ماڈل نایاب علی کا قتل ، پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی


0

گزشتہ دنوں لاہور کے علاقے ڈیفنس بی میں قتل ہونے والی معروف ماڈل نایاب علی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد ان کی لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی ہے۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق ماڈل نایاب علی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا اور ان کی گردن پر زخم کے نشان بھی پائے گئے ہیں۔

لائور میں ڈیفنس بی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نیئر نثار کے مطابق مقتولہ کے ساتھ زیادتی حتمی فرانزک رپورٹ میں واضح ہوگی۔ پولیس مقتولہ نایاب کے موبائل فون سے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ کس کس کے ساتھ رابطے میں تھیں اور ان افراد کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔

Image Source: Twitter

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی اور مزاحمت سمیت مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جاری ہے کیونکہ نامعلوم ملزمان نے نایاب کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا ہے، اس کے جسم پر سے تشدد کے نشانات ملے ہیں۔ماڈل نایاب کے سوتیلے بھائی کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

مدعی محمد علی کے مطابق وہ بہن کے گھر گیا تو اس کی لاش زمین پر پڑی تھی۔ پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ ماڈل نایاب گھر میں اکیلی رہتی تھی، اس کے گھر کے باتھ روم کی جالی ٹوٹی ہوئی پائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈیفنس فیز 5 کی رہائشی 30 سالہ نایاب ندیم گھر میں اکیلی رہتی تھی۔ 9 جولائی کی درمیانی شب وہ اپنے سوتیلے بھائی محمد علی کے ہمراہ گلبرگ میں آئس کریم کھانے گئی جس کے بعد بھائی نے انہیں واپس گھر چھوڑ دیا۔

اگلے دن 10 جولائی کو رات 8 بجے کے قریب بھائی ان کے گھر گیا تو بیل بجانے پر کسی نے دروازہ نہیں کھولا لیکن باتھ روم کی کھڑکی کی جالی ٹوٹی ہوئی تھی تو بھائی اس کھڑکی سے اندر داخل ہوا تو ٹی وی لاؤنج میں نایاب کی لاش پڑی ہوئی تھی۔

Image Source: Twitter

سوتیلے بھائی محمد علی کے مطابق وہ پچھلے ایک سال سے باقاعدگی سے اپنی بہن کی خیریت معلوم کرنے اس کے گھر جاتے تھے۔ واقعے کے دن گھر چھوڑنے کے بعد جب اس نے نایاب کو فون کیا تو وہ فون نہیں اٹھا رہی تھی، جس پر وہ اس کے گھر گیا لیکن اس نے دروازہ نہیں کھولا جب کہ اس کی کار بھی گھر میں کھڑی ہوئی تھی۔ گھر کا مین دروازہ بند تھا لیکن چھوٹا دروازہ کھولا ہوا تھا اور باتھ روم کی کھڑکی کی جالی ٹوٹی ہوئی تھی جس سے وہ اندر داخل ہوا تو ٹی وی لاؤنج میں برہنہ حالت میں اس کی بہن کی لاش پڑی ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: شوہر کے ہاتھوں بیوی کا قتل، لاش کے ٹکڑے تندرو میں جلا دیئے

اس سے قبل مئی کے مہینے میں ،ایک پاکستانی نژاد برطانوی خاتون لاہور کے ڈی ایچ اے میں اپنے کرائے کے مکان میں مردہ حالت میں پائی گئی تھی اور ان کے سر میں گولی لگی ہوئی تھی۔ مائرہ ذوالفقار کے نام سے شناخت ہونے والی یہ 26 سالہ خاتون اپنی موت سے دو ماہ قبل برطانیہ سے پاکستان آئیں تھیں۔

پچھلے سال ایک اور واقعے میں کراچی کی نوجوان ڈاکٹر سیدہ ماہا شاہ نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خودکشی کی تھی۔ خیال رہے کہ ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد کی درخواست پر عدالت نے قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کی اجازت دی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ خودکشی سے پہلے ڈاکٹر ماہا شاہ کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی جب کہ ان کی گولی لگی لاش ان کےگھر کے باتھ روم میں ملی تھی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *