
پاکستانی ینگ اتھلیٹس اسرا وسیم اور کائنات عارف نے 27 مارچ کو ورلڈ جوجیٹسو ای ٹورنامنٹ کے جونیئر کیٹگری میں طلائی تمغہ جیت کر ملک کا نام فخر سے سربلند کردیا۔ تمغہ جیتنے والی ان دونوں ینگ اتھلیٹس نے پہلی بار ورلڈ جوجیٹسو ای ٹورنامنٹ 2021 میں جونیئر کیٹیگری ایونٹ میں حصہ لیا اور پاکستان کی نمائندگی کی۔
انٹرنیشنل جوجیٹسو فیڈریشن(جے جے آئی ایف)کے زیر اہتمام ورلڈ جوجیٹسو ای ٹورنامنٹ میں پاکستان جوجیٹسو فیڈریشن نے ایک اور گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا۔ جو جوجیٹسو کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ ایونٹ بہت زیادہ مقبول ہوا تھا، ٹیم سسٹم مقابلہ کے تحت دنیا کے 31 ممالک سے مختلف ممالک سے اس ٹورنامنٹ میں 373 ٹیموں نے حصہ لیا۔

پاکستان جوجیٹسو فیڈریشن کے عہدیدار طارق علی جو اس ورلڈ جوجیٹسو ای ٹورنامنٹ میں ریفری کی حیثیت سے بھی موجود تھےکا کہنا ہے کہ ای ٹورنامنٹ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی عمدہ کارکردگی کی بہت زیادہ پزیرائی کی گئی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کہ اسرا اور کائنات کی اس ایونٹ میں میڈل لینا اور کوویڈ- 19 کی وبائی بیماری کے باعث تمام تربیتی مراکز کے بند ہونے کی کے باوجود ورلڈ ٹورنامنٹ میں خواتین کی جونیئر کیٹیگری میں گولڈ میڈل لینا واقعی قابل ذکر ہے ، وہ ٹورنامنٹ سے قبل کراچی میں لگنے والے تربیتی کیمپ میں سخت تربیت حاصل کر رہی تھیں اور اس تربیت کا واضح طور پرکامیابی کے ساتھ اختتام ہوا۔ طارق علی کے مطابق پی جے جے ایف مستقبل میں جونیئر کھلاڑیوں کو سینئر سطح کے ٹورنامنٹ کے لئے تیار کرنے کے لئے مزید ایونٹ میں بھیجے گا۔ مزید یہ کہ پی جے جے ایف کی انتظامیہ نے بھی ینگ اتھلیٹس کے طلائی تمغہ حاصل کرنے پر ان کو خوب سراہا۔
تاہم ، اس حوالے سے فیڈریشن کے حکام کو امید ہے کہ اسرا وسیم اور کائنات عارف کے ساتھ ساتھ پاکستان میں موجود دیگر باصلاحیت جوجیٹسو اتھلیٹس بھی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں بین الاقوامی سطح پر مزید کامیابیاں حاصل کرتے رہیں گے۔ ینگ اتھلیٹس اسرا وسیم اور کائنات عارف کے علاوہ 24 سالہ پاکستانی انیتا کریم نے اپنے لئے مکسڈ مارشل آرٹ کا انتخاب کیا جو کہ ایک خطرناک کھیل ہے اور عام طور پر مردوں کا کھیل سمجھا جاتا ہے۔
کھیل کے میدان میں یہ پاکستانی فائٹر اپنی صلاحیت سے مخالف کو زیر کرنیوالی ہیں ۔ انیتا کریم پہلی خاتون مکسڈ مارشل آرٹ فائٹر جو بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کررہی ہیں۔
بلاشبہ اگر ہمارے ملک میں کھیلوں کے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی جائے تو پاکستان کے باصلاحیت کھلاڑیوں کے بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی پیش کرنے کے قوی امکان موجود ہیں۔
0 Comments