سردی کا موسم آپہنچا ہے۔ دن چھوٹے اور راتیں طویل ہو رہی ہیں۔اگر سرد موسم اور چھوٹے دن آپ کے موسم سرما کے بلیوز یعنی ڈپریشن کا سبب بنتے ہیں، تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔ سردیوں کے موسم میں تھکاوٹ، اداسی، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، اور آپ کی نیند کے شیڈول میں رکاوٹ کا سامنا کرنا معمولی بات ہوتی ہے۔
لوگ کبھی کبھی اداسی محسوس کرتے ہیں، اور اس میں کوئی حرج نہیں ہوتا ہے۔ درحقیقت، جذبات کا ہونا اس چیز کا حصہ ہے جو ہم سب کو انسان بناتا ہے۔
بعض اوقات اداس یا مایوسی محسوس کرنا، خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں، موسم سرما کے بلیوز (ڈپریشن )کی علامت ہو سکتی ہے۔ تاہم، جب اداسی آپ کی روزمرہ کی زندگی میں کام کرنے کی صلاحیت میں مداخلت کرتی ہے، تو یہ کچھ زیادہ سنگین ہو سکتا ہے
طبی ماہرین موسمیاتی تبدیلیوں اور خاص طور پر سرد موسم میں ذہنی تناؤ کی شکایت کو ایک ذہنی مسئلہ قرار دیتے ہیں۔۔
گیویرس کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگوں کے لیے، موسم خزاں اور موسم سرما کے مہینے اداسی کو جنم دیتے ہیں، اور اس میں سے بہت کچھ سورج کی روشنی کی کمی کی وجہ بھی شامل ہے۔
سردیوں کے مہینوں یا موسم سرما میں، لوگ اپنے گھر سے اندھیرے میں نکلتے ہیں، سارا دن دفتر میں بغیر کھڑکیوں کے گزارتے ہیں، اور پھر اندھیرے میں دوبارہ گھر جانے کے لیے کام چھوڑ دیتے ہیں۔ یہ زیادہ تر لوگوں کے مزاج کو متاثر کر سکتا ہے۔
Seasonal Disorder Winter Depression
دنیا میں کروڑوں لوگوں کے دل و دماغ کی کیفیت موسم کے ساتھ بدلنا شروع ہوجاتی ہے اور انہیں باقاعدہ ذہنی دباؤ اور گھبراہٹ کا احساس ہونے لگتا ہے جسے سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈ یا ’سیڈ‘بھی کہا جاتا ہے۔
اس اے ڈی ایک زیادہ پیچیدہ عارضہ ہے جو کہ صرف اداسی نہیں ہوتی ہے۔ گیوراس کا کہنا ہے کہ “اس سے متاثر لوگ ایک بڑے ڈپریشن کی خرابی کی علامات ظاہر کرتے ہیں، بشمول سونے اور کھانے میں دشواری، جو توانائی کی سطح اور وزن میں نمایاں اتار چڑھاؤ کے ساتھ آسکتی ہے۔ اگر علامات شدید ہو جائیں، تو فوری طور پر پیشہ ورانہ ذہنی صحت کی خدمات حاصل کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔
یہ ایک عام مشاہدہ ہے کہ سرد موسم میں انسان کی طبیعت میں تھکاوٹ، اداسی یا مایوسی کی سی کیفیت کا احساس ہوتا ہے تاہم کچھ لوگ ان سردیوں سے لطف اندوز بھی ہوتے ہیں
ویسے تو یہ علامات ڈپریشن اور انزائٹی کی ہیں جو سال میں بھی کسی بھی وقت ہم پر حملہ کرسکتی ہیں، تاہم موسم سرما میں ان علامات کا پہلے سے شکار افراد مزید مشکل سے دو چار ہوجاتے ہیں جبکہ پرامید اور خوش باش رہنے والے افراد بھی سردیوں میں اس سے متاثر دکھائی دیتے ہیں۔
سیزنل ایفیکٹیو ڈس آرڈر جسے سیزنل ڈپریشن بھی کہا جاتا ہے جو کہ میجر ڈپریشن ڈس آرڈر کی ایک قسم ہے جو بدلتے موسم کے باعث پیش آتا ہے جو ہماری ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے۔
اسے عام طور سے موسم سرما کے ڈپریشن کے طور پر جانا جاتا ہے اور موسم کی شدت کے ساتھ ساتھ بڑھتا جاتا ہے اس کی علامات ابتدا سردیوں میں ظاہر ہوتی ہیں۔
امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی ایک ٹیم نے 1984 میں تحقیق کے بعد موسم سے جڑے ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کی تشخیص کی تھی۔
:مذید پڑھیئں
کیا آپ کا بھی جینے کا دل نہیں چاہتا وجہ کہیں ڈپریشن تو نہیں ؟
سائنس دان اس بات پر تحقیق کر رہے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سیل روشنی میں پائے جانے والے نیلے رنگ کو کس طرح ایسے سگنلز میں تبدیل کرتے ہیں جو ہمارے موڈ میں تبدیلی اور الرٹ ہونے کے لیے مخصوص ہیں۔ دھوپ نیلی روشنی سے بھرپور ہوتی ہے۔ اسی لیے جب دن میں سورج کی روشنی ہماری آنکھوں تک پہنچتی ہے تو ہمارا دماغ زیادہ بیدار اور متحرک رہتا ہے اور اسی وجہ سے زیادہ خوش گوار بھی ہوجاتا ہے۔
ییل یونیورسٹی میں ونٹر ڈپریشن ریسرچ کلینک سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر پال ڈیسان کا کہنا ہے کہ موسمی تبدیلی سے ڈپریشن یا سیڈ کے علاج کے لیے لائٹ تھیراپی کی جاتی ہے۔ اس تھیراپی میں ایک ایسی ڈیوائس کا استعمال کیا جاتا ہے جو انڈور روشنی سے 20 گنا تیز روشنی خارج کرتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے پاس آنے والے سیڈ کے مریضوں کو یہ تھیراپی دیتے ہیں جن میں سے اکثر مریض کسی دوا کے بغیر ہی ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ اکثر انتہائی سرد علاقوں میں یہ مسئلہ مزید شدید ہوسکتا ہے۔ کیوں کہ وہاں طویل عرصے تک دھوپ نہیں نکلتی اور گھروں کے اندر بھی روشنی بہت کم ہوتی ہے۔
سیڈ یا موسمی تبدیلی کے باعث ڈپریشن کا شکار ہونے والے افراد نے خود بھی اس مسئلے کا حل نکالنے کے لیے کئی طریقے آزمائے ہیں اور انہوں نے اپنے لیے کئی کارگر طریقے دریافت بھی کیے ہیں۔ کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی 70 سالہ ایلزبتھ ویسکوٹ کا کہنا ہے کہ بیک وقت گرم اور ٹھنڈے پانی سے نہانے سے انہیں اپنا موڈ بہتر کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔
نیویارک سے تعلق رکھنے والی مریام چیری کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے باغیچے میں ایسے پھول لگائے ہیں جو سردی رخصت ہونے کے ساتھ ہی کھلنا شروع ہوجاتے ہیں۔ ان کے بقول پھولوں کا کِھلنا انہیں یہ خوش گوار احساس دلاتا ہے کہ بہار بس آنے والی ہے۔
موسم سرما میں اداسی اور مایوسی کے غلبے سے چھٹکارا پانے کے لیے سب سے پہلے تو خود کو حرکت میں لانا ضروری ہے، باقاعدگی سے ورزش اس سلسلے میں بہترین معاون ہوسکتی ہے۔
صبح اٹھ کر دروازے کھڑکیاں کھول دیں تاکہ سورج کی روشنی اندر آسکے۔ روزانہ دھوپ میں کچھ وقت ضرور گزاریں۔ سماجی سرگرمیوں میں اضافہ کریں، اگر سرد موسم کی وجہ سے آپ باہر نہیں جانا چاہتے تو دوستوں کے ساتھ مل کر گھر میں ہی چھوٹی سی محفل کا اہتمام کریں۔
اپنی غذا کا خاص خیال رکھیں، گرم اور صحت مند غذائیں کھائیں اور پانی کا استعمال بھی زیادہ سے زیادہ کریں تاکہ طبی و جسمانی طور پر آپ فٹ رہیں۔
0 Comments