پنجاب پولیس نے احتجاج کرنے والے طلباء کو حراست میں لے لیا


0

لاہور میں پولیس نے منگل کے روز یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب (یو سی پی) کے باہر احتجاج کرنے والے طلباء کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور گرفتاری کا سہارا لیا۔ طلباء یونیورسٹی کے باہر کیمپس میں امتحانات کے خلاف پرامن احتجاج کررہے تھے۔

تفصیلات کے مطابق طلباء پچھلے دو روز سے یونیورسٹی آف پنجاب (یو سی پی) کے باہر آن لائن امتحانات کے حق میں طلباء مظاہرہ کررہے ہیں۔ طلباء کا موقف ہے کہ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ان کی تمام کلاسس لائن ہوئیں تھیں لہذا امتحانات بھی ان کے آن لائن ہی ہونے چاہئیے۔

ucp students

اس موقع پر طلباء نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ یونیورسٹی کی تمام کلاسز آن لائن ہوئی ہیں اور یونیورسٹی اس بار مختلف کورسز کے نصاب کو مکمل کرنے میں بھی ناکام رہی ہے، البتہ اس کے باوجود یونیورسٹی امتحانات لینے پر بازد ہے، لہذا طلباء کی جانب سے صوبائی درالحکومت کے علاقے جوہر ٹاؤن میں واقع یونیورسٹی کے کیمپس کے باہر پرامن احتجاج کا انعقاد کیا گیا، تاہم احتجاج کے محض چند ہی گھنٹوں کے بعد پولیس نے طلباء کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کردیا ۔

طلباء کے خلاف ہونے والی کاروائی سے متعلق ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر شئیر کی جارہی ہیں. جس میں ھیش ٹیگ اسٹوڈنٹ وانٹ آن لائن ایگزیم استعمال کیا جارہا ہے، ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یونیورسٹی کے نجی گارڈز طلباء پر لاٹھی چارج، پتھراؤ اور کوڑے مار رہے ہیں۔ جبکہ اس موقع پر پولیس اہلکار خاموش تماشائی بن کر وہاں کھڑے ہیں۔

اس حوالے سے کئی طلباء کا کہنا تھا کہ طلباء کی ایک بڑی تعداد احتجاج کے لئے یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب (یو سی پی) کے باہر جمع ہوئی تھی، اس دوران طلباء کی جانب سے انتظامیہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی جارہی تھی کہ اچانک یونیورسٹی کے نجی گارڈز کیمپس سے باہر آئے اور انہوں نے طلباء پر حملہ کردیا۔

گارڈز کے حملے کی نتیجے یونیورسٹی کے باہر احتجاج کرنے والے طلباء نے جواباً یونیورسٹی کے گیٹ کو توڑنے کی کوشش کی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی طلباء نے غیرقانونی طریقے سے یونیورسٹی کی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی چنانچہ یونیورسٹی گارڈز نے طلباء کو یونیورسٹی میں داخل ہونے سے روکا۔ اس موقع پر پنجاب پولیس موقع پر پہنچی اور یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب (یو سی پی) کے احتجاج کرنے والے طلباء کو حراست میں لیا اور پولیس وین میں بیٹھا کر لے گئی۔

اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سے درخواست کی اس چیز پر غور کیا جائے، اگرچے ممکن ہوسکے تو آن لائن امتحانات کا انعقاد کروا لیا جائے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپنے پیغام میں مزید لکھا کہ، کسی بھی فیصلے کو حتمی شکل دینے سے قبل اس چیز کو یقینی بنایا جائے کہ یونیورسٹیز کے پاس طلباء کے آن لائن امتحانات لینے کے لئے تمام تکنیکی سہولیات موجود ہوں۔

واضح رہے یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب (یو سی پی) کے علاوہ دیگر کئی یونیورسٹیز کے طلباء کی جانب سے بھی ایسے ہی مطالبات سامنے آئے تھے، اس سلسلے میں طلباء نے پلے کارڈز اٹھا کر یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف اپنا سخت احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

یاد رہے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر گزشتہ برس نومبر میں تمام تعلیمی کو ایک بار پھر سے بند کردیا گیا، یونیورسٹیز کی جانب سے آن لائن کلاس کا انعقاد کروایا گیا تھا تاہم رواں مہینے حکومت کی جانب سے یکم فروری سے ایک بار پھر تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *