
ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف ہے، پنجاب سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز نے جھیل میں ڈوبنے والے بچے کو ابتدائی طبی امداد کے ذریعے بچاکر عظیم انسانیت کی مثال قائم کردی۔
یہ واقعہ گلگت بلتستان کی نلتر ست رنگی جھیل میں اس وقت پیش آیا کہ جب مویشی چراتے ہوئے ایک لڑکا جھیل میں گر کے ڈوب گیا۔ لڑکے کو بچانے کے لئے اس کے چچا زاد بھائی نے بھی جھیل میں چھلانگ لگائی۔ ان دونوں لڑکوں کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت دونوں لڑکوں کو بے ہوشی کی حالت میں جھیل سے نکالا۔ پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے باہر نکالنے پر لڑکوں کی حالت انتہائی خراب تھی۔

ایسے میں وہاں ملتان سے تفریح کی غرض سے آنے والی لیڈی ڈاکٹر قراۃ العین اور ان کے شوہر ڈاکٹر اسرار فوری طور پر مدد کے لئے آگے آئے اور اپنی پیشہ ورانہ صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے موقعے پر سی پی آر تھراپی کے ذریعے ایک لڑکے کی سانس بحال کرنے میں کامیاب ہوگئے لیکن دوسرا جانبر نہ ہوسکا۔

ڈاکٹروں کی جانب سے انسانی جان بچانے کی کوشش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ڈاکٹر اسرار مسلسل اپنے منہ سے مصنوعی سانس دیتے رہے جبکہ ان کی اہلیہ ڈاکٹر قراۃ العین متاثرہ بچے کو سی پی آر تھیراپی کے تحت بچے پر دباؤ ديتی رہيں اور بچے کی سانس بحال کرنے کی کوشش کرتی رہیں۔ مذکورہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچے کے اہلخانہ قریب کھڑے رو رہے ہیں جبکہ خاتون بچے بچاتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ ہمت کرو بیٹھا سانس لو۔ تاہم کچھ دیر کی کوشش کے بعد معجزانہ طور پر بچے کی سانس بحال ہوگئی۔
واضح رہے کہ ملتان سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر قرۃ العین کینسر اسپیشلسٹ ہیں ان کے شوہر اسرار ملتان کے نجی ریڈیو چینل میں فرائض انجام دے رہے ہیں۔
دوسری طرف، مذکورہ میاں بیوی کے اس عمل کو سوشل میڈیا صارفین خوب سراہا رہے ہیں، ایک صارف نے لکھا کہ ڈاکٹر صاحبہ کو اس کام اور قیمتی جان بچانے کے اعتراف میں اعزاز دیا جانا چاہیے۔ دوسرے صارف نے لکھا کہ یہ تکنیک سیکھنے میں صرف ایک گھنٹہ لگتا ہے اگر آپ کسی اسکول کالج کے ٹیچر یا کسی عوامی عہدے پر ہیں تو خدا کے لئے لوگوں کو یہ ٹریٹمنٹ سکھانے کا انتظام کریں۔ جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ ناقابل یقین یہ دیکھ کر میری آنکھوں میں آنسو آگئے۔ ایک جان بچانا انسانیت کو بچانے کے مترادف ہے۔ ان کے علاوہ بھی متعدد صارفین نے ان کی تعریف کی ہے اور ان کی مدد کرنے کے اس عمل کو سراہا ہے۔
یاد رہے کہ سی پی آر ہنگامی حالت میں مریض کو ہوش میں لانے کے لئے چھاتی کو دبانے اور منہ سے منہ جوڑ کر سانس بحال کرنے کا عمل ہے، اگر یہ عمل اچھی طرح کیا جائے تو ایسے مریض جنہیں دل کا دورہ پڑا ھو یا پانی میں ڈوبنے سے سانس بند ہو تو خون اور سانس بحال کرنے میں مدد ملتی ہے۔
0 Comments