آئی بی اے کے طلباء کی جامعہ کراچی میں غیراخلاقی سرگرمیوں کا معاملہ


0

انسٹی ٹیوٹ آف بزنس اندمنسٹریشن (آئی بی اے) کے چار طلبا سے جامعہ کراچی کی پارکنگ لاٹ میں کار پارک کرکے مبینہ طور پر غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر کیمپس سیکورٹی جامعہ کراچی کی پوچھ گچھ، واقعہ کی تفصیلات سے (آئی بی اے) کو بذریعہ خط آگاہ کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کے چار طلباء کو اپنی تحویل میں لیا گیا ہے۔ اتوار کے روز ٹائمز آف کراچی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ آئی بی اے کے کم سے کم چار طالب علموں کے خلاف “نامناسب سرگرمی” میں ملوث ہونے پر کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔

واقعہ کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ اسپیس سائنس ڈیپارٹمیٹ کی پارکنگ لاٹ سے چار طلبہ کو دو الگ گاڑیوں سے سیکیورٹی گارڈز نے حراست میں لیا ہے، بعدازاں ، سیکیورٹی گارڈز نے مزید پوچھ گچھ کے لئے انہیں کیمپس آفس منتقل کردیا۔

جامعہ کی حدود میں مناسب اور غیر اخلاقی سرگرمی کے حوالے سے سکیورٹی گارڈز نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ انہیں پارکنگ لاٹ میں کھڑی کار کے اندر مشتبہ سرگرمیاں محسوس ہوئی تھیں تبھی طلباء کو حراست میں لیا گیا ۔ جبکہ سکیورٹی ایڈوائزر کے مطابق ، آئی بی اے نے بھی اس معاملے پر پوچھ گچھ کرتے ہوئے طلباء کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔

ٹائمز آف کراچی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ، جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے اتوار کو آئی بی اے انتظامیہ کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط کا مقصد آئی بی اے کی انتظامیہ سے ان سوالات کا جواب جاننا ہے کہ تفتیش کی جائے کہ طلباء یونیورسٹی کیوں آئے اور اپنی گاڑی کو ایک سنسان جگہ پر کیوں کھڑا کیا؟

آئی بی اے طلباء کے اس واقعے پر پاکستان کے سوشل میڈیا صارفین نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ صارفین کافی غصے کا بھی اظہار کرتے نظر آئے ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو سخت کارروائی کرنی چاہئے اور یہ یقینی بنانا چاہئے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔

یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے جس میں آئی بی اے کے طلباء مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ اکتوبر کے شروع میں ، جامعہ کراچی سے چھ مشتبہ افراد کو آئی بی اے کے دو طلباء کو ہراساں کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد میں انہیں ضمانت پر رہائی مل گئی۔

یہ معاملہ اس وقت وائرل ہوا جب آئی بی اے کے ایک طالب علم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے ساتھ ہونے والے واقعہ کا احوال بیان کیا تھا۔ جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ مبینہ طور جامعہ کراچی کی حدود میں کچھ مشتبہ افراد نے آئی بی اے کے دو طلباء کو ہراساں کیا اور انہیں سیکیورٹی چیک پوسٹ تک پہنچنے سے پہلے ہی گاڑی روکنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ اس وقت بہت سے شہریوں نے اس واقعے کو لاہور موٹر وے کے واقعے سے مشابہت دی تھی۔ جس پر فوری طور پر پولیس اور کیمپس سیکورٹی نے کارروائی کرتے ہوئے چھ کم عمر نوجوانوں کو حراست میں لیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *