اسلاموفوبیا کی اصطلاح اخبارات، رسائل سمیت سوشل میڈیا پر بھی عام ہے اور اکثر موضوع بحث بنی ہوتی ہے۔سوال یہ ہے کہ آخر اسلاموفوبیا کیا ہے؟ اسلاموفوبیا، دراصل انگریزی زبان کا ایک لفظ ہے جسکے معنی ہیں اسلام سے خوف یا ڈر۔یہ ایسا ڈر ہے جو لوگوں کے دلوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت و عداوت کو جنم دیتا ہے۔
درحقیقت اسلاموفوبیا کی تخلیق ایک خاص مقصد کے تحت کی گئی ہے کیونکہ اسلام تو امن کا درس دیتا ہے، بلکہ غیر مسلموں کے حقوق کا بھی خیال رکھتا ہے پھر اس مذہب سے اتنا ڈر کیوں؟ دراصل اسلاموفوبیا کی سب سے بڑی وجہ اسلام کی بڑھتی مقبولیت ہے کیونکہ مخالفتوں کے باوجود اسلام تیزی سے دنیا میں پھیل رہا ہے۔ اس لئے اسلاموفوبیا کے علم برداروں نے دنیا کو یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ اسلام، مسلمان، حجاب، مسجد اور مدرسہ خوف و دہشت کی علامتیں ہیں۔ اسلامی تہذیب مغربی تہذیب کی حریف اور دہشت گردی و خوف کی علامت ہے۔ آج سے چار سال پہلے کرائسٹ چرچ حملہ درحقیقت اسلاموفوبیا کے مہلک نتائج کا ہی عکاس تھا،جس میں کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر مسلح شخص نے حملے کرکے 51 افراد کی جان لے لی تھی۔مزید برآں، اسلاموفوبیا نے مغرب کی نوجوان نسلوں کو اتنا متاثر کیا کہ گزشتوں سالوں میں فرانس، نیوزی لینڈ اور کینیڈا جیسے ملکوں میں مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں پر حملے کئے گئے جس میں بے گناہ قیمتی جانیں چلی گئیں۔
مسلمانوں کے خلاف اس لفظ کی ایجاد سن 1987ء میں ہوئی جبکہ سن 1997ء میں اس اصطلاح کی تعریف برطانوی رائٹر رونیمیڈ ٹروسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں بیان کی اور پھر 11 ستمبر 2011ء کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ڈرامائی حملوں کے بعد اس اصطلاح کو کثرت سے استعمال کیا جانے لگا۔
ان واقعات کے علاوہ مختلف مغربی ممالک میں قرآن کی بے حرمتی، اور نبی آخری الزماں ﷺ کے گستاخانہ خاکوں اور اسلام سے متعلق توہین آمیز کلمات سے عالم اسلام کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی بلکہ اسلامو فوبیا کے ذریعے امتیازی سلوک بھی روا رکھا گیا۔اس حوالے سے گزشتہ حکومت نے عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے مسئلے کو مختلف عالمی فورمز پر اٹھایا اور گزشتہ برس اقوام متحدہ کی جانب سے 15 مارچ کو “انٹرنیشنل ڈے ٹو کومبیٹ اسلاموفوبیا”کے لیے مختص کیا گیا یعنی ہر سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منایا جائے گا۔اس دن کو منانے کا فیصلہ پاکستان اور او آئی سی کی جانب سے اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قرارداد کی منظوری کے بعد کیا گیا تھا۔اس قرارداد میں کہا گیا تھا کہ قرآن کی بے حرمتی، نبی آخری الزماں ﷺکے گستاخانہ خاکوں اور اسلام سے متعلق توہین آمیز کلمات سے عالم اسلام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔اقوام متحدہ میں قرارداد کی منظوری کے بعد 15 مارچ 2023 کو پہلی بار اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منایا گیا۔
پاکستان میں تعلیم کی اہمیت اور اُس کے اثرات
الغرض، یہ حقیقت ہے کہ اس وقت بعض اسلام دشمن انتہا پسند پوری دنیا میں اسلاموفوبیا کو بڑھاوا دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔اس کے سدباب کے لئے اسلامی ملکوں کے سربراہان، میڈیا اور اخبارات و دیگر ذرائع نشریات کو اپنا فرض ادا کرنا چاہیے اور اس کو ایک اہم اور مقدس مشن کے طور پر لیکر اسلام کی حقانیت بیان کرنی چاہیے تاکہ دنیا کو اسلام کی امن پسندی کی تعلیمات سے آگاہی حاصل ہو سکے۔
نامور گلوکار عاطف اسلم کی اپنی اہلیہ کے ساتھ بھارتی بزنس مین مکیش امبانی کے…
پاکستان کے نامور گلوکار و موسیقار عاصم اظہر نے اپنےمداحوں کو خوشخبری سنا ڈالی۔ فوٹواینڈ…
دنیا بھر میں ہر سال 25 اپریل کو ملیریا کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔…
بھارت کے نیشنل براڈکاسٹر دور درشن کے بنگالی زبان کے چینل کی نیوز اینکر نشریات…
پاکستان کی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہانیہ عامر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ…
معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان نے عدنان صدیقی کو فون کیا اور اس حوالے سے…