نوجوت سنگھ کی بیوی نے کیسے چالیس دن میں کینسر کو شکست دی؟


0

حال ہی میں سابق کرکٹر  اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے انسٹاگرام پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کی اہلیہ اسٹیج 4 کینسر سے نجات پاچکی ہیں۔ 

Navjot Sidhu's Wife Beat Cancer

سدھو نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی اہلیہ کو اسٹیج 4 میٹاسٹیٹک کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جو ہڈیوں تک پھیل چکا تھا۔ ڈاکٹروں نے انہیں صرف 4 فیصد بچنے کے امکانات کی پیشگوئی کی تھی تاہم وہ خوش قسمتی سے اب مکمل طور پر کینسر سے نجات پا چکی ہیں۔

Navjot Sidhu’s Wife Beat Cancer

سدھو نے اپنی اس پریس کانفرنس کا مقصد اس بیماری اور اس کے علاج کے متعلق آگاہی پھیلانا بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی نے اہلیہ نونی کے لیے ایک سادہ مگر موثر غذا پر تحقیق کی۔

انہوں نے بتایا کہ بےحد خیال اور احتیاط کی بدولت صرف 40 دنوں میں مثبت نتائج دیکھنے کو ملے۔ انہوں نے سادہ اجزاء جیسے لیموں، ہلدی، ناریل اور کھانے میں کاربز کم کرنے پر مبنی غذا کو مؤثر قرار دیا۔ سدھو کے مطابق یہی غذا موٹاپے اور فیٹی لیور کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

:مذ ید پڑھیئں

مسوڑھے کی خرابی کینسر کا سبب بن سکتی ہیں

سدھو نے اہلیہ کو دیے گئے ڈائیٹ پلان سے متعلق  بتایا کہ ان کی اہلیہ شام 6 بجے کھانے کے بعد کوئی غذا نہیں لیتی تھیں، اس کے برعکس   دوسرے دن کا آغاز نیم گرم پانی میں لیموں، کچی ہلدی اور سیب کے سرکے کے ساتھ کرتی  تھیں، پھر  آدھا گھنٹے بعد نیم کے پتے اور تلسی کا استعمال کرتی تھیں۔

نوجوت سنگھ کے مطابق ان کی اہلیہ نے چائے پینا چھوڑدی تھی، ان کو چائے کی بجائے  بجائے دار چینی، کالی مرچ ، لونگ، چھوٹی الائچی میں ہلکا سا گڑ ڈال کردیا جاتا تھا،  اس کے ساتھ کچھ میوہ جات،  بلیو بیریز  یا انار، سبزیوں کے جوس میں  چقندر، گاجر اور آملے کے جوس دیے جاتے تھے، رات کے وقت بادام کے آٹے کی روٹی، سبزی اور سلاد کے ساتھ لیتی تھیں، سدھو نے بتایا کہ ان کی اہلیہ جسم میں اندرونی سوزش اور کینسر ختم کرنے والی خوراک کا استعمال کرنے کے ساتھ کھانے  میں صرف کوکونٹ آئل،نباتاتی تیل یا پھر بادام کا تیل استعمال کرتی تھیں بےحد خیال اور احتیاط کی بدولت صرف 40 دنوں میں مثبت نتائج دیکھنے کو ملے۔

سِدھو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کی اہلیہ نے کینسر کو اس لیے شکست دی کہ وہ بہت زیادہ ڈسپلن اور روزمرہ کی زندگی میں روٹین کی سختی سے پابندی کرتی ہیں۔ تاہم انہوں نے لوگوں کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کسی روٹین کو فالو کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں۔

سوشل میڈیا پر صارفین سدھو کی کوششوں کو سراہ رہے ہیں اور اپنی ذاتی کہانیاں شیئر کر رہے ہیں۔ سدھو کی یہ آگاہی مہم صحت مند زندگی کے اصولوں کو عام کرنے کی ایک کامیاب کاوش کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *