
وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا بڑا فیصلہ، متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردی کہ اگلے چار مہینے میں ریلوے کالونیز میں 25 ہزار بجلی کے میٹرز لگائے جائیں.
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے یہ فیصلہ وفاقی وزیرِ ریلوے اعظم خان سواتی کی. پیش کردہ رپورٹ کے نتیجے میں یہ فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے سالانہ کروڑوں کے نقصان کا سامنا کر رہی ہے۔ جو دراصل ریلوے کالونیز میں بجلی کے میٹرز نہ ہونے کی وجہ سے ہیں۔

وفاقی وزیر اعظم خان سواتی کی پیش کردہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان کا لونیز کے علاوہ بھی پاکستان ریلوے ڈھائی ملین سالانہ کا نقصان برداشت کر رہی ہے ، جوکہ مختلف کالونیز میں بجلی نہ ہونے کے باعث ہو رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریلوے ملازمین بہت عرصے سے بجلی استعمال کر رہے تھے لیکن بلوں کی ادائیگی نہیں ہو رہی تھی جس کی وجہ سے پاکستان ریلوے اس مالی بوجھ کی زد میں آیا ہے۔
رپورٹ کی تفتیش کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے بد عنوانی کی اس انتہا پر غصے کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایات کیں کہ ریلوے کی رہائشی کالونیز میں میٹر کی تنصیب کا کام چار مہینے کے اندر مکمل ہو جانا چاہیے۔

وزیر اعظم عمران خان اس سلسلے میں نے مزید کہا کہ عوام کا دیا ہوا ایک ایک پیسہ عوام کا بھروسہ ہے ہم اس پیسے کو دانشمندی سے استعمال کریں گے اور جن لوگوں نے بھی خزانے کو یہ نقصان پہنچایا ہے انہیں کوئی معافی نہیں ملنی چاہیے۔

پاکستان ریلوے میں کی جانے والی بجلی کی چوری ملک میں بجلی چوری کا ایک عملی ثبوت ہے، جس کی روک تھام نہایت ضروری ہے البتہ یہاں یہ بھی بتاتا ضروری ہے کہ بجلی کی چوری کوئی آسان معاملہ نہیں ہے، یہ کبھی بھی اعلیٰ عہدیداروں کی ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتی ہے۔
اس سلسلے میں حکومت کو چاہے کہ پاکستان بھر میں ایسا نظام متعارف کروائیں، جس میں ناصرف بجلی کی چوری روکا جاسکے بلکہ پکڑے جانے والے لوگوں کو سخت سے سخت سزا دی جاسکے جبکہ اس چوری میں اگر کوئی ملازمین ملوث ہیں تو اُنہیں بھی قرار واقع سزا دی جائے تاکہ دیگر لوگوں کو عبرت حاصل ہوسکے۔ اس سلسلے میں عوامی سطح پر اگاہی مہم کی بھی شدید ضرورت ہے جس میں ناصرف لوگوں کو اس جرم حساسیت بتائیں جائیں تاکہ بجلی چوری کو روکا جاسکے۔
0 Comments