وزیراعظم کا ریاست مخالف تقریر پر عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ


0

وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے اتوار کو ایبٹ آباد میں ایک عوامی جلسے سے خطاب میں ریاست پاکستان، آئین اور اداروں کو “چیلنج” کرنے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا عندیہ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ ماہ اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے ملک بھر میں جلسوں کا انعقاد کررہے ہیں، جس میں ان کی جانب سے مسلسل یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ان کا زوال ان غیر ملکی سازشوں کا نتیجہ ہے، جو امریکہ میں شروع ہوئیں اور پاکستان میں مقامی سیاسی قیادتوں نے تکمیل تک پہنچایا تاہم امریکہ نے الزام کو مسترد کر دیا ہے۔

Image Source: File

اس حوالے سے اب سربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کے حامیوں کی جانب سے طاقتور حلقوں، جن میں فوج اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے ان کی حکومت کا ساتھ نہ دینے یا مشترکہ اپوزیشن کی طرف سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کو نہ روکنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

اس ہی سلسلے میں اتوار کو ایبٹ آباد میں جلسے عام سے خطاب میں، عمران خان نے میر جعفر اور میر صادق کے واقعے کا حوالہ دیا، یہ دونوں شخصیات 18 ویں صدی کی دو اہم شخصیات ہیں، جنہیں برصغیر کی تاریخ میں غداری کی علامت بن سمجھا جاتا ہے، انہوں نے عین مشکل وقت پر نواب سراج الدولہ کا ساتھ چھوڑ کر انگریز سامراج کا ساتھ دیا تھا۔

چنانچہ اپنی کہانیاں سناتے ہوئے، سابق وزیر اعظم نے اپنے حامیوں کو یاد دلایا کہ میر جعفر نے مغل بادشاہ کے گورنر کے کمانڈر ان چیف ہونے کے باوجود انگریزوں سے ہاتھ ملایا تھا جبکہ میر صادق نے ریاست میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کو دھوکہ دیا تھا۔ البتہ یہ بات واضح نہیں ہوسکی ہے کہ انہوں نے یہ جملے کسی ادارے کے لئے استعمال کئے ہیں یا ان کا نشانہ اپوزیشن جماعتیں ہیں، جنہوں نے انہیں تحریک عدم اعتماد کے زریعے اقتدار سے بے دخل کیا تھا۔

Image Source: File

اس موقع پر وزیراعظم میاں شہباز شریف کی طرف سے اتوار کی شب جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’قومی اداروں کے خلاف بیانیہ تیار کرنے والے اصل میر جعفر اور میر صادق تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘ریاست پاکستان، پاکستان کے آئین اور پاکستان کے معزز اداروں کو اتوار کو ایبٹ آباد میں عمران خان نے چیلنج کیا’۔ وزیر اعظم نے کہا کہ “ریاست مخالف” تقریر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب اتوار کے روز، فوج کے ادارے آئی ایس پی آر نے ایک بیان جاری کیا، جس میں صحافیوں اور سیاست دانوں پر زور دیا گیا کہ وہ “مسلح افواج کے ساتھ ساتھ ان کے سینئر لیڈروں کے بارے میں براہ راست، مضحکہ خیز یا متناسب حوالہ جات” دینا بند کریں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ “غیر مصدقہ، ہتک آمیز اور اشتعال انگیز بیانات/ریمارکس کا یہ عمل انتہائی نقصان دہ ہے۔” “پاکستان کی مسلح افواج کا اس طرح کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل سے کوئی لینا دینا نہیں، سب سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ قانون کی پاسداری کریں اور مسلح افواج کو ملک کے بہترین مفاد میں سیاسی گفتگو سے دور رکھیں۔”

واضح رہے گزشتہ ماہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد پیش کی گئی تھی، جس میں اپنی اکثریت ثابت نہ کرنے پر انہیں وزارت عظمیٰ سے ہاتھ دھونا پڑا تھا، بعدازاں میاں محمد شہباز شریف ملک کے 23 وے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *