ایبٹ آباد میں بارش نے تباہی مچادی، شہر سیلاب کا منظر پیش کرنے لگ گیا


0

مون سون کی پہلی بارش سے پورا ایبٹ آباد جل تھل بن گیا اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ پل ٹوٹ گئے، بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا جب کہ بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے عوام کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد شہر کے گردنواح میں پیر کی صبح شروع ہونے والی موسلا دھار بارش سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا اور تقریباً 70 فیصد شہر سیلابی منظر پیش کرنے لگا۔ تیز بارش سے حویلیاں کا ایوب پل شدید متاثر ہوا اور تمام ٹریفک مرکزی شاہراہ سے دوسری طرف موڑنا پڑا جس کے نتیجے میں شاہراہ قراقرم کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ایوب میڈیکل کمپلیکس کے گراؤنڈ فلور میں بھی کئی کئی فٹ بارش کا پانی بھر گیا، جس کی وجہ سے اسپتال انتظامیہ کو فوری طور پر متاثرہ وارڈوں سے مریضوں کو منتقل کرنا پڑا۔

abbottabad rains
Image source: Twitter

اس کے علاوہ بلال ٹاؤن، حسن ٹاؤن، شاہ زمان کالونی، لوئر جناح آباد سمیت دیگر علاقوں میں بھی بارش کے پانی نے تباہی مچادی اور گھروں میں داخل ہوگیا، جس کی وجہ سے لوگوں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوگیا جب کہ ان علاقوں سے کئی افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔

بارش کے پانی سے بجلی، ٹیلیفون اور پانی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ تاہم اے ٹی ایچ کے تکنیکی ماہرین نے بجلی کی فراہمی کے لئے جنریٹر کی مرمت کی۔

ایبٹ آباد میں اس سیلابی صورتحال پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین نے آواز اٹھا دی ۔ایک صارف نے لکھا کہ “پاکستان کا تاریخی شہر ایبٹ آباد ڈوب رہا ہے۔ سب سے خوبصورت شہر نااہل حکمرانوں کے ذریعہ تباہی کے دہانے پر ہے۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ، نہ کوئی کارروائی کرنے والا۔ خدا رحم کرے۔”

اطلاعات کے مطابق حویلیاں اور اس کے آس پاس کے دیہاتوں میں متعدد مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تحصیل لوراں اور گلیات میں بھی مختلف سڑکیں تباہ ہوگئیں ہیں جب کہ محکمہ موسمیات نے آئندہ 3 روز تک وقفے وقفے سے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

علاوہ ازیں ، ایبٹ آباد کی اس حالیہ بارش نے تحریک انصاف کی کارکردگی کی پول کھول دی ہے اور عوام کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ پارٹی 2013 سے کے پی میں حکمرانی کررہی ہے۔ صارفین سوشل میڈیا پربارش کی تباہ کاریوں کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے تحریک انصاف کی ناقص کارکردگی پر سوال اٹھا رہے ہیں ۔

خیال رہے کہ اس بارش سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی لیکن مختلف علاقوں سے جانوروں کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔ تاہم، ریسکیو 1122 نے بارش میں پھنسے 62 لوگوں کو بچایا اور 6 مریضوں کو اسپتال منتقل کیا۔ پیر کو جاری ایک نیوز ریلیز میں ، پی ڈی ایم اے کا کہناتھا کہ مون سون کا ہنگامی منصوبہ ضلعی انتظامیہ ، صوبائی اور وفاقی حکام اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مشاورت سے تیار ہوا ہے۔ یہ آفات سے نمٹنے اور خطرات کو کم کرنے کو یقینی بناتا ہے۔

مزید جانئے: بارشوں کے مزے لیتے شہری نے گھر کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگادی

پیر کو کراچی کے شہریوں کو بھی سال کی پہلی مون سون بارش کا تحفہ ملا، جس سے ناصرف شہر میں گرمی کا زور ٹوٹ گیا بلکہ شہر کا موسم بھی خوشگوار ہوگیا۔ لوگوں کے چہرے جہاں بارش اور سہانے موسم کے بعد کھل اٹھے ہیں وہیں عوام کو گزشتہ برس کی طوفانی بارشوں اور ناقص انتظامات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال بھی خوب یاد آئیں کیونکہ گزشتہ برس شہر قائد میں ریکارڈ توڑ طوفانی بارشیں ہوئیں تھیں۔اس موقع پر سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ کے ساتھ کراچی پھر ڈوب رہا ہے کہ ٹرینڈ بھی زیر گردش کرتا رہا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *