جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج نہ بن سکیں

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کی جانب سے جسٹس عائشہ ملک کو ملک کی پہلی خاتون جج کے طور پر نامزد کیا گیا تھا ۔ لیکن ملک بھر میں پاکستانی وکلاء کی جانب سے بڑے پیمانے پر مخالفت کی وجہ سے، وہ سپریم کورٹ میں تعیناتی روک دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کے معاملے پر غور ہوا اور یہ معاملہ ٹائی ہوگیا۔

جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کے حق میں چار ووٹ آئے جبکہ اس کی مخالفت میں بھی چار ووٹ آئے۔ جسٹس گلزار احمد ، جسٹس عمر عطا بندیال ، اٹارنی جنرل برائے پاکستان (اے جی پی) خالد جاوید خان ، اور وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے ان کی نامزدگی کی حمایت کی۔ تاہم ، جسٹس مقبول باقر ، جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس ، ریٹائرڈ دوست محمد خان ، اور جے سی پی میں پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین نے اس کی مخالفت کی۔ اس دوران جے سی پی کے رکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اجلاس سے غیر حاضر تھے۔

تقرری کے ردعمل میں سپریم کورٹ میں جونیئر ججوں کی جانب سے جمعرات کو ملک بھر میں ہڑتال اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ رہا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے صدر نے 21 اگست کو بھیجے گئے ایک خط کے ذریعے چیف جسٹس کو احتجاج سے آگاہ کیا۔

اے جی پی کی چیف جسٹس کو پیش کی گئی رائے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تقرری ایک “تاریخی واقعہ” ہوتی۔

Image Source: File

انہوں نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ”میں ترجیح دوں گا کہ پہلی خاتون جج کا تقرر بار کی مکمل سپورٹ کے ساتھ جے سی پی کے ممبران کی متفقہ سفارش سے کیا جائے۔ لیکن ایسا خوشگوار واقعہ آج کی تاریخ میں عملی شکل اختیار کرتا دکھائی نہیں دیتا “

سپریم کورٹ میں وکلاء کی تقرری کے لیے استعمال کیے جانے والے معیار پر ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہے اور بار کے جواب کا انتظار ہے۔

دریں اثنا ، اے جے پی نے سفارش کی کہ “جے سی پی یہ فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتی ہے کہ اب سے خواتین کیلئے کم از کم ایک نشست ہوگی ، مستقبل میں مزید نشستوں کے امکان کے ساتھ ، ایک خاتون کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر مقرر کرنے کے لیے مختص کیا جائے گا”۔

Image Source: File

اے جی پی کے مطابق جسٹس عائشہ کی نامزدگی کو بھی آئندہ اجلاس تک موخر کیا جا سکتا ہے۔ چیف جسٹس سے درخواست کے ساتھ کہ دیگر تمام ہائی کورٹ سے خاتون ججوں کے ناموں پربھی غور کیا جائے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ جے سی پی کے نئے رکن جسٹس سردار طارق مسعود نے کئی بنیادوں پر جسٹس عائشہ کی نامزدگی کی مخالفت کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک خاتون جج کو اعلیٰ عدالت میں نشست مختص کرنے سے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہوگی۔ وکلاء جے سی پی کے دونوں فریقوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ججوں کی تقرری کے معیار پر اتفاق رائے پیدا کریں۔

پاکستان کی تاریخ میں اب تک سپریم کورٹ کی ایک بھی خاتون جج نہیں رہی ہیں۔ دوسری طرف سپریم کورٹ آف انڈیا میں اس وقت چار خواتین جج ہیں۔ پچھلے سال نیشا راؤ پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر وکیل بنیں۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی گئی

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات…

1 day ago

نظر بد کا شکار ، یمی زیدی کو بڑے حادثہ سے کس نے بچایا ؟ ویڈیو وائرل

ڈراما سیریل ’جینٹل مین’ کی شوٹنگ کے دوران اداکارہ یمنیٰ زیدی حادثے کا شکار ہوگئیں۔…

3 days ago

ہم اسٹائل ایوارڈ 2024

مئی ہفتے کی شب ‘کشمیر ہم اسٹائل ایوارڈز 2024′ کی شاندار تقریب کا انعقاد کیا…

5 days ago

نیٹ فلکس سیریز”ہیرا منڈی” اور لاہور کی اصلی ہیرا منڈی میں کیا فرق ہے ؟

بالی وڈ کے مشہور ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی ویب سیریز ’ہیرا منڈی- دی ڈائمنڈ…

7 days ago

شوبز انڈسٹری میں جنسی استحصال عام ہے، بی گل

پاکستانی ڈراموں و فلموں کی مشہور و معروف لکھاری بی گل نے انکشاف کیا ہے…

1 week ago

درفشاں سلیم کے ساتھ مداح کی قابل اعتراض حرکت

بلاک بسٹر ڈرامہ سیریل عشق مرشد سے شہرت کی بلندیوں کو چھو لینے والی اداکارہ…

1 week ago