سماجی کارکن بلقیس ایدھی 74 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں


0

مشہور ومعروف سماجی کارکن مرحوم عبدالستار ایدھی کی زوجہ بلقیس بانو ایدھی 74 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئیں، ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر نیو میمن مسجد کھارادر میں ادا کی گئی جبکہ تدفین میوہ شاہ قبرستان کراچی میں ادا کی گئی۔ حکومت نے آج یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ بلقیس ایدھی عارضہ قلب سمیت دیگر امراض میں مبتلا تھیں اور وہ ایک ماہ سے علیل اور نجی اسپتال میں زیر علاج تھیں۔ انہیں رمضان سے دو دن پہلے دل کا دورہ پڑا تھا۔ اس سے قبل ان کا دو مرتبہ بائی پاس بھی ہوچکا تھا۔

Image Source: Gulf News

اس سلسلے میں گزشتہ روز مرحوم عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی کی جانب سے اطلاع دی گئی کہ عبدالستار ایدھی کی بیوہ بلقیس ایدھی رضائے الٰہی سے انتقال کرگئی ہیں، وہ چند سے کافی علیل تھیں، جمعے کی شام حالت بگڑنے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

جوں ہی بلقیس ایدھی کے انتقال کی خبر آئی، تو لوگوں کے لئے ناصرف یہ یقین کرنا مشکل تھا بلکہ اس خبر نے سب ہی کو افسردہ کرکے رکھ دیا، مرحومہ کی یاد میں آج ہر ایک آنکھ اشکبار ہے۔ سب ہی رنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔

Image Source: File

اس موقع پر وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب ٹوئیٹر پر بلقیس ایدھی کے انتقال پر خصوصی تعزیتی پیغام جاری کیا، جس میں انہوں بلقیس ایدھی کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، اور کہا کہ بلقیس ایدھی نے مرحوم عبدالستار ایدھی کے انسانیت کی خدمت کے مشن کو جاری رکھا، وزیراعظم نے انسانیت خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور مدحومہ کے بلندی درجات اور سوگواران کو صبر جمیل کی دعا کی۔

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے تعزیتی بیان میں کہا کہ ‘بلقیس ایدھی صاحبہ کے انتقال کا سن کر افسوس ہوا، انہوں نے عبدالستار ایدھی کے فلاحی کاموں میں ان کا شانہ بشانہ ساتھ دیا اور ان کی وفات کے بعد بھی اس کام کو جاری رکھا’۔ ‘اللہ مرحومہ کی مغفرت فرمائے’۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی بلقیس ایدھی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے جہاں مرحومہ کی سماجی خدمات کو سراہا وہیں صوبہ میں یوم سوگ کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایدھی صاحب کی آخری رسومات سرکاری سطح پر ہوئی تھیں، کوشش ہے کہ بلقیس ایدھی کی بھی تمام رسومات اس ہی طرح ہو۔

بلقیس ایدھی کے حوالے سے بات کی جائے تو وہ 1947 کو کراچی میں پیدا ہوئیں، انہوں نے 16 برس کی عمر میں عبدالستار ایدھی مرحوم کے نرسنگ اسکول سے نرسنگ کی تربیت حاصل کی اور پھر وہیں ملازمت اختیار کرلی۔ جبکہ سال 1966 میں وہ اور عبدالستار ایدھی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔

اس کے بعد بلقیس ایدھی اور عبدالستار ایدھی نے بغیر کسی رنگ، نسل اور مذہب کے دنیا بھر کی دکھی انسانیت کی ہرممکن خدمت کی۔ ان کی خدمات کے صلے میں انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے ہلال امتیاز سے نوازا گیا جبکہ قوت گویائی سے محروم بھارتی لڑکی گیتا کی دیکھ بھال پر انہیں بھارتی حکومت کی جانب سے مدر ٹریسا ایوارڈ سے نوازا گیا۔

واضح رہے بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ کی حیثیت سے اپنے شوہر کے ساتھ خدمات عامہ کے لیے 1986 رومن میگسیسی اعزار سے بھی نوازا گیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *