کتے کو باندھ کر لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنانے کی ہولناک ویڈیو وائرل


0

تکلیف پہنچانا، تنگ کرنا، پتھر مارنا، کتوں کے گلے میں رسی باندھ کر بھگانا، کتوں کی لڑائی کرانا۔ دنیا کے کسی بھی باشعور معاشرے میں آپ کو جانوروں کے ساتھ اس طرح کا بہیمانہ رویہ شاید ہی دیکھنے کو ملے۔

دنیا میں جانوروں کے حقوق پر جہاں بہت زیادہ قوانین موجود ہیں اور ان پر بڑے بڑے ایوانوں میں بات کی
جا رہی ہے وہیں ہر سال پاکستان میں ہزاروں کتوں کو زہر دے کر یا پھر گولی مار کر ختم کر دیا جاتا ہے اور چونکہ پاکستان کے آئین میں جانوروں کے حقوق کی مناسبت سے کوئی جامع اور ٹھوس قانون موجود نہیں ہے لہذا کتوں کو مارنے کے علاوہ ان پر تشدد میں بھی دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

Image Source: Screengrab

ایسا ہی ایک وحشیانہ تشدد کا واقعہ کراچی کے علاقے کھارادر کی غوثیہ موبائل مارکیٹ میں پیش آیا ہے۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں ایک آدمی کتے کو باندھ کر اس پر لاٹھی سے بہیمانہ تشدد کر رہا ہے، جس سے کتا سخت اذیت میں ہے جبکہ لوگوں کا ہجوم ان اذیت ناک مناظر سے لطف اندوز ہو رہا ہے اور کوئی اس شخص کو نہیں روک رہا۔

اس واقعے کی ویڈیو جے ایف کے اینیمل ریسکیو اینڈ شیلٹر نے انسٹاگرام اپ لوڈ کی ہے اور اس گھناؤنے واقعے کے خلاف آواز اٹھائی۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ یہ لوگ اس علاقے کے تمام کتوں کے ساتھ ایسا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ،اتنی سنجیدہ چیز کو کیسے نظر انداز کیا جاسکتا ہے؟ قانون کہاں ہے؟ انصاف کہاں ہے؟ کوئی بھی جاندار اس رویے کا مستحق نہیں ہے۔ علاوہ ازیں ، جے ایف کے اینیمل ریسکیو اینڈ شیلٹر نے حکام سے درخواست کی کہ مجرم کو گرفتار کیا جائے اور ایک مثال قائم کی جائے تاکہ جانوروں کے خلاف بڑھتا ہوا ظلم روکا جاسکے۔

مزید پڑھیں: چڑیا گھر میں سفید ٹائیگر کے 2 بچوں کی موت

درحقیقت جانوروں کے ساتھ بدسلوکی ہمارے معاشرے کی افسوسناک عکاسی ہے۔ ہمارے ملک میں فرسودہ قوانین کی وجہ سے جانوروں کو مارنے یا ان کے ساتھ ظالمانہ سلوک کرنے والوں کو آج تک کوئی سزا نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے ان جانوروں پر ظلم کو ظلم کی طرح دیکھا ہی نہیں جاتا ہے۔ جب تک پاکستان میں لوگوں کی سوچ تبدیل نہیں ہوگی تب تک یہاں کتوں کے ساتھ ظالمانہ رویہ عام رہے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ جان سے مار ڈالنے کی ظالمانہ سوچ کی ہر سطح پر مذمت کی جائے۔

Image Source: File

جانوروں پر تشدد کے حوالے سے حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک بندر کے بچے کی ویڈیو وائرل ہوئی ،جس میں تفریح کے نام پر بندر کے بچے پر تشدد کیا گیا۔دراصل اس ویڈیو میں بندر کے ڈانس کے نام پر ہونیوالے تشدد نے صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی جس کی وجہ سے اس ویڈیو پر کئی سوال اٹھ گئے ہیں۔

سیو دی وائلڈ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ دو مرد ایک بندر کے بچے گلے میں رسی بندھ کر کرتب دیکھا رہے ہیں اور اسے کھلونے کی طرح اچھال رہے ہیں اور پھینک رہے ہیں جس سے بندر کے بچے کو اذیت مل رہی ہے۔ ان میں سے ایک شخص کی شناخت میاں احمد کے نام سے ہوئی جن کا تعلق لاہور سے ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
1
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format