پاکستان کے طویل القامت شہری محمد اعجاز انتقال کرگئے


0

کنگ آف کامیڈی عمر شریف کے انتقال کے بعد پاکستان ایک اور قیمتی اثاثے سے محروم ہوگیا، ملک کے طویل القامت شخص محمد اعجاز 42 برس کی عمر میں خالقِ حقیقی سے جاملے۔

صوبہ پنجاب کے شہر بھکر کی تحصیل دریا خان کے نواحی علاقے تھلہ سریں کے رہائشی پاکستان کے طویل القامت شخص محمد اعجاز کا طویل علالت کے باعث انتقال ہوگیا۔ 1976 میں پیدا ہونے والے 8 فٹ 2 انچ قد کے حامل محمد اعجاز ہڈیوں کے مرض میں مبتلا تھے۔ وہ ایک حادثے میں معذور ہوگئے تھے جس کے بعد وہ لاٹھی کے سہارے کے بغیر نہیں چل سکتے تھے، وہ گاؤں میں اپنے بھائی کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔

Image Source: The Nation

طویل اقامت محمد اعجاز کا قد 254 سینٹی میٹر لمبا تھا اور کبھی کبھی وہ اپنے لمبے قد سے نفرت بھی محسوس کرتے تھے۔ ان کے مترجم فیصل ہارون بادشاہ نے کہا ، “اعجاز کا قد لمبا ہونا کسی معجزہ سے کم نہیں، 15 سال کی عمر میں اس کا قد لمبا ہونا شروع ہوا ، 165 سینٹی میٹر پر پہنچنے کے بعد اس کا قد بڑھتا ہی چلا گیا۔ ایک دلچسپ بات جو انہیں محمد اعجاز نے بتائی وہ یہ تھی کہ لمبے قد کی وجہ سے لوگ اوپر چڑھ کر ان سے ہاتھ ملاتے تھے۔ یہ بات ایک انٹرویو میں بھی کہی تھی کہ وہ جہاں کہیں بھی جاتے ہیں لوگ ان سے ملتے ہیں ، ہاتھ ملاتے ہیں جو انہیں بہت اچھا لگتا ہے۔

Image Source: Facebook

طویل القامت محمد اعجاز کا جسد خاکی ان کے آبائی قبرستان تھلہ سریں میں سپرد خاک کردیا گیا۔ افسوس کے ملک کے اس قیمتی اثاثے کی نماز جنازہ میں ضلعی اور تحصیل انتظامیہ کے کسی بھی افسر یا اہلکار نے شرکت نہیں کی اور نہ ہی کوئی سیاسی شخصیت ان کے نماز جنازہ اور تدفین میں شریک ہوئے۔

یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ طویل القامت شخصیات کو عموماً صحت کے مسائل کا سامنا رہتا ہے اور وہ عام لوگوں کی طرح زندگی نہیں جی پاتے۔ محمد اعجاز کے بعد پاکستان کے دوسرے طویل القامت نصیر سومرو پھیپھڑوں کی دائمی بیماری میں مبتلا ہیں۔ وہ سانس لینے میں دشواری کے سبب نجی اسپتال میں وینٹیلیٹر پر بھی رہے۔ 2018 میں ان کی طبعیت کی خرابی کے پیش نظر حکومت نے بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے اعلان کیا تھا کہ ان کے علاج پر ہونے والے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ بعد ازاں 2019 میں ان کے انتقال کی افواہیں بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش رہیں جو بعد میں غلط ثابت ہوئیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *