اسرائیلی انتظامیہ نے پھر سے فلسطینی گھروں کو مسمار کرنا شروع کردیا

فلسطین سے ایک بار پھر افسوسناک خبریں، اسرائیلی فوجیں بلڈوزر کے ساتھ فلسطینیوں کے علاقوں میں داخل ہوگئیں اور سلوان میں ان کے مکانات کو تباہ کردیا۔ صہیونی فوجیوں نے شہریوں اور فلسطینی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس اور لاٹھیوں کا بے دریغ استعمال کیا۔ مزید یہ کہ ، افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ فلسطینی مسلمانوں کے گھروں کو انہدام کرنے کا عمل جاری ہے جبکہ مسلم دنیا خاموش ہے۔

بین الاقوامی ادارے الجزیرہ کے مطابق ، اسرائیلی فورسز نے اس سے قبل مشتعل فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لئے ربڑ چڑھی اسٹیل کی گولیوں سے فائر کیں تھیں۔

Image Source: AL-Jazeera

تفصیلات کے مطابق 7 جون 2021 کو یروشلم کے بلدیہ عظمیٰ نے سلوان کے علاقے البستان کے مکینوں کو گھروں کے مسمار کرنے احکامات جاری کئے۔ انتطامیہ کی جانب سے 13 خاندانوں جن میں تقریباً 130 افراد شامل ہیں، انہیں گھروں کو خالی کرنے کا 21 دن کا نوٹس جاری کیا گیا، تاہم نوٹس کی تکمیل نہ ہونے پر میونسپلٹی کی جانب سے گھروں مسمار کر دیا جائے گا۔ یہی نہیں جبکہ تخمینہ 6 ہزار ڈالرز ہر خاندان کو میونسپلٹی کو مسمار کرنے کی صورت میں ادا بھی کرنا ہوگا۔

واضح رہے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں سلوان کے علاقے البستان میں 100 سے زیادہ عمارتوں میں مقیم تقریبا 1500 افراد کو خطرہ لاحق ہے۔ کم سے کم 33،000 فلسطینی اس محلے میں رہتے ہیں ، جنہیں برسوں سے اسرائیلی آباد کار تنظیموں کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کچھ معاملات میں ، فلسطینی باشندوں کو آباد کاروں کے ساتھ گھر بانٹنے پر بھی مجبور کیا گیا ہے۔

Image Source: AL-Jazeera

ان فلسطینی خاندانوں میں سے کچھ خاندان سن 1960 کی دہائی میں پرانے شہر سے بےگھر ہونے کے بعد سے مقیم ہیں اور آج انہیں سلوان میں رہتے ہوئے تقریباً 50 سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے۔

اسرائیلی قوانین کے تحت یہ ایک انتہائی مشکل عمل ہے کہ فلسطینی خاندان گھروں کو مسمار کرنے کے فیصلے خلاف عدالتوں میں آواز بلند کرسکیں۔ اسرائیل قانون کے مطابق اگر کوئی یہودی خاندان اس بات کو ثابت کردے کہ وہ 1948 یعنی اسرائیل کے قیام سے قبل مشرقی یروشلم میں رہائش پذیر تھا، تو وہ اپنی پراپرٹی کو دوبارہ حاصل کرنے کی درخواست کرسکتا پے۔ اگرچے وہاں کوئی فلسطینی خاندان کیوں نہ دہائیوں سے رہے رہا ہو۔ کیونکہ اسرائیل کے قانون کے تحت یہودیوں کے پاس ہی تمام حقوق ہیں۔

مزید یہ کہ اسرائیلی حکام وادی اردن میں فلسطینی مکانات کو بھی مسمار کرتے ہیں، ان کا دعوی ہے کہ یہ تمام مکانات اجازت نامے کے بغیر تعمیر کئے گئے ہیں۔ لیکن افسوس پوری امت مسلمہ آج خاموش ہے، مسلمان فلسطینیوں کے لئے آواز بلند نہیں کر رہے ہیں۔

خیال رہے رمضان المبارک کے دوران فلسطینیوں کے خلاف مظالم کا آغاز ہوا۔ اسرائیل کی دہشت گرد ریاست نے غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں کے دوران ابتدائی طور پر کم از کم 24 بے گناہ فلسطینیوں کو بچوں سمیت شہید کیا ، دنیا نے دیکھا کہ کس طرح اسرائیلی حملوں کا جشن مناتے اور خوش ہوتے ہیں۔ اسرائیل کے بم دھماکوں کے دوران 66 بچوں سمیت 250 سے زیادہ فلسطینی اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

افسوس اسے ظلم و بربریت کی انتہاء نہ کہا جائے تو کیا کہیں، فلسطین پر ہونے والے مظالم پر آج پوری عالمی برادری خاموش ہے، ایک جانب اسرائیل فورسز نے فلسطین کی سڑکوں کو خون نہلا دیا ہے، تو دُوسری جانب اسرائیل عوام کو فلسطینی شہریوں کی ہلاکت پر خوشیاں مناتے ہوئے دیکھا گیا، تاہم اس موقع پر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے پوری دنیا کو ایک واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

بلال عباس اورر در فشاں نے سب سے چھپ کر نکاح کرلیا ، یوٹیوبر کا دعوی

 یوٹیوبر ماریہ علی نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرامہ سیریل ‘عشق مُرشد’ کی جوڑی بلال…

20 hours ago

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی گئی

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات…

3 days ago

نظر بد کا شکار ، یمی زیدی کو بڑے حادثہ سے کس نے بچایا ؟ ویڈیو وائرل

ڈراما سیریل ’جینٹل مین’ کی شوٹنگ کے دوران اداکارہ یمنیٰ زیدی حادثے کا شکار ہوگئیں۔…

5 days ago

ہم اسٹائل ایوارڈ 2024

مئی ہفتے کی شب ‘کشمیر ہم اسٹائل ایوارڈز 2024′ کی شاندار تقریب کا انعقاد کیا…

6 days ago

نیٹ فلکس سیریز”ہیرا منڈی” اور لاہور کی اصلی ہیرا منڈی میں کیا فرق ہے ؟

بالی وڈ کے مشہور ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی ویب سیریز ’ہیرا منڈی- دی ڈائمنڈ…

1 week ago

شوبز انڈسٹری میں جنسی استحصال عام ہے، بی گل

پاکستانی ڈراموں و فلموں کی مشہور و معروف لکھاری بی گل نے انکشاف کیا ہے…

2 weeks ago