مقامی افراد کی حکومت سے معافی،اکھاڑے گئے درخت واپس لگا دیئے گئے


0

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ شجر کاری مہم خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں بدنظمی کا شکار ہوگئی اور مشتعل مظاہرین نے متنازعہ اراضی پر لگائے گئے پودے نکال دیے۔

لیکن سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے عوام کی جانب سے شدید ردعمل کے بعد کے پی کے مقامی لوگوں نے شجر کاری مہم میں ان درختوں کو اکھاڑنے پر معافی مانگ لی ۔ مقامی افراد کے مطابق جس زمین پر شجر کاری کی گئی وہ زمین متنازعہ ہے اور حکومت نے قبیلے کے صرف ایک گروہ سے اجازت لی ہے، جس کی وجہ دوسری جماعتیں حرکت میں آگئیں اور یہ واقعہ رونما ہوگیا۔

تاہم خیبرپختوانخو قبیلے کے وہ افراد جو زمین کے مالکان ہیں شجر کاری کی مہم کو نقصان پہنچانے پر ویڈیو کے ذریعے وزیراعظم پاکستان سے معافی مانگی لی ہے۔ اس ویڈیو میں، قبیلے کے عمائدین کو اسی سرزمین پر ایک ساتھ کھڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ معافی مانگ رہے ہیں۔ اس حوالے سے قبیلے کے عمائدین کا کہنا ہے کہ وہ شجرکاری مہم پر حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے شکر گزار ہیں، بنجر زمینوں پردرخت لگانا بلاشبہ وزیر اعظم عمران خان کا ایک بہت بڑا اقدام ہے۔ بدقسمتی سے کچھ لوگوں نے درختوں کو کھود دیا اور مہم کو نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کل پیش آنے والے واقعے پر حکومت سے معافی مانگتے ہیں اور اس اراضی پر درخت لگانے پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور جن لوگوں نے فساد برپا کیا انشاء اللہ ان لوگوں کو انجام تک پہنچائیں گے ہمیں یقین ہے کہ حکومت بھی ان مشتعل عناصر کو نہیں بخشے گی۔

اس کے بعد اسی علاقے کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، جس میں کے پی کے میں باڑہ خیبر کے مقامی افراد ضلعی انتظامیہ کے حکم پر درخت لگاتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں درختوں کو کھو دیا گیا تھا۔ اب حکومتی عہدیدار ان کے بجائے مقامی افراد انہیں واپس لگار ہے ہیں۔

اس حوالے سے مزید جانئے : کون سے ایسے کھانے جو دوبارہ گرم کرنے پر زہریلے ہوسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دن ملک بھر میں وزیراعظم کے اعلان کے بعد ملکی تاریخ کی سب سے بڑی ایک روزہ شجر کاری مہم شروع کی گئی اس مہم میں وزیراعظم پوری قوم کو بھی شرکت کی دعوت دی تاکہ ایک صاف ستھرا اور سبزرنگ پاکستان ہمارا مستقبل بنے۔ لیکن کے پی کے میں مشتعل مظاہرین کی جانب سے شجر کاری مہم میں لگائے گئے پودوں کو اکھاڑ دیا گیا تھا۔

اس واقعے کے رونما پزیر ہونے کے بعد حکومت حرکت میں آگئی اور ڈپٹی کمشنر خیبر نے یہ تسلیم کیا کہ زمین متنازعہ ہے تاہم جس نے بھی قانون ہاتھ میں لیا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور انکے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے بھی پودے اکھاڑنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کردی تھی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *