کوئی ظلم کرے تو وہی کریں جو فلک نے کیا، گوہر رشید


0

ڈرامہ سیریل ‘لاپتا’ کی تازہ ترین قسط مداحوں کے دل میں اتر گئی ہے، فلک گھریلو تشدد اور ظلم وستم برداشت کرنے کے خلاف ڈٹ گئی اور شوہر کو تھپڑ مار دیا ۔ جس پر سوشل میڈیا صارفین نے فلک کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ اس ڈرامے میں فلک کا کردار سارہ خان نے ادا کیا ہے جبکہ گوہر رشید دانیال کے کردار میں اداکاری کرتے نظر آئے جو ایک سین میں اپنی بیوی کو تھپڑ مارتے ہیں جبکہ فلک دانیال کو تھپڑ کے جواب میں ایک اور تھپڑ رسید کرتی ہے۔ اس سین میں فلک دانیال کو صرف تھپڑ نہیں مارتی بلکہ یہ تنبیہہ کرتی ہے کہ اگر دوبارہ مجھے تھپڑ مارنے کی غلطی کی تو اچھا نہیں ہوگا۔

سوشل میڈیا پر ڈرامے کا یہ سین بہت وائرل ہورہا ہے بلکہ مداحوں کے دل میں اتر گیا ہے کیونکہ آج کل کے ڈراموں میں شاذ و نادر ہی ایسے منظر دیکھنے کو ملتے ہیں، ہمیشہ مرد ہی ہاتھ اٹھاتا نظر آتا ہے اور عورت صرف مار کھانے والی بن کررہ جاتی ہے۔ اس حقیقت کے برعکس اس سین میں ایک لڑکی گھریلو تشدد کے خلاف کھڑی ہوتی ہے اور اپنے خاوند کے تھپڑ کا جواب تھپڑ سے دینے کی ہمت پیدا کرلیتی ہے اور پھر اسے جتاتی ہے کہ اگر دوبارہ ایسا کیا تو پھر جواب ملے گا۔

Image Source: Instagram

تاہم ، یہ کلپ وائرل ہونے پر اس سین کے اہم کردار اداکار گوہر رشید نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کر دیا اداکار نے کہا کہ ، “مجھے اسکرین پر خواتین پر تشدد دیکھانے سے نفرت ہے یہی وجہ ہے کہ میں نے ہمیشہ ایسے کردار کرنے سے گریز کیا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ،”بدقسمتی سے خواتین پر تشدد کے سین ٹیلی ویژن پر اتنی کثرت سے دیکھائے جارہے ہیں کہ یہ تشدد ہمارے لاشعوری میں ایک حقیقت بن چکا ہے۔ اسی لئے خواتین کے ساتھ مار پیٹ کرنا ‘ٹھیک’ سمجھا جاتا ہے جیسے کہ دانیال نے لاپتا کی گزشتہ قسط میں سمجھا تھا۔”

Image Source: Instagram

اداکار نے کہا کہ ، “شاید لوگوں کو یہ بات عجیب لگے لیکن میں نے تھپڑ کے سین کی وجہ سے دانیال کا کردار منتخب کیا ، یہ ثابت کرنے کے لیے کہ ظلم ایک انتخاب ہے۔ اگر کوئی بھی آدمی اپنی نام نہاد انا کے ہاتھوں آپ پر ظلم کرے تو بلا خوف وخطر وہیں کریں جو فلک نے کیا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایسی مثالوں کی ضرورت ہے جو فلک جیسی مضبوط عورتوں کے ذریعہ دیکھائی جاسکتی ہیں۔ ہمیں خواتین کو اپنے تحفظ اور عزت نفس کے لیے با اختیار بنانا چاہیئے۔ یہ ایک بہترین سین ہے اور مجھے امید ہے کہ اس کے اثرات ہماری خواتین پر مرتب ہونگے۔

گوہر رشید کی طرح بعض سوشل میڈیا صارفین کا بھی یہی خیال ہے کہ لڑکی کا ہاتھ اٹھانا بدتمیزی نہیں بلکہ اپنے حق کیلئے کھڑے ہونا ہے۔ اگر حقیقت میں بھی گھریلو خواتین ہر روز ہوتے ہوئے ظلم کے خلاف اسی طرح اٹھ کر کھڑی ہوجائیں تو ملک بھر میں گھریلو تشدد کم ہوتے ہوتے ختم ہوجائے گا۔

تاہم ان تمام تر حقائق کے باوجود اسکرین پر کسی بھی قسم کا تشدد دیکھانا ٹھیک نہیں۔

مزید پڑھیں : اداکارہ عائزہ خان مادھوری ڈکشت کی مداح، ملنے کی خواہش

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کیونکہ گزشتہ دنوں لاپتا کے ایک اور سین نے انٹرنیٹ پر صارفین کی توجہ حاصل کی تھی۔ اس سین میں عائزہ خان خواتین کے ساتھ ہراسانی اور بلیک میلنگ کو ‘حربے’ کے طور پر دکھانے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے مایوسی کا اظہار کیا تھا۔ ڈرامے کی اس قسط میں گیتی (عائزہ خان) کو دکاندار سے مفت سودا لیتے ہوئے دکھایا جاتا ہے جب دکاندار بقایاجات کا مطالبہ کرتا ہے تو گیتی اسے سوشل میڈیا کی طاقت سے ڈراتے ہوئے ویڈیو بنانا شروع کردیتی ہے اور اس پر ہراسگی کا الزام لگا دیتی ہے۔ جس پر دکاندار پیسے لیے بغیر اسے سودا دینے پر مجبور ہوجاتا ہے۔

لاپتہ کا یہ منظر نہایت مزاحیہ انداز میں عکس بند کیا گیا لیکن رہنما پیپلز پارٹی اور رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی کو حساس موضوع پر لاپرواہی سے دکھانے پر ڈرامے کا یہ کلپ پسند نہ آیا اور انہوں نے ڈرامے پر تنقید کرتے ہوئے ٹوئٹ کردیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *