ایک دن میں کتنی بار چہرہ دھونا چاہیے؟


0

چہرہ ہمارے جسم کے دیگر حصوں سے زیادہ حساس ہوتا ہے اس چہرے کا خیال ہمیں زیادہ رکھنا پڑتا ہے۔چہرے پر گردو غبار ،میک اپ۔سب ہوتا ہے۔اس کی صفائی کے لئے منہ دھونا پڑھتا ہے

How Often Should Wash Your Face

منہ دھونا ہمارے روزمرہ معمول کا لازمی حصہ ہے، لیکن ہم نے کبھی اس بات پر غور نہیں کیا کہ روزانہ کتنی بار منہ دھونا چاہیے۔ یہ سوال اس لئے اہم ہے کہ بار بار منہ دھونا ہماری توقع کے برعکس نتائج پیدا کر سکتا ہے اور ہم صاف شفاف جلد کی بجائے خشک اور کھردری جلد کی پریشانی میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

چہرہ یا منہ دھونا بظاہر آسان اور سادہ کام ہے مگر ہم میں سے بیشتر یہ نہیں جانتے کہ روزانہ صرف ایک مرتبہ صبح اٹھ کر منہ دھو لینا کافی نہیں۔ لیکن منہ کب کب دھونا چاہئے اس کو سمجھنا ضروری ہے اور اس کے لیے وقت نکالنا بھی ضروری ہے۔

How Often Should Wash Your Face

مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر فرد کو صبح اور رات کو اپنا منہ دھونا چاہیے یا یوں کہہ لیں کہ روزانہ کم از کم 2 بار ضرور چہرے کو دھو لینا چاہیے

How Often Should Wash Your Face
Image Source:Unsplash

اگر پسینہ بہت زیادہ خارج ہو رہا ہو تو پھر چہرے کو تیسری بار بھی دھویا جا سکتا ہے۔

ماہر جلد کیا کہتے ہیں؟

ڈاکٹر ٹیرنس نے بتایا کہ اکثر لوگوں کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ وہ اپنے چہرے کی جلد کا بہت خیال رکھتے ہیں لیکن اس کے باوجود جلد بے رونق اور خشک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کی ایک بڑی وجہ ان کا حد سے زیادہ متفکر ہونا ہے، جس کی وجہ سے وہ بار بار منہ دھوتے ہیں اور یوں خشکی کم ہونے کی بجائے بڑھتی جاتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ منہ دھونے کے بعد آپ جلد کی نمی بحال کرنے کے لئے کوئی اچھا موئسچرائزر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔۔

ماہر جلد ڈاکٹر ٹیرنس کینی سے بات کی تاکہ یہ پتہ چلایا جاسکے کہ ہمیں روزانہ کتنی بار منہ دھونے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ڈاکٹر ٹیرنس کا کہنا ہے کہ آپ کو روزانہ عین دو بار منہ دھونے کی ضرورت ہے، نااس سے کم، نا اس سے زیادہ۔ ان کا کہنا ہے کہ آپ صبح اٹھیں تو منہ دھوئیں اور رات سونے سے پہلے منہ دھوئیں۔
ڈاکٹر ٹیرنس نے اس معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ جب ہم منہ دھوتے ہیں تو صرف پسینہ اور میل ہی صاف نہیں ہوتا بلکہ جلد کی قدرتی چکنائی اور اس میں موجود لیپڈز نامی حیاتیاتی مادے بھی صاف ہوجاتے ہیں۔ اگر ہم دن میں دو بار منہ دھوئیں تو صفائی کا مقصد بھی پوراہوجائے گا جبکہ جلد میں قدرتی حیاتیاتی مادوں کی مقدار بھی متوازن رہے گی۔ اگر آپ بار بار منہ دھوئیں گے تو جلد کی قدرتی نمی، چکنائی اور اس میں موجود ضروری حیاتیاتی مادوں میں ضرورت سے زیادہ کمی واقع ہوجائے گی۔ اس کمی کا نتیجہ جلد کی خشکی، کھردرے پن اور کھجلی کی صورت میں نمودار ہوتا ہے

          منہ دھونے کی تعداد کے حوالے سے جِلد کو ہی مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جا سکتا ہے کہ دن بھر میں کتنی بار منہ کو دھونا چاہیے۔

خشک اور حساس جلد

ماہرینِ طب کے مطابق خشک اور حساس جلد والے افراد کو دن میں ایک مرتبہ ہی منہ دھونا چاہیے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں ایک مرتبہ منہ دھونے کا بہترین وقت رات ہے، خشک اور حساس جلد والوں کو رات میں منہ دھونے کے بعد جلد کو اچھی طرح موائچراز کرکے سونا چاہیے۔

اور اگر وہ  دن بھر میں  ایک بار منہ دھوتے ہیں تو   رات میں  اچھے وائپس کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ جِلد کی صفائی ہو سکے۔

چکنی اور ایکنی والی جلد

ماہرینِ طب کے مطابق جن کی جلد چکنی اور ایکنی والی ہوتی ہے انہیں دن میں دو مرتبہ منہ دھونا چاہیے۔ دن میں دو مرتبہ منہ دھونے کا بہترین وقت صبح اور رات ہے یعنی انہیں ایک مرتبہ صبح اور ایک مرتبہ رات میں منہ دھو کر سونا چاہیے

چہرے کو بہت زیادہ دھونے سے جِلد خشک ہو جاتی ہے جس کی روک تھام کے لیے غدود زیادہ چکنائی بنانے لگتے ہیں، جس کے باعث چہرے کی جِلد زیادہ چکنی ہو جاتی ہے یا کیل مہاسے زیاہ ابھرنے لگتے ہیں۔

میک اپ کے استعمال پر کتنی بار منہ دھونا چاہیے؟

چہرے سے میک اپ کو درست طریقے ہٹایا نہ جائے تو مسام بند ہو سکتے ہیں جس سے دانے نکلتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق میک اپ استعمال کرنے والی خواتین کو صبح اچھی طرح منہ دھونا چاہیے اور رات کو بھی وائپس سے چہرے کی صفائی کرنا چاہیے

جم اور ورزش کرنے والے افراد

ماہرینِ طب کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو روزانہ جم جاتے ہیں یا گھر میں بھی ورزش کرتے ہیں تو اس صورت میں انہیں پسینہ بھی خوب آتا ہے، ایسے افراد کو جب ضرورت پڑے انہیں منہ دھو لینا چاہیے یا دن میں کم از کم 3 مرتبہ ایسا کرنا چاہیے۔

          بہت زیادہ یا کم منہ دھونے سے کیا ہوتا ہے؟

چہرہ بہت کم دھونے سے مسام بلاک ہو جاتے ہیں جس کے نتیجے میں بلیک ہیڈ، کیل مہاسوں اور جِلد کے دیگر مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اسی طرح منہ کو بہت زیادہ دھونے سے خارش، جِلد کے کھچاؤ یا خشکی جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *