
روزانہ خواتین اس پریشانی سے دو چار نظر آتی ہیں کہ آج کھانے میں کیا بنائیں؟ کبھی گوشت میں سبزی، کبھی دال میں گوشت، کبھی صرف دال یا سبزی اور کبھی ان کے انتخاب میں بھی اُلجھن ہونے لگتی ہے۔ دیکھا جائے تو خاتونِ خانہ کے لیے روزانہ کا مینیو ترتیب دینا واقعی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
عام طور پر خواتین نت نئی ڈشز بنانے کے لیے مختلف کوکنگ شوز سے استفادہ کرتی ہیں، لیکن اس میں بھی انہیں گھر والوں کی پسند اور ناپسند کو مدِنظر رکھنا پڑتا ہے۔ البتہ اگر خاتونِ خانہ اپنی مرضی سے کچھ بنالیں تو انہیں گھر والوں کی ناراضگی مول لینی پڑتی ہے اور یہ سُننے کو ملتا ہے کہ کل یا پرسوں بھی یہی کچھ پکا تھا، روز ایک ہی جیسا کھانا، کھانا پڑتا ہے۔

لیکن آپ پریشان نہ ہوں کیونکہ اب اس مسئلے کا حل زیادہ مشکل نہیں رہا، آپ کی رہنمائی کے لیے ہم چند ایسے اصول بتا رہے ہیں جن کی مدد سے آپ کو روزانہ کا مینیو ترتیب دینے میں اُلجھن نہیں رہے گی اور اہلِ خانہ کی شکایت بھی دور ہوجائے گی۔
khanay ke liye kya banayen :کھانے کے لئے کیا بنائیں
اس مقصد کے لیے خواتین کو چاہیے کہ اپنے روز مرہ کھانوں کی ایک باقاعدہ فہرست بنا لیں جس میں ہر کھانے کے لیے ایک دن مقرر کرلیں۔فہرست بنانے سے پہلے آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ پورے ہفتے میں آپ کیا پکائیں گی۔اپنی آسانی کے لیے یہ مینیو ہفتہ وار یا ماہانہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔

ڈشز کا انتخاب کرتے وقت اہلِ خانہ کی پسند نا پسند کا خیال رکھیں۔گھر کے اکثر افراد کو جو ڈش نا پسند ہو اسے فہرست میں شامل نہ کریں،لیکن اگر ان میں شامل اجزاء صحت کے لیے مفید ہیں تو اسے پکانے کے لیے ایسی تراکیب سیکھ لیں جو گھر والوں کے لیے بھی قابلِ قبول ہوں۔
ہفتے میں تین دن سبزی، دو دن گوشت اور ایک دن دال کے لیے مختص کرلیجیے۔ ان تمام چیزوں کو ایک ہی انداز میں نہ بناتی رہیں، بلکہ پکانے کے طریقے بھی بدلتی رہیں، تاکہ دل چسپی بھی قائم رہے۔ دوپہر میں گوشت پکارہی ہیں تو شام میں سادہ چاول ابال لیجیے۔ گوشت میں بھی آپ قورمہ، نہاری، اچار گوشت کے تیار شدہ مسالے ڈال کر مختلف ذائقے آزماسکتی ہیں۔ سبزیوں میں بھی مختلف طریقوں سےپکا کرمنہ کا ذائقہ تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

اپنے دستر خوان کی رونق بڑھانے کے لیے آپ سادہ کھانے بھی فہرست میں شامل کر سکتی ہیں۔جیسے کبھی کبھار بیسن کی روٹی اور آلو کے پراٹھے کے ساتھ کوئی مزیدار چٹنی بنالیں۔

فہرست ترتیب دیتے وقت دال،سبزی،گوشت کو برابر اہمیت دیں کیونکہ یہ سب جسمانی صحت کے لیے ضروری ہیں۔

مینیو بنانے کے بعد اس پر کار بند رہنے کی کوشش کریں،لیکن کبھی کبھی منہ کا ذائقہ تبدیل کرنے کے لیے اس میں تبدیلی بھی کی جاسکتی ہے۔ اگر آپ کا یا گھر کے کسی فرد کا مینیو سے ہٹ کر کوئی چیز کھانے کا دل کرے تو وہ بھی پکائی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: روزانہ کیا کھائیں، کیا نہ کھائیں, اپنی روزمرہ خوراک پر نظر رکھیں
خاص طور پر موسم کے لحاظ سے تبدیلی ضروری ہے۔مثال کے طور پر سردیوں میں سی فوڈ کا استعمال مفید ہے،پائے اور نہاری بھی شوق سے کھائی جاتی ہے۔

گرمیوں میں دہی اور لسی کا اہتمام بھی کیا جاسکتا ہے۔اس کے ساتھ موسمی سبزیوں اور پھلوں کو اپنی غذا میں لازمی شامل کریں کیونکہ یہ جسم کو توانائی فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہوتے ہیں۔
آج کل بچے اور بڑے سب ہی فاسٹ فوڈ کے شوقین ہوتے ہیں۔اس لیے مینیو میں سینڈوچ، برگر، بروسٹ، پیزا شامل کرکے اس کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
0 Comments