داعش نے 11ہزارہ کان کنوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی


0

اتوار کے روز بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے مچھ میں کان کنوں کو اغوا کرنے کے بعد شناخت کر کے قتل کرنے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کر لی ہے۔ اس حملے میں اہل تشیع  کے اقلیتی فرقے ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 11 افراد کو قتل کیا گیا ہے۔

واقعہ کوئٹہ سے 100 کلومیٹر دور ضلع بولان کے علاقے مچھ میں  پیش آیا ہے ۔ جہاں موجود کوئلےکی کان سے قریب ایک مشترکہ مکان میں تمام کان کن رہائش پذیر تھے۔ حکام کے مطابق ان تمام افراد کو گذشتہ رات نامعلوم افراد نے اس وقت اغوا کیا جب وہ سو رہے تھے اور ان کی شناخت کرنے بعد انہیں ’بے دردی‘ سے قتل کر دیا گیا۔ پہاڑی علاقہ ہونے کے سبب  لاشوں کو ہسپتال منتقل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا بھی کرنا پڑا۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق مقتولین کے ہاتھ کمر سے باندھ کر گردنیں کاٹی گئیں جبکہ آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئی تھیں۔ سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تین لاشیں کمرے سے باہر پڑی ہیں جبکہ دیگر لاشیں ساتھ موجود خون سے بھرے تالاب سے برآمد ہوئیں۔

واقعے کے خلاف کوئٹہ اور مچھ کے علاقوں میں ہزارہ برادری کی جانب سے  سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا جا رہا اور متعدد مرکزی شاہراہوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ایف سی حکام کو فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔  انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ “بلوچستان کے علاقے مچھ میں کوئلے کے 11 معصوم کان کنوں کا قابل مذمت قتل انسانیت سوز بزدلانہ دہشگردی کا ایک اور واقعہ ہے۔”

واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے مچھ میں کوئلہ کانوں میں افغان اور ہزارہ برادری کے افراد مزدوری کرتے ہیں۔ بلوچستان میں موجود ہزارہ برادری ایک طویل عرصے سے طالبان اور داعش سمیت دیگر عسکری تنظیموں کی جانب سے دہشتگردوں کے نشانے پر ہے۔سال 2013 ء میں بلوچستان میں ہونے والے تین دھماکوں کے نتیجے میں ہزارہ سے تعلق رکھنے والے 100 افراد جاں بحق ہوئے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *