خاتون مسافر کا کھلم کھلا ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام عائد کرنے کی کوشش


0

دنیا بھر میں خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف چلنے والی مہم # می ٹو سے جہاں پوری دنیا سمیت پاکستان میں اس کے مثبت اثرات اس صورت میں سامنے آئے ہیں کہ خواتین اپنے ساتھ والی زیادتی پر اب ناصرف آواز بلند کررہیں ہیں بلکہ انہیں اندازہ بھی ہے کہ معاشرہ اب تبدیل ہورہا ہے اور ان کی آٹھائی جانے والی آواز پر اب سخت سزائیں بھی ہوسکتی ہیں، تاہم ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ کچھ لوگ اچھی چیزوں کا ناجائز فائدہ آٹھانے کی کوشش کرتی ہیں، جیسا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں لوگوں نے دیکھا کہ کس طرح ایک خاتون کچھ مرد حضرات پر غلط الزامات عائد کرکے دھمکیاں دے رہیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جہاں ملک بھر میں ان دنوں زیادتی اور ہراساں کرنے واقعات میں اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس نے پوری قوم کو ایک طرف ذہنی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے وہیں ایک خاتون کی جانب سے اس تمام تر صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، کچھ بےگناہ مردوں پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام عائد کرنے کی کوشش کی اور اس کے پیچھے وجہ یہ تھی کہ انہیں تھوڑی سی تکلیف آٹھانی پڑھ گئی، جس کی ذمہ دار بھی وہ خود ہی تھیں۔

Image Source: Instagram

ویڈیو میں دیکھے جانے والے مناظر لاہور کی ایک لوکل بس سروس کا دفتر جوکہ ٹھوکر نیاز بیگ پر واقع ہے، وہاں خاتون کی بس ان کی کسی نجی وجوہات کی بنا پر نکل جاتی ہے، جس پر لوکل بس سروس کے اسٹیشن پر خوب شور شرابا شروع کردیتی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق خاتون کی جانب سے لوکل بس سروس کے ٹھوکر نیاز بیگ کے دفتر سے کسی دوسرے شہر جانے کے لئے سیٹ بک کروائی گئی تاہم خاتون بس اسٹیشن تھوڑی دیر سے پہنچی تاہم بس اپنے مقررہ وقت پر بس اسٹیشن سے منزل کی جانب روانہ ہوگئی۔

جس کے بعد خاتون کی جانب سے بس اسٹیشن پر ناصرف شور شرابا شروع کیا گیا بلکہ انہیں وہاں پر موجود مردوں پر مشتمل اسٹاف کو دھمکیاں دینا شروع کردیں کہ وہ ان پر ہراساں کرنے کا الزامات عائد کرینگی۔ تاہم غلطی پر ہونے کے باوجود انہیں وہاں پر موجود اسٹاف نے انہیں ان کی غلطی کے حوالے سے سمجھایا تو انہوں نے اس کے بعد عورت کارڈ کھیلنا شروع کردیا۔

Image Source: Youtube

دوسری جانب اگر بس سروس کے ضابطہ اخلاق کے حوالے سے بات کی جائے تو اس میں تحریر ہے کہ جو بھی مسافر آن لائن بس میں سیٹ بک کروا رہے ہیں، انہیں کم از کم آدھا گھنٹہ قبل بس ٹرمینل پر پہنچ ضروری ہے تاکہ وہ وہاں پہنچ کر اپنی سیٹ کا پہلے کرایہ ادا کرسکیں۔ البتہ اگر مسافر ایسا نہیں کرتا ہے تو مقرر وقت کے بعد وہ سیٹ پھر کسی اور مسافر کو دے دی جاتی ہے تاکہ بس اپنے مقررہ وقت پر راوانہ ہوسکے۔

بعدازاں اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں کی جانب سے خاتون کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا، انٹرنیٹ صارفین کا یہی خیال تھا کہ معاشرے مثبت حوالے تحریک کا غلط استعمال نہایت ہی افسوسناک ہے، اس پر ناصرف حقیقت میں ہونے والے واقعات پر لوگوں شبہات پیدا ہونگے بلکہ اس ان کاموں میں ملوث افراد کا مکرو چہرہ بھی عوام کے سامنے نہیں آسکے گے اور یہ تحریک اس سے اپنی ایمیت کھو سکتی ہے۔

یہی نہیں اس طرح کے غلط قسم کے الزامات ناصرف کسی کی زندگی میں مشکلات پہاڑ کھڑا کرسکتا ہے بلکہ کسی کی جان بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ ردعمل کے طور پر اس کے نہ کئے جانے والے کام کی سزا اسے نوکری کھونے کی صورت سے لیکر معاشرے میں اس کا کردار خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

لہذا اس پورے معاملے میں احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا معاشرے کے ہر فرد پر ضروری ہے کیونکہ غلط بیانی ایک نہ ایک دن کھل کر سامنے آہی جاتی ہےاور شاید اس وقت اس کے نتائج اور بھی خراب ہوں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *