نیند کی کمی سے آپ کو کیا کیا بیماریاں ہوسکتی ہیں؟


-1

رات کی اچھی نیند کس کے دل کو نہیں بھاتی، یہ نہ صرف آپ کا مزاج خوشگوار بناتی ہے بلکہ آنکھوں کے گرد بدنما سیاہ حلقے بھی پیدا نہیں ہونے دیتی، مگر مناسب دورانیے تک سونا آپ کے دل، وزن اور ذہن سمیت ہر چیز کی صحت کیلئے بہترین ثابت ہوتا ہے۔

Nend Ki Kami Kay Nuqsanat

مگر آج کے دور کی مصروفیات نے نیند کا اوسط دورانیہ 6گھنٹوں تک پہنچا دیا ہے جبکہ طبی ماہرین 7سے 8گھنٹے تک سونے کا مشورہ دیتے ہیں۔لگ بھگ ہر ایک کو اچھی نیند کی اہمیت کے بارے میں علم ہے مگر ہو سکتا ہے کہ آپ کو یہ انداز نہ ہو کہ نیند کی کمی کی بدولت آپ کے ساتھ کیا کچھ ہو سکتا ہے؟

انسان اپنی زندگی کا تقریبا تیسرا حصہ نیند میں گزارتے ہیں اور یہ اس قدر ضروری ہے جتنا کھانا پینا اور سانس لینا ضروری ہے۔ کچھ وقت سونا نہ صرف آرام کرنا ہوتا ہے بلکہ حیاتیاتی توانائی مہیا کرنے کے لیے نا گزیر ہے، نیند کے اہم فوائد یہ ہیں۔

نیند کی کمی کے سب سے عام نقصانات میں سستی، سر درد، ذہنی بے چینی، چڑچڑا پن اور ڈپریشن شامل ہے، حال ہی میں ماہرین نے اس کے ایک اور طبی نقصان کی طرف اشارہ کیا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ محض ایک رات کی نیند متاثر ہونے سے بھی مختلف علامات نمودار ہونے لگتی ہیں۔

Nend Ki Kami Kay Nuqsanat
Image Source: Unsplash

چھ گھنٹے وہ کم از کم وقت ہے جو مناسب نیند کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔

تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ جو لوگ کم سوتے ہیں ان کے مقابلےمیں آٹھ گھنٹے سونے والے نسبتاً بہتر ہوتے ہیں، کیونکہ مناسب نیند قوت مدافعت میں معاون ہوتی ہے جراثیم کش اور کینسر کے خلیوں کو بڑھنے سے روکتی ہے۔

Nend Ki Kami Kay Nuqsanat

تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ محض 3 راتوں تک نیند کی کمی بھی ذہنی اور جسمانی صحت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہے۔

Nend Ki Kami Kay Nuqsanat
Image Source: Unsplash

نیند کی کمی سے ہارمونز کے نظام میں تبدیلیاں آتی ہیں اور جسم کے لیے مسلز بنانے اور کمزوری دور کرنا مشکل تر ہوتا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ مسلز کو پہنچنے والے نقصان کے بعد اس کا علاج زیادہ مشکل ہوجاتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کے دوران جسم میں نشوونما بڑھانے اور نقصان کی مرمت کرنے والے ہارمون کا اخراج بڑھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ فٹنس ماہرین بھی جسم بنانے کے شوقین افراد کو مناسب نیند کا مشورہ دیتے ہیں۔

 چڑ چڑاپن

نیند کی کمی کی وجہ سے عام طور پر جذباتی پن کی شکایت عام ہو جاتی ہے اور چڑ چڑے پن میں بھی اضافہ ہونے لگتا ہے ۔یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ منفی جذبات نیند متاثر ہونے کا نتیجہ ہوتے ہیں اور اس سے دفتر ی کارکردگی بھی متاثرہوتی ہے۔

یونیورسٹی کالج لندن کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ورزش کرنے کے عادی 50 سے 70 سال کی عمر کے افراد کی ہر رات نیند کا دورانیہ 6 گھنٹے سے کم ہو تو ان کی ذہنی صلاحیتیں تیزی سے تنزلی کا شکار ہوتی ہیں۔

اگر آپ نے اپنی نیند پوری نہیں کی تو آپ کا دماغ غیر حاضر رہے گا جس کے باعث آپ کسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز نہیں کر پائیں گے۔

سر درد

تحقیقات سے ابھی یہ تو واضح نہیں ہو سکا کہ نیند کی کمی کی وجہ سے سر درد کیوں لاحق ہوتا ہے۔ مگر یہ بات یقینی ہے کہ نیند کی کمی سر درد کا باعث ضرور بنتی ہے۔ نیند نہ لینے کی وجہ سے آدھے سر کے درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے نیند کی کمی سر درد کا باعث بنتی ہے۔بے خواب راتوں کے نتیجے میں آدھے سر کا درد ہونے لگتا ہے جبکہ خراٹے لینے والے 36سے 58فیصد افراد صبح سر درد کا شکار ہوتے ہیں۔

موٹا پا

اگر آپ ہر وقت نزلہ زکام کا شکار رہنے پر،پریشان ہیں اور کہیں بھی جانے پر فلوحملہ آور ہو جاتا ہے تو اس کی ایک ممکنہ وجہ نا کافی نیند بھی ہو سکتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ 7گھنٹے سے کم نیند لیتے ہیں ان میں یہ بیماری ہونے کا خطرہ تین گنازیاد ہ ہو تا ہے۔

Nend Ki Kami Kay Nuqsanat
Image Source: Unsplash

کم نیند کے نتیجے میں جسمانی ہارمونز کاتوازن بگڑ جاتا ہے جس کے نتیجے میں کھانے کی اشتہاخاص طور پر بہت زیادہ کیلوریز والی غذاؤں کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔ اپنی خواہشات پر کنٹرول کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے اور یہ دونوں بہت خطر ناک امتزاج ہیں کیونکہ اس کا نتیجہ موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے۔ ماہرین کے مطابق نیند کی کمی کے منفی اثرات ایک جانب تو جسم میں چکنائیوں کو برھاتے ہیں تو دوسری طرف یہ چکنائیاں بدن کی گہرائیوں میں نفوذ کرنے لگتی ہیں اس کی سب سے نقصان دہ صورت موٹاپے کی صورت میں سامنے آتا ہے اور اس طرح توند میں اضافہ ہوتا ہے۔

 نیند کی کمی جسم میں چربی بڑھنے کے استعداد میں 9 فیصد تک اضافے کا سب بنتی ہے جبکہ جسم کے دیگر اعضاء مثلاً جگر اور آنتوں کے گرد جمع ہونے والی وسرل فیٹ بڑھنے کا خدشہ 11 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

بینائی کی کمزوری

نیند کی کمی بینائی کی کمزوری،دھندلاپن اورایک کی جگہ دو نظر آنے کی شکل میں بھی سامنے آسکتا ہے۔جتنا زیادہ وقت آپ جاگ کر گزارتے ہیں اتنی ہی بینائی میں خرابی کا امکان بڑھتا ہے۔

 امراض قلب

ایک تحقیق کے دوران لوگوں کو 88گھنٹے تک سونے نہیں دیا گیا جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر ہائی ہو گیاجو کہ کوئی زیادہ حیران کن امر نہیں تھا۔ مگر جب اْن افراد کو ہر رات صرف 4گھنٹے تک سونے کی اجازت دی گئی تو دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ گئی جبکہ ایسے پروٹین کا ذخیرہ جسم میں ہونے لگا جو امراض قلب کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

بولنے میں مشکلات

نیند کی شدید کمی آپ کو ہکلانے یا بولتے ہوئے مشکل پیش آسکتی ہے بالکل ایسے جیسے کسی نے نشہ کررکھا ہو۔ ایک تحقیق کے دوران کچھ لوگوں کو 36گھنٹوں تک جگا کر رکھا گیا۔جس کے بعد وہ کسی سے بات کرتے ہوئے الفاظ بار بار دہرانے اور ہکلانے لگے،وہ اکتادینے والے انداز سے آہستگی اور مبہم باتیں کرنے لگے،یہاں تک کہ ان سے اپنے خیالات کا اظہار کرنا بھی ممکن نہ رہا۔

توجہ کی صلاحیت میں کمی

مکمل اور پرسکون نیند نہ لینے کی وجہ سے پڑھتے یا سنتے ہوئے توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر آپ ذہنی طور پر ہوشیار اور چوکنا رہنا چاہتے ہیں تو مکمل نیند لیں ورنہ سارا دن ذہنی غنودگی طاری رہ سکتی ہے جس کی وجہ سے مختلف سر گرمیاں انجام دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

انفیکشن

جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے میں نیند بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔  اگر آپ مکمل نیند لے رہے ہیں تو زخم پر جلد انفیکشن نہیں ہو گا۔ لیکن اگر آپ نیند کی کمی کا شکار ہیں تو جراثیم آسانی کے ساتھ زخم پر انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔

نزلہ زکام کے مسائل

اگر آپ ہر وقت نزلہ زکام کا شکار رہنے پر،پریشان ہیں اور کہیں بھی جانے پر فلوحملہ آور ہو جاتا ہے تو اس کی ایک ممکنہ وجہ نا کافی نیند بھی ہو سکتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ 7گھنٹے سے کم نیند لیتے ہیں ان میں یہ بیماری ہونے کا خطرہ تین گنازیاد ہ ہو تا ہے۔

ذیابیطس

ہمارا جسم نیند کے دوران میٹابولزم میں آنے والی خرابیوں کو دور دیتا ہے۔ لیکن اس کے برعکس زیادہ وقت جاگنے کی صورت میں انسولین کی حساسیت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے ذیابیطس ٹائپ ٹو لاحق ہو سکتی ہے۔ نیند میں اضافے کی مدد سے ذیابیطس کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔

بانجھ پن

ایک تحقیق کے مطابق مناسب نیند سے محرومی کے نتیجے میں بانجھ پن کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، خاص طور پر اگر خواتین 7 گھنٹے سے کم ہونے کی عادی ہوں تو ان میں حمل ٹھہرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیند جسمانی ہارمون نظام پر اثرانداز ہوتی ہے اور بہت کم نیند سے خواتین کا ہارمون نظام متاثر ہوتا ہے جس سے بانجھ پن کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ ایک دوسری تحقیق میں یہی بات مردوں کے بھی سامنے آئی کہ کم نیند کے نتیجے میں اولاد سے محرومی کا خدشہ بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر چھ گھنٹے سے کم نیند سے یہ خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔۔

 اگر آپ نیند کی کمی کے شکار ہوں،یہاں تک کہ ایک رات کی نیند کی کمی بھی جراثیموں کے خلاف جسم کے قدرتی دفاعی نظام پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔جس کے نتیجے میں کوئی بھی بیماری آسانی سے آپ کو گھیر سکتی ہے۔اس لئے اگر آپ ذہنی طور پر چوکنا اور ہوشیار رہنا چاہتے ہیں،تندرست اور توانا رہنا چاہتے ہیں تو مناسب نیند لیں اور وقت پر سوئیں۔

کینسر

طبی ماہرین نے نیند اور کینسر کے درمیان تعلق کے حوالے سے تحقیق کی ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ جسمانی گھڑی کے نظام میں مداخلت سے جسمانی دفاعی نظام کمزور ہوتا ہے اور ان میں مخصوص اقسام کے کینسر خاص طور پر بریسٹ اور بڑی آنت کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہےبڑھاپہ

بڑھاپا

چہرے کی خوبصورتی کے لیے نیند بہت اہم ہے اور بغیر نیند کے آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے اور چہرہ اتر جانا تو عام ہے مگر ایک تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیند کی بہت زیادہ کمی آپ کی جلد کو تیزی سے بڑھاپے کی جانب دھکیل دیتی ہے جس کی وجہ جسم میں تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کی زیادہ مقدار ریلیز ہونا ہے اور اس کی افراط جلد کو ہموار اور گداز رکھنے والے پروٹین کولیگین کو کام نہیں کرنے دیتی۔

نیند نہ آنے کی وجوہات

نیند نہ آنے کی وجوہات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔

روزمرہ کی مصروفیت میں تبدیلی جیسا کہ کام کا شیڈول -غیر صحت مندانہ خوراک (کھانے کے دوران اسنیکس کا زیادہ استعمال) -رات کو دیر تک لیپ ٹاپ یا موبائل فون استعمال کرنا -ذہنی دباؤ،  ڈپریشن، اور اضطراب وغیرہ -الکوحل، نیکوٹین، اور کیفین کا زیادہ استعمال -موسمی حالات -شور -نیند نہ آنے کی اور بھی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ۔

تحقیقی رپورٹس میں معلوم ہوا کہ اپنے سونے جاگنے کے وقت میں تبدیلی لانا ہارٹ اٹیک یا امراض قلب کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھاتا ہے۔

درمیانی عمر میں نیند کی کمی سے دماغی ساخت میں تبدیلیاں آتی ہیں جو کہ طویل المعیاد یاداشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں، جبکہ نوجوانوں میں بھی نیند کی کمی سے یاداشت خراب ہونے کے مسائل دیکھے جاسکتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ زیادہ سوتے ہیں ان کی یاداشت بھی اچھی ہوتی ہے۔


Like it? Share with your friends!

-1
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *