میڈیکل کی دنیا میں پاکستانی طالبعلم کا بہترین کارنامہ


0

بلاشبہ میڈیکل کی دنیا میں میر ابراہیم ساجد نے ایسا کارنامہ سرانجام دیا ہے جس نے پوری دنیا میں ایک تہلکہ مچا دیا ہے۔ مشہور و معروف آغا خان یونیورسٹی کے 21 سالہ طالب علم میر ابراہیم ساجد کی مریضوں کے لئے “درد سے پاک سوئیاں ” یعنی ( پین فری نیڈیلز) کی اس منفرد ایجاد پر انہیں پوری دنیا کے ریسرچ اداروں میں سراہا جارہا ہے اور اس بہترین ایجاد پرنیچر پیڈیاٹرک ریسرچ نے”عالمی پیڈیاٹرک ریسرچ انویسٹی گیٹر ایوارڈ “سے بھی نوازا ہے۔

پاکستانی نوجوان نسل باصلاحیت ہے اور یہ مستقبل میں پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتی ہے ۔ایسے ہی ایک ذہین نوجوان میر ابراہیم ساجد بھی ہیں جنہوں نے اپنی ایجاد سے پاکستان کا نام پوری دنیا میں سربلند کردیا ہے۔ اس نوجوان نے شعبے طب میں مریضوں کو سوئیوں کی چبھن اور درد سے نجات کے لئے درد سے پاک سوئیاں جنہیں عام زبان میں (پین فری انویزیبل نیڈیلز) کی ایجاد کیں ہیں۔

واضح رہے میر ابراہیم ساجد اس وقت یہ عالمی ایوارڈ جیتنے والے پہلے اور واحد پاکستانی میڈیکل طالب علم بھی بن گئے ہیں۔

میر ابراہیم ساجد کی ایجاد کردہ یہ نیڈلز (سوئیاں) لیبارٹری ٹیسٹ پاس کرچکی ہیں اور اب جلد ہی انہیں کلینکل ٹرائلز کے لئے پیش کیا جائے گا۔

یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ حکومتی سطح پر طالب علموں کے لئے تحقیق کے مواقع محدود ہیں اور سہولیات میسر نہیں ورنہ میر ابراہیم حیدر جیسے مزید ذہین طالب علم منظر عام پر آسکتے ہیں ۔اس حوالے سے نجی تعلیمی اداروں کے طالب علم خوش قسمت ہیں اور ان کے پاس تحقیق کے وسائل موجود ہیں جبھی وہ اپنی ایجادات دنیا کے سامنے لاسکتے ہیں۔

Image Source: aku.edu

نوجوان طالب علم میر ابراہیم ساجد کی نجی زندگی کے بارے میں بات کریں تو طب کے شعبے میں تحقیق سے ان کے لگاؤ کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان کے والد بھی میڈیکل فیلڈ سے وابستہ ہیں۔ مزید یہ کہ وہ گھر میں اپنے بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں اور پڑھائی کے علاوہ ان کو کرکٹ کھیلنا اور دیکھنا بے حد پسند ہے جبکہ فارغ اوقات میں کوکنگ کرنا بھی ان کے مشاغل میں شامل ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *