مولانا طارق جمیل نے 10 لاکھ روپے نکاح فیس کی حقیقت بتادی


0

ان دنوں پاکستانی سوشل میڈیا پر ملک کی تاریخ کی سب سے مہنگی ترین شادی کے خوب چرچے ہیں۔ زیر گردش چلنے والی خبروں کے حوالے سے بتایا جارہا تھا کہ اس عالیشان شادی پر تقریب 2 ارب روپے سے زائد خرچ کئے گئے ہیں۔ جس نے ناصرف عام عوام کو چونکنے پر مجبور کیا بلکہ عالی سطحی انتظامیہ کو بھی ہلا کر رکھ دیا تھا۔ جس پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف آئی اے) فوری حرکت میں آیا اور متعلقہ خاندان سے تفصیلات طلب کرلیں۔

اطلاعات ہیں کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے پاکستان کی مہنگی ترین شاری کی تحقیقات مکمل کرلی گئی، جس میں کچھ حیران کردینے والے حقائق سامنے آئے ہیں۔

Image Source: Instagram

تفصیلات کے مطابق معروف صنعتکار کار کی بیٹی کی شادی کے لئے شہر کا ایک نجی کنٹری کلب 120 روز کے لئے بک کروایا گیا تھا جس کے لئے تقریبا 15 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔ جبکہ اس دوران شادی کی تیاریوں اور انتظامات دیکھنے والی ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کو بھی تقریباً 2 کروڑ روپے دیئے گئے تھا، ساتھ ہی شادی میں والی ڈیکوریشن وغیرہ پر بھی تقریباً ڈیڑھ سے 2 کروڑ روپے کی لاگت آئی تھی۔

شادی کی دیگر تفصیلات کے حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ شادی میں ہونے والی فوٹوگرافی اور اسٹوڈیو شوٹ پر تقریبا 95 لاکھ روپے کے قریب خرچ کئے گئے۔ اس میں اگر آتش بازی کے حوالے سے اطلاعات ہیں کہ 1 کروڑ روپے کی ادائیگی ہوئی ہے۔

پاکستان کی مہنگی ترین شادی کے حوالے سے مزید اطلاعات ہے کہ اس شادی میں پاکستان کے دو نامور گلوکاروں نے بھی شرکت کی تھی، جس میں ایک گلوکار کو 55 لاکھ اور دوسرے کو 50 لاکھ روپے ادا کئے گئے ہیں۔

Image Source: Instagram

اس دوران ایک اور خبر سامنے آئی، جیسے کے سوشل میڈیا پر اس شادی کی وائرل تصویروں میں دیکھا گیا کہ اس شادی کی تقریب میں نکاح، مشہورر و معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل کی جانب سے پڑھایا گیا تھا تاہم اطلاعات ہیں کہ اس نکاح کے لئے قاضی کو 10 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔

جس کے بعد مولانا طارق جمیل کے ناقدین کی جانب سے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف پروپیگنڈہ شروع کردیا گیا، کسی نے نکاح کی فیس پر سوال آٹھائے تو کسی نے سادگی کے عنصر پر سوالات کھڑے کئے۔

تاہم دو روز سے جاری بےجا تنقید پر ابتداء میں تو مولانا طارق جمیل نے خاموشی اختیار رکھی، تاہم کچھ لوگوں کی جانب مستقل طور پر اس کو بنیاد بنا کر مولانا طارق جمیل سادگی اور ان کی ذاتی زندگی پر سوالات اٹھائے گئے ، تاہم اس تنقید پر مولانا طارق جمیل کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر بذریعہ ٹوئٹ اس پورے معاملے کی وضاحت کردی گئی ہے۔

مولانا طارق جمیل کی جانب سے جاری کردہ ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے، کہ اللہ کی توفیق سے تبلیغ دین کے لئے پچھلے 45 برسسے چھ براعظم پھرا ہوں، ایک طویل مدت سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے گیت امت کو سنا رہا ہوں، ہماری ترقی میں روکاوٹ ہماری اخلاقی پستی ہے۔

اپنی ٹوئٹ میں مولانا طارق جمیل نے مزید لکھا کہ نکاح پڑھانے پر پیسے لینے کا بہتان لگانے والوں کی خدمت میں گزارش ہے کہ، تبلیغ دین کے اس طویل سفر میں اللہ کی توفیق سے ہزاروں بچیوں اور بچوں کا نکاح اللہ کی رضا کی خاطر پڑھایا ہے۔

معروف صنعتکار شیخ محمود کی بیٹی کی شادی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ میری شیخ محمود سے دیرینہ دوستی ہے، ان کی دعوت پر بیٹی کا نکاح پڑھانے پر کیسے پیسے لے سکتا ہوں؟ ساتھ ہی انہوں دعا دیتے ہوئے لکھا کہ اللہ ہم سب کو بدگمانی اور الزام تراشی سے محفوظ رکھے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *