جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج نہ بن سکیں


0

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کی جانب سے جسٹس عائشہ ملک کو ملک کی پہلی خاتون جج کے طور پر نامزد کیا گیا تھا ۔ لیکن ملک بھر میں پاکستانی وکلاء کی جانب سے بڑے پیمانے پر مخالفت کی وجہ سے، وہ سپریم کورٹ میں تعیناتی روک دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کے معاملے پر غور ہوا اور یہ معاملہ ٹائی ہوگیا۔

جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کے حق میں چار ووٹ آئے جبکہ اس کی مخالفت میں بھی چار ووٹ آئے۔ جسٹس گلزار احمد ، جسٹس عمر عطا بندیال ، اٹارنی جنرل برائے پاکستان (اے جی پی) خالد جاوید خان ، اور وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے ان کی نامزدگی کی حمایت کی۔ تاہم ، جسٹس مقبول باقر ، جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس ، ریٹائرڈ دوست محمد خان ، اور جے سی پی میں پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین نے اس کی مخالفت کی۔ اس دوران جے سی پی کے رکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اجلاس سے غیر حاضر تھے۔

تقرری کے ردعمل میں سپریم کورٹ میں جونیئر ججوں کی جانب سے جمعرات کو ملک بھر میں ہڑتال اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ رہا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے صدر نے 21 اگست کو بھیجے گئے ایک خط کے ذریعے چیف جسٹس کو احتجاج سے آگاہ کیا۔

اے جی پی کی چیف جسٹس کو پیش کی گئی رائے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تقرری ایک “تاریخی واقعہ” ہوتی۔

Image Source: File

انہوں نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ”میں ترجیح دوں گا کہ پہلی خاتون جج کا تقرر بار کی مکمل سپورٹ کے ساتھ جے سی پی کے ممبران کی متفقہ سفارش سے کیا جائے۔ لیکن ایسا خوشگوار واقعہ آج کی تاریخ میں عملی شکل اختیار کرتا دکھائی نہیں دیتا “

سپریم کورٹ میں وکلاء کی تقرری کے لیے استعمال کیے جانے والے معیار پر ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہے اور بار کے جواب کا انتظار ہے۔

دریں اثنا ، اے جے پی نے سفارش کی کہ “جے سی پی یہ فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتی ہے کہ اب سے خواتین کیلئے کم از کم ایک نشست ہوگی ، مستقبل میں مزید نشستوں کے امکان کے ساتھ ، ایک خاتون کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر مقرر کرنے کے لیے مختص کیا جائے گا”۔

Image Source: File

اے جی پی کے مطابق جسٹس عائشہ کی نامزدگی کو بھی آئندہ اجلاس تک موخر کیا جا سکتا ہے۔ چیف جسٹس سے درخواست کے ساتھ کہ دیگر تمام ہائی کورٹ سے خاتون ججوں کے ناموں پربھی غور کیا جائے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ جے سی پی کے نئے رکن جسٹس سردار طارق مسعود نے کئی بنیادوں پر جسٹس عائشہ کی نامزدگی کی مخالفت کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک خاتون جج کو اعلیٰ عدالت میں نشست مختص کرنے سے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہوگی۔ وکلاء جے سی پی کے دونوں فریقوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ججوں کی تقرری کے معیار پر اتفاق رائے پیدا کریں۔

پاکستان کی تاریخ میں اب تک سپریم کورٹ کی ایک بھی خاتون جج نہیں رہی ہیں۔ دوسری طرف سپریم کورٹ آف انڈیا میں اس وقت چار خواتین جج ہیں۔ پچھلے سال نیشا راؤ پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر وکیل بنیں۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format