
’’پب جی‘‘ اس وقت دنیا کا سب سے مقبول آن لائن گیم ہے۔ بیک لاکھوں افراد دنیا بھر میں اسے کھیلنے میں مصروف نظر آتے ہیں ۔دیگر ممالک کی طرح پاکستانی نوجوانوں بھی یہ گیم نہایت شوق سے کھیلتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ لڑکوں کے ساتھ ساتھ یہ آن لائن گیم لڑکیوں میں بھی کافی مقبول ہے۔ جس کی بدولت نوجوان لڑکے لڑکیوں کے درمیان دوستی کا رجحان بڑھ رہا ہے اور اس وجہ سے اغواء اور زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
حال ہی میں پب جی گیم کھیلتے ہوئے کراچی کی لڑکی سے دوستی کر کے لاہور کے تین نوجوانوں نے اسے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تاہم اجتماعی زیادتی کے اس واقعے کا ڈراپ سین ہو گیا ہے کیونکہ مدعیہ نے مقدمے کی پیروی اور میڈیکل کروانے سے انکار کر دیا اور اس کا کہنا ہے کہ ہمارے درمیان غلط فہمی اور معمولی جھگڑے پر میں نے مقدمہ درج کروایا تھا، میرے ساتھ کسی نے زیادتی نہیں کی۔

واضح رہے کہ لاہورکے تھانہ نارتھ کینٹ کی حدود میں تین نوجوانوں نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ مقدمے میں حارث، حسن اور وحید کو نامزد کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے کے متن کے مطابق حارث نامی نوجوان نے پب جی گیم کے دوران کراچی سے تعلق رکھنے والی رومیسا نامی لڑکی سے دوستی کرکے شادی کے بہانے لاہور بلایا تھا۔

حارث نے لڑکی کو نجی ہوٹل میں تین روز تک جنسی زیادتی کا نشانہ اور پھر اسے چھوڑ کر چلا گیا۔ لڑکی واپس جانے کے لیے ریلوے اسٹیشن پہنچی تو وہاں اس کی ملاقات حسن اور وحید ہوگئی جو اسے نوکری جھانسہ دیکر ایک گھر میں لے گئے اور زیادتی کی، اس دوران لڑکی نے بھاگ کر جان بچائی تھی۔
تاہم اب اجتماعی زیادتی کے اس کیس کا ڈراپ سین ہو گیا ہے کیونکہ لڑکی نے مقدمے کی پیروی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق مدعیہ نے مقدمے کی پیروی اور میڈیکل کروانے سے انکار کردیا۔ رومیسا کا کہنا ہے کہ ہمارے درمیان غلط فہمی اور معمولی جھگڑے پر میں نے مقدمہ درج کروایا تھا، میرے ساتھ کسی نے زیادتی نہیں کی۔
مزید پڑھیں: پب جی گیم نے دو گھروں میں خوشیوں کی شہنیاں بجوا دیں
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان شیراز کی کراچی میں موجود 17 سالہ سفاء سے پپ جی پر دوستی ہوئی تھی۔ شیراز اور مغوی سفاء شادی کرنا چاہتے تھے اور ملزم شیراز سفاء کو بھگا کر پنجاب جا رہا تھا۔ سفاء کے والد نے اغوا کا مقدمہ درج کروا دیا اور ملزم شیراز کو ساتھی سمیت اسٹیشن سے گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے مغوی سفاء کو بحفاظت بازیاب کرلیا تھا۔
0 Comments