
اداکار شہریار منور کی پہلی ہدایت کردہ مختصر فلم ’پرنس چارمنگ‘ گزشتہ برس ریلیز کے بعد سے ہی دھوم مچائی ہوئی ہے، اس منفرد فلم نے ناصرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کافی پزیرائی حاصل کی۔اب اس فلم میں مرکزی کردار ادا کرنیوالی ماہرہ خان نے نئی دہلی میں منعقد ہونے والے ’انڈس ویلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول‘ میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔
مختصر دورانیے کی اس فلم میں ماہرہ خان اور زاہد احمد کی ازدواجی زندگی کے رشتے کو انتہائی پیچیدہ دکھایا گیا ہے۔ فلم میں ماہرہ خان ایک ہاؤس وائف شہرزاد جبکہ زاہد احمد، ان کے شوہر اکبر کا کردار ادا کررہے ہیں۔دراصل اس فلم میں شادی کے بعد خواتین میں ڈپریشن کے مسائل کو سامنے لانے کی کوشش کی گئی ہے۔فلم میں دکھایا گیا کہ ماہرہ خان شادی کے بعد اپنے شوہر سے کم توجہ ملنے کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہو جاتی ہیں۔ایک بیٹی کی ماں شہرزاد کا شوہر جب ہر وقت اپنے کام میں مصروف رہتا ہے اور انہیں مناسب وقت نہیں دے پاتا تو وہ اپنے خیالوں کی دنیا میں ہی اپنے شوہر سے رومانس کرنے لگتی ہیں۔

اس فلم میں معروف شاعر احمد فراز کی غزل ’سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں‘ کو بھی خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے جبکہ اس فلم کا دورانیہ صرف 12 منٹ ہے۔
اس فلم کی کامیابی پر سپر اسٹار ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ فلم کا ایک مقصد ہے جو دیکھنے والوں کو سمجھ آتا ہے، پرنس چارمنگ میں جو کردار نبھایا ہے یہ ہمارے معاشرے کی ہی کہانی ہے۔اداکارہ کا کہنا ہے کہ یہ ایوارڈ ان تمام خواتین کو دیا جاتا ہے جو شادی کے بعد ڈپریشن کا شکار ہیں اور اسے خاموشی سے برداشت کررہی ہیں۔ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ ہمارا معاشرہ اس پر بات نہیں کرتا، ہم ایسے موضوعات کو ممنوع سمجھتے ہیں اور پھر بھی ہم یہاں ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ اس کردار نے سامعین کے دلوں کو چھولیا، یہ ان کرداروں میں سے ایک ہے جو ہمیشہ میرے دل کے قریب رہے گا۔ میں اپنے پیارے دوست شہریار منور کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جب اس فلم کا ٹریلر جاری کیا گیا تو یوٹیوب پر 43 ہزار کے قریب صارفین نے اس کو دیکھا تھا اور لوگ بے چینی سے اس فلم کا انتظار کررہے تھے اور یہی وجہ ہے کہ فلم ریلیز ہوتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد نے اسے دیکھا۔
مزید پڑھیں: ماہرہ خان اور صبا قمر کیساتھ ہیرو نہیں آسکتا، منیب بٹ
لوگوں نے سوشل میڈیا پر اس فلم کو ماسٹر پیس ’شاہکار‘ قرار دیا۔ جب کہ کچھ صارفین نے کہا وہ اس فلم کو ایک سے زائد بار دیکھ چکے ہیں اور ہر بار انہیں لگتا ہے کہ وہ نئی چیز دیکھ رہے ہیں۔لوگوں نے فلم میں ماہرہ خان اور زاہد احمد کی جوڑی کو بہترین قرار دیا اور شہریارمنور کی ڈائریکشن کو بھی بےحد سراہا۔البتہ کئی صارفین ایسے بھی تھے جنہوں نے اس فلم کی موسیقی اور عکس بندی کے انداز کوہانگ کانگ کی فلم کی کاپی قراردیا۔ لوگوں نے شہریار منور کی ہدایت کردہ فلم پر الزام لگایا گیا کہ اس کے مناظر کے دوران پس پردہ چلنے والی موسیقی کو سال 2000 میں ریلیز ہونے والی ہانگ کانگ کی فلم ’ان دی موڈ فار لو‘سے چرایا گیا ہے بلکہ اس کی عکس بندی کے انداز اور پوسٹرز بھی مذکورہ ہانگ کانگ کی فلم کی طرز پر بنائے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ اس فلم کے ہدایتکار شہریار منورنے تقریباً ایک دہائی قبل بطور اداکار کیریئر کا آغاز کیا تھا اور انہوں نے متعدد کامیاب ڈراموں کے نئے ریکارڈز بنانے والی فلموں میں کام کیا، شہریار منور نے اداکاری کے ساتھ ساتھ فلموں اور ڈرامے کے شریک پروڈیوسر بھی رہے ہیں، تاہم اس فلم کے ذریعے انہوں نے ہدایت کاری کے میدان میں بھی قدم رکھ دیا۔ ماہرہ خان کی بھی یہ پہلی ڈیجیٹل فلم ہے، جسے ٹی وی یا سینما میں ریلیز کرنے کے بجائے یوٹیوب پر نشر کیا گیا۔اس سے قبل ماہرہ خان فلموں اور ڈراموں سمیت ویب سیریز میں کام کرچکی ہیں۔
0 Comments