دنیا کی 500 بہترین جامعات کی فہرست میں پاکستان کی کتنی جامعات شامل؟


0

ہر طالبعلم کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ ملک کی بہترین جامعہ میں ایڈمیشن لے ، یہی وجہ ہے کہ ملکی یا بین الاقوامی سطح پر کی گئی بہترین جامعات کی رینکنگ کو خصوصی طور پر طلبہ میں بہت اہمیت حاصل ہے اس لئے تعلیمی سال کے آغاز پر داخلوں کے وقت طلبہ کی ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ وہ ان ہی یونیورسٹیوں کا حصہ بنیں۔ اسی اہمیت کو مدؔنظر رکھتے ہوئے عالمی ادارے ہر سال جامعات کی رینکینگ بھی کرتے ہیں خوش آئند بات یہ ہے کہ اب ہماری جامعات بھی عالمی اداروں کی رینکینگ میں جگہ بنارہی ہیں۔

حال ہی میں برطانوی ادارے نے دنیا کی پانچ سو بہترین یونیورسٹیوں کی فہرست جاری کردی، فہرست میں پاکستان کی بھی تین جامعات کو شامل کیا گیا ہے۔ دنیا بھر کی جامعات پر نظر رکھنے والے برطانوی ادارے کواک ریلی سائمنڈز (کیو ایس) کی جانب سے سال 2022ء کی 500 بہترین جامعات کی جاری کی گئی فہرست میں پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(نسٹ 334)، قائداعظم یونیورسٹی ( کیو اے یو 363)، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز ( پی آئی ای اے ایس 390) کو شامل کیا گیا ہے۔ بہترین کارکردگی کی بنیاد پر امریکی یونیورسٹی میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی فہرست میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہی جب کہ دوسرے نمبر پر برطانیہ کے مشہور تعلیمی ادارے کیمبرج یونیورسٹی کو رکھا گیا ہے۔

Image Source: Screengrab

اسی طرح دنیا کی دس بہترین جامعات پانچ امریکی، چار برطانوی جب کہ ایک سوئٹزرلینڈ کی جامعہ شامل ہے۔ ایشیاء کی سب سے بہتر یونیورسٹی کا اعزاز نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور نے حاصل کیا جو عالمی سطح پر 11ویں پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہی جب کہ چین کی دو جامعات پیکنگ یونیورسٹی 12 ویں اور ٹسنگ ہوا یونیورسٹی کو 14 ویں نمبر پر رکھا گیا۔

Image Source: Screengrab
Image Source: Screengrab

اس سے قبل بھی عالمی ادارے ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی جانب سے سال 2021 کی 500 سے زائد دنیا کی بہترین جامعات کی رینکنگ جاری کی گئی جس میں پاکستان کی 16 جامعات کو بہترین کارکردگی کے باعث شامل کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق جاری کردہ فہرست کے تحت قائد اعظم یونیورسٹی 100 ویں، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان 124 ویں اور کام سیٹس یونیورسٹی 171 ویں نمبر پر رہی ہیں۔ پاکستان کے حساب سے یہ درجہ بندی پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہی۔

خیال رہے کہ دنیا میں اس وقت ایک اندازے کے مطابق 18 ہزار سے زائد یونیورسٹیوں کی سطح کے تعلیمی ادارے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومتیں، سرمایہ کار، مقامی آبادی، والدین، طلبہ اور  میڈیا میں جامعات کی رینکنگ کو  بہت اہمیت حاصل ہے۔ لہٰذا وہ تعلیمی ادارے جو پانچ سو کی فہرست میں آجائیں ان کا شمار دنیا کے تین فیصد اداروں میں کیا جاتا ہے۔ جو ادارے پہلی پوزیشن سے 100 تک کی فہرست میں شامل ہوجائیں وہ تعلیمی ادارے دنیا کے بہترین ادارے کہلائے جاتے ہیں۔ تاہم اس رینکنگ سے اداروں کو  مالی فوائد تو مل سکتے ہیں لیکن اس کا معاشرے اور  طالب علموں کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *