
کہتے انسان کا جذبات و احساسات کا اظہار کرنا ایک فطری عمل ہے۔ اگر باشعور ہو تو وہ اس کا استعمال بہتر انداز میں کرتا ہے اگرچہ اگر باشعور نہ ہو تو اس سے کسی بھی احمقانہ حرکت متوقع کی جاسکتی ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ پڑوسی ملک بھارت میں پیش آیا جہاں ایک چوبیس سالہ نوجوان رکشہ ڈرائیور نے خودکشی تو لیکن اس لمحے کو محفوظ کرنے کے لئے ویڈیو بھی ریکارڈ کی تاکہ وہ مشہور موبائل ایپلیکیشن ٹک ٹاک پر ڈال سکے۔
اطلاعات کے مطابق بھارت کے شہر بنگلور کا رہاشی چوبیس سالہ دھننجے، جو پیشے کے اعتبار سے رکشہ ڈرائیور تھا۔ وہ موت کے لمحے کو محسوس کرنا چاہتا تھا جس کے لئے اس نے خودکشی کا ارادہ کیا اور وہ ایک قریبی بازار سے کیڑے مار دوائی لاکر پی لیتا ہے اور ویڈیو بنانے لگتا ہے۔ اور وہ اس ویڈیو کو ریکارڈ کرتے وقت بولتا ہے کہ میں موت کو محسوس کرنا چاہتا ہوں اس لئے یہ ویڈیو بنا رہا ہوں۔ البتہ اس دوران اس دھننجے نامی نوجوان کی طبعیت خراب ہوتی ہے جس پر علاقہ مکین اس کو اسپتال لیکر جاتے ہیں البتہ وہ وہاں دم توڑ جاتا ہے۔

البتہ نوجوان دھننجے نے اس سے قبل اپنی موٹر سائیکل کو ایک درخت سے ٹکراکر خودکشی کرنے کی بھی کوشش کی تھی البتہ وہ اس حادثے میں بچ گیا تھا جبکہ اپنی اس خودکش کی ویڈیو اس نے ریکارڈ کرکے ٹک ٹاک پر ڈالی تھی۔
دوسری جانب گھر والوں کے مطابق دھننجے اکثر اپنی والدہ کو یہ بول کر ڈرایا کرتا تھا کہ وہ خودکشی کرلے گا کیونکہ وہ موت کو محسوس کرنا چاہتا ہے۔ دھننجے کی ان ہی حرکتوں کو لیکر گھر والے کافی فکر مند رہتے تھے اور کافی کوششیں کرتے تھے کہ وہ ان تمام حرکات و سکنات سے دوری اختیار کرے۔ لیکن وہ ان چیزوں سے باز نہ آتا تھا۔ ساتھ ہی دھننجے کے گھر والوں نے مزید بتایا کہ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے خطرے پیش جہاں لاک ڈاؤن کی صورتحال تھی وہیں دھننجے اس کی وجہ سے بے روزگاری کا بھی سامنا کررہا تھا۔ وہ کرائے کا رکشہ چلایا کرتا تھا البتہ بےروزگار ہوجانے کے باعث اس کی اکثر گھر میں نوک جھونک ہوجایا کرتی تھی۔

اگرچہ ان تمام حرکتوں کی باعث گھر والوں نے دھننجے کی چار ماہ قبل شادی کروادی تھی کہ شاید وہ ان چیزوں سے دوری اختیار کرلے اور خودکشی کی طرف سے اس کا دماغ ہٹ جائے۔
واضح رہے ٹک ٹاک ویڈیوز کی ریکارڈنگ کے دوران کافی ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں لوگوں نے ویڈیوز بنانے کے لئے اپنی جان کھو دی ہے۔
0 Comments