موٹر وے حادثے اور ڈرامہ” حادثہ” میں مماثلت۔متاثرہ خاتون کا بیان


0

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر اتوار کو ایک تفصیلی نوٹ میں فریحہ ادریس نے ڈرامہ سیریل ’حادثہ‘ بنانے والوں پر تنقید کرتے ہوئے مثاثرہ خاتون کے حوالے سے لکھا کہ ’ایسا لگتا تھا کہ جیسے وہ ایک بار پھر اس صدمے سے گزر رہی ہوں

Hadsa Drama Motorway Incident
Image Source:Geo News

سوشل میڈیا پر یہ بحث صحافی فریحہ ادریس کے ایک طویل نوٹ پوسٹ کیے جانے کے بعد شروع ہوئی جس میں انھوں نے سیالکوٹ موٹروے ریپ کیس کی متاثرہ خاتون سے ہوئی گفتگو کا احوال لکھا۔

فریحہ کی متاثرہ خاتون سے گفتگو کا تفصیلی احوال پوسٹ کیے جانے کے بعد سے عوام کا ایک سخت ردعمل سامنے آیا ہے اور ہیش ٹیگ ’بائیکاٹ حادثہ‘ پاکستان کے سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہا ہے جبکہ پیمرا سے اس ڈرامے پر پابندی کی درخواست بھی کی جا رہی ہے۔

اینکر کا کہنا تھا کہ ’زیڈ‘ وہی خاتون ہیں جو کچھ عرصہ قبل لاہور کے قریب موٹروے پر اغوا کے بعد ’ریپ‘ کا نشانہ بنی تھیں اور انہوں نے اپنی پرائیویسی کی خاطر اس وقت بھی میڈیا کے سامنے آنے سے انکار کردیا تھا۔

Hadsa Drama Motorway Incident

گزشتہ روز اینکر فریحہ ادریس نے اپنی پوسٹ میں بتایا تھا کہ ریپ کیس کی متاثرہ خاتون نے انہیں فون کیا ہے اور وہ ڈرامہ ’حادثہ‘ دیکھ رک شدید کرب سے گزر رہی ہیں۔ فریحہ نے ناظرین سے کہا تھا کہ وہ بغیر اجازت یہ ڈرامہ بنانے پر اسے پیمرامیں رپورٹ کریں تا کہ اس پر پابندی عائد کی جائے۔

فریحہ نے لکھا کہ متاثرہ خاتون نے اُن سے پہلا سوال یہی کیا کہ ’کیا کوئی میری زندگی پر ڈرامہ بنا سکتا ہے؟

فون پر ہونے والی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے فریحہ ادریس لکھتی ہیں کہ ’ذی‘ نے انہیں بتایا کہ ’اس ڈرامے میں وہی چیزیں دکھائی جا رہی ہیں۔ میں یہ سب دوبارہ محسوس کرنے سے قبل مر کیوں نہیں گئی؟‘

’کسی نے مجھ سے پوچھنے کی بھی ضرورت نہیں سمجھی۔ میں ابھی مری نہیں ہوں۔ کیا وہ مجھے مردہ دیکھنا چاہتے ہیں؟

فریحہ کے مطابق متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ ’انھوں نے میری زندگی فالو کی ہے۔ کیا یہ ظلم نہیں؟ انھوں نے میری زندگی میں ہونے والی چیزوں کا سراغ کیسے لگایا جبکہ میں ہر چیز کو پرائیویٹ رکھنے کے بارے میں اتنا واضح تھی؟ میرے سسرال والے ضرور دیکھ رہے ہوں گے، میری بھابھی، میری امی، میرے پڑوسی، اوہ میرے خدا! کسی نے مجھ سے پوچھنے کی بھی زحمت نہیں کی۔ میں ابھی مری نہیں!‘

اینکر کے مطابق ’زیڈ‘ نے روتے ہوئے انتہائی تکلیف دہ لہجے سے کہا کہ انہوں نے ان کے ساتھ ہونے والے اذیت ناک واقعے پر ڈراما بنایا اور حیران کن طور پر ڈرامے میں دکھائے گئے مناظر حقیقت سے قریب ترین ہیں۔

مذکورہ ڈرامے کے بعد دیگر صارفین نے بھی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پیمرا سے مطالبہ کیا کہ اس پر پابندی عائد کی جائے۔

Hadsa Drama Motorway Incident
Image Source:Geo News

انھوں نے مزید لکھا کہ ’جب آپ جانتے ہیں کہ حقیقی زندگی میں کسی کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو آپ اتنی ظالمانہ اور خوفناک چیز پر کیسے کام کر سکتے ہیں؟‘

انہوں نے اپنی طویل ٹوئٹس میں لکھا کہ ’زیڈ‘ نے انہیں بتایا کہ ڈرامے میں اداکاری کرنے والی خاتون کو اسی طرح ڈرائیونگ کرتے دکھایا گیا ہے، جس طرح انہوں نے کی تھی اور انہیں ایسے ہی ہسپتال کے بستر پر تکلیف میں دکھایا گیا ہے، جس طرح وہ تکلیف میں تھی۔

انہوں نے لکھا کہ متاثرہ خاتون نے روتے ہوئے انہیں بتایا کہ کچھ چھوٹی چھوٹی چیزوں کو چھوڑ کر انہوں نے ڈرامے میں ان کے حقیقی واقعے سے انتہائی قریب تک منظرکشی کی ہے اور ان مناظر کو دیکھ کر ان کے زخم پھر سے تازہ ہوگئے
یاد رہے کہ ستمبر 2020 میں لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون نے ’جیو ٹی وی‘ پر نشر ہونے والے ڈرامے ’حادثہ‘ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اسے اپنی کہانی سے منسلک کیا ہے جس میں مذکورہ خاتون کا کہنا ہے کہ اس ڈرامے کی کہانی سے انہیں شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

حدیقہ کیانی کا ردعمل

پاکستانی اداکارہ اور گلوکارہ حدیقہ کیانی نے موٹر وے ریپ کیس کا نشانہ بننے والی خاتون کے دلبرداشتہ اور رونگٹے کھڑے کردینے والی فون کال اور ڈرامے پر پابندی کے مطالبے کے بعد اپنا موقف پیش کردیا۔

Hadsa Drama Motorway Incident
Image Source:Geo News

 سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اداکارہ نے ایک طویل نوٹ شیئر کیا جس میں انکا کہنا تھا کہ ’یہ جاننے کے بعد کہ  جس چیز کا میں حصہ رہی ہوں وہ کسی ایسے شخص کی کہانی پر مبنی ہے اور اسے تکلیف پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے میرے لیے ناقابلِ برداشت ہے’

اداکارہ نے ایکس پراپنی پوسٹ میں لکھا کہ جب انہیں اس ڈرامے کیلئے تسکین کا کردار ادا کرنے کی پیشکش ہوئی تو ان کا پہلا سوال ہی یہی تھا کہ یہ کہانی موٹر وے ریپ کیس یا کسی اور حقیقی واقعے پرتو مبنی نہیں۔ انہوں نے یہ واضح کیا تھا کہ اگرایسا ہے تو وہ ایسے کیس پراجیکٹ کا حصہ نہیں بنیں گی۔

حدیقہ کیانی نے بتایاکہ ٹیم نے انہیں کہا کہ ایسا نہیں ہے، پھر کافی بات چیت اور اسکرپٹ پڑھنے کے بعد مجھے سمجھ میں آئی کہ ’حادثہ‘ کی کہانی کا 2020 کے موٹروے ریپ کیس سے تعلق نہیں نہ ہی یہ اس پر مبنی ہے۔

حدیقہ کا کہنا تھا کہ ’ میں نے افسوس کے ساتھ اس طرح کی کئی کہانیوں سے پردہ اٹھایا ہے لیکن میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ ’حادثہ’کسی ایک شخص کی کہانی پر مبنی نہیں ہے یہ ہماری سماجی حقیقت کے ایک حصے پر مبنی ہے۔ ’

اداکارہ کا کہنا تھا ’میں یہ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں کہ  اسے واقعے سے منسلک  لوگوں کو کیا جواب دینا چاہیے لیکن اتنا کہنا چاہتی ہوں کہ ہم اس برائی کے حوالے سے بات چیت کو آگے لانے سے ان  افراد کو بااختیار بنانے کے لیے قدم بڑھا سکتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان میں مرد، خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے ریپ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں ایسی بہت سی کہانیوں کو بےنقاب کرچکی ہوں لیکن میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ حادثہ کی کہانی کسی ایک فرد کی نہیں ہے ، یہ ہماری حقیقت کا ایک بہت افسوسناک اور عام پہلو ہے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *