پی ٹی اے نے ٹک ٹاک کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا


-1

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا بڑا فیصلہ، مشہور و معروف چینی ویڈیو شیئرنگ موبائل ایپلیکیشن ” ٹک ٹاک” پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ فیصلہ ٹک ٹاک پر نامناسب مواد نہ ہٹانے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد ملک بھر میں ٹک ٹاک موبائل ایپلیکیشن کے استعمال پر پابندی ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے آج ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ مشہور سوشل میڈیا ایپلیکیشن ٹک ٹاک پر نامناسب، غیر اخلاقی اور غیر مہذب مواد کے خلاف مختلف حلقوں کی جانب سے شکایتیں موصول ہورہی تھیں، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی اے کی طرف سے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے جاری کردہ اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پی ٹی اے کو عوام کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات پر پی ٹی اے کی جانب سے ٹک ٹاک پر موجود مواد کا خود سے موئنہ کیا گیا، جس کے بعد جس کے بعد ٹک ٹاک انتظامیہ سے متنازع اور غیرمناسب مواد ہٹانے کے لئے متعدد بار درخواست کی گئی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا گیا، اس سلسلے میں پی ٹی اے کی جانب سے ٹک ٹاک انتظامیہ کو ہدایت پر عمل کرنے کے لئے مناسب وقت بھی دیا گیا تاہم ٹک ٹاک انتظامیہ نے دی گئی ہدایات پر عمل نہیں کیا، جس کے باعث ملک بھر سے ٹک ٹاک بلاک کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

تاہم اس سلسلے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں مزید بتایا گیا کہ پی ٹی اے نے اس فیصلے سے متعلق ٹک ٹاک انتظامیہ کو مکمل طور پر آگاہ کردیا گیا ہے البتہ اگر ٹک ٹاک انتظامیہ دی سفارشات اور ہدایت پر کرتے ہوئے غیرمناسب اور غیر اخلاقی مواد کو ہٹانے سے متعلق کوئی میکانزم ( طریقہ کار) متعارف کرواتا ہے تو اس فیصلے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کچھ عرصہ قبل ہی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) کی جانب سے اس سلسلے میں پانچ ڈیٹنگ ایپلیکیشنز پر پابندی عائد کی ہے جن میں مشہور و معروف ٹنڈر، سے ہائے، ٹیگڈ، اسکاؤٹ اور گرینڈ شامل ہے۔

خیال رہے چند روز قبل وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے اپنے ایک دیئے انٹرویو میں بتایا تھا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے متعلقہ اداروں کو احکامات دیئے گئے ہیں کہ ٹک اور اس طرز کی دیگر ایپلیکیشن کو محدود کرنے یا بند کیا جائے. کیونکہ معاشرے میں اس طرح کی ایپلیکیشنز فحاشی اور بہودگی پھیلانے کا ذریعہ بن رہی ہیں۔

جبکہ دوسری جانب اگر پڑوسی ملک بھارت کی بات کی جائے تو وہاں بھی چین اور بھارت کے مابین پیدا ہونے والے تنازعے کے بعد بھارت نے بھی کئی چینی موبائل ایپلیکیشنز کو بھارت میں بند کردیا ہے۔ جبکہ عالمی طاقت امریکہ کی جانب سے بھی اس موبائل ایپلیکیشنز کے حوالے سے بڑے تحفظات ہیں، جس کے باعث امریکہ ماضی میں اس ایپ پر پابندی کی دھمکی بھی دے چکا ہے۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *