپنے اسکول کے نصاب کو پڑھنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے آڈیٹوریم میں ہونے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ یہ ایپلیکیشن سندھ ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کے زیرے انتظام ہے۔ جبکہ صوبہ سندھ اس وقت پہلا صوبہ ہے جس نے بچوں کے لئے ایسی ایپلیکیشن بنائی ہے جو سندھی، اردو اور انگریزی سمیت تین زبانوں میں دستیاب ہے۔ طلباء کمپیوٹر اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ کی مدد سے کلاس روم میں شامل ہوسکتے ہیں۔ اس ہی حوالے سے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کا مکمل علم ہے کہ یہاں کئی ایسے طلباء بھی ہیں جن کو اج بھی انٹرنیٹ کی سہولیات نہیں ہیں ۔ہم اس پر بھی کام کررہے۔ جبکہ آگے چل کر تعلیمی کو مزید بحال کرنے اور لوگوں کی رسائی مزید آسان کرنے کے لئے ریڈیو اور کیبل ٹی وی کا بھی سہارا لیں گے۔

اسکولوں کے دوبارہ کھولے جانے کے سوال پر وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا، کہ جب تک حالات بہتری کی طرف نہیں آتے، سندھ حکومت اس وقت تک اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے حق میں نہیں ہے۔ اگرچہ سندھ حکومت دوبارہ اسکولوں کو کھلنے کا حکم دے بھی دے تو شاید حالات کی سنگینی کے پیش نظر والدین اپنے بچوں اسکول نہیں بھیجیں گے۔

دوسری جانب ٹیم پڑھلو سے خصوصی بات کرتے ہوئے صدر آل پرائیویٹ اسکولز مینیجمنٹ کا کہنا تھا، کبھی بھی فزیکل ایجوکیشن کو ڈیجیٹل ایجوکیشنل سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے، سندھ کے بیشتر اسکول جانے والے بچوں کے پاس انٹرنیٹ کی سہولیات نہیں ہے۔ اگر کسی کے گھر میں انٹرنیٹ کی سہولت ہے بھی تو گھر میں تین بچے اسکول جاتے ہونگے تو ماں باپ کیسے اور کہاں سے ٹیبلٹ، اسمارٹ فونز اور کمپوٹر کی سہولیات لے کر آئیں گے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *