اسلام آباد میں طوفانی بارشوں سے کئی علاقے زیر آب آگئے


0

اسلام آباد کے سیکٹرز ای – 11 اور ڈی- 12 کی خوفناک وائرل ویڈیوز میں وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی میں گھنٹوں موسلا دھار بارش کے بعد کاریں تیز پانی میں تیرتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔ اس مون سون سیزن کے دوران جڑواں شہروں میں سب سے زیادہ بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات پاکستان کے مطابق اسلام آباد کے کچھ علاقوں میں پچھلے چند گھنٹوں میں 330 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس ہی سلسلے میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے شہریوں کو سیلاب سے متعلق مشورہ دیا ہے کہ شہری غیر ضروری طور پر نقل وحرکت اجتناب کریں اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ روال ڈیم کے اسپل وے کھولے جا رہے ہیں، لہذا انہوں نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ کورنگ اور سوان ندیوں کے کناروں سے دور رہیں۔

Image Source: Bol News

یہی نہیں اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ دریاؤں میں نہانے پر دفع 144 عائد کردی گئی ہے۔ یہ اختیارات میں شامل ہے کہ پریشانی اور مشکل صورتحال میں حکم جاری کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ انہوں نے مزید بتایا کہ صورتحال کو سنبھالنے کے لئے امدادی اور انتظامی ٹیمیں موجود ہیں۔

حکام کے مطابق ، سیکٹر ای 11 میں سیلاب نجی ہاؤسنگ اسکیموں کے “ناقص انتظام” کی وجہ سے ہوا۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے ان کے پاس کوئی سامان دستیاب نہیں تھا۔

واضح رہے اسلام آباد میں ہونے والی حالیہ طوفانی بارشوں کے پیش نظر بدھ کے روز ایک بچہ اور خاتون جان کی بازی ہار گئے۔ انتظامیہ کے مطابق افسوسناک واقعہ سیکٹر ای 11/ 2 کے ایک گھر میں پیش آیا۔ جبکہ پولیس رپورٹ کے مطابق صبح کے اوقات کار میں ایک پانی کا بڑا ریلہ گھر کے بیسمیںٹ سے داخل ہوا، جس سے بچہ فوری طور پر جبکہ ماں کچھ دیر بعد جاں بحق ہوگئی۔ بعدازاں ایک اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ایک ملازم کی بھی موت کی خبریں سامنے آئیں ہیں۔

اس خراب صورتحال کے باعث راولپنڈی کی مقامی حکومت نے نالہ لائی میں مسلسل بارش کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال پر پاک فوج سے امداد کی اپیل کی ہے ۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا کہ ، “بھاری بارش کی وجہ سے نالہ لائی میں پانی کی سطح بلند اور ای 11 میں پانی جمع ہوگیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق آرمی کے دستے امدادی سرگرمیوں متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکے ہیں، اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ریسیکو اور ریلیف سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ مزید یہ کہ نیشنل ڈیزاسٹر اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے کہا یے کہ مقامی انتظامیہ اور ایمرجنسی سروسز کو روالپنڈی میں طوفانی بارشوں اور نلا لئی میں سیلاب کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد سیلاب کی صورتحال پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے روالپنڈی میں شدید بارش اور نالہ لئی میں طغیانی کے خدشے کے پیش نظر، تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔

مزید جانئے: بارشوں کے مزے لیتے شہری نے گھر کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگادی

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے مطابق نشیبی علاقوں سے فوری نکاسی آب کی جائے، اس سلسلے میں ضروری مشینری استعمال کرتے ہوئے نکاسی آب کو کم سے کم وقت میں یقینی بنایا جائے اور اس کی تمام رپورٹ پیش کی جائے۔ جبکہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ، پی ڈی ایم اے اور ریسیکو 1122 تمام انتظامات مکمل رکھے۔ ساتھ ہی انہوں نے تمام سرکاری افسران کو فیلڈ میں نکل کر کام کی نگرانی کرنے احکامات جاری کئے۔

یاد رہے رواں مہینے ایبٹ آباد میں بھی مون سون کی پہلی بارش کے بعد پورا شہر جل تھل بن گیا تھا، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں تھیں، پل ٹوٹ پھوٹ گئے بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا جبکہ بارشوں کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے عوام کو قیمتی اشیاء برباد ہونے کا نقصان اُٹھانا پڑا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *