
جرمنی میں تعینات پاکستانی سفیر ڈاکٹر محمود فیصل نے بدھ کے روز یہ انکشاف کیا کہ نامعلوم حملہ آوروں نے ایک پاکستانی کو قتل کردیا ہے جس کی شناخت شاہد نواز قادری کے نام سے ہوئی ہے جوکہ جرمنی کے شہر سٹٹگارٹ میں ایک مسجد کے پیش امام تھے. ذرائع کے مطابق معاملہ کسی شرانگیز تقریر کا نتیجہ نہیں بلکہ خاندانی دشمنی کے سبب پیش آیا.
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ قتل کا واقعہ پیر کے روز پیش آیا. پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات اور قاتلوں کی تلاش جاری ہے. مقتول کا تعلق پاکستان کے شہر گجرات سے تھا.
پولیس کے مطابق فیلز جھیل پر سیر کی غرض سے آئے مقتول اور ان کی اہلیہ پر نامعلوم افراد نے دھات سے حملہ کیا. ایمرجنسی سروسز ہنگامی طور پر جائے وقوع پر پہنچیں تاہم مقتول نواز موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جب کے اہلیہ سر پر شدید زخموں کے سبب بیہوش ہوگئیں. جس کے بعد فوری طور پر ہیلی کاپٹروں کی مدد سے قاتلوں کی تلاش شروع کردی گئی اور اس سلسلے میں پولیس کی سپیشل کمیشن بھی قائم کردی گئی تاہم فی الحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی.
ڈاکٹر فیصل کے مطابق انہوں نے فرینکفرٹ کے کونسل جنرل کو فوری طور پر سٹٹگارٹ بھیجا اور مقتول کے لواحقین کو تحقیقات کے سلسلے میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی.
شاہد قادری پیشے سے ٹیکسی ڈرائیور اور مقامی مسجد کے پیش امام تھے. لواحقین میں مقتول کے دو بچے بھی شامل ہیں.

تفصیلات کے مطابق مقتول کی اہلیہ کا سابق شوہر ایک البانی تھا جس سے ان کا ایک بیٹا بھی تھا جو خاتون کی دوسری شادی کے بعد شاہد قادری کے ساتھ ہی رہائش پذیر تھا. حادثے سے چند روز قبل گھر میں اسی بچے کی سالگرہ کا اہتمام کیا گیا تھا. اس دوران کچھ گرمی گرمی بھی ہوئی تھی تاہم معاملہ جلد نمٹ گیا تھا.
پولیس نے قتل کی اصل وجہ جاننے کے لیے فوری تحقیقات کا آغاز کردیا ہے تاہم یہ واضح ہے کہ واقعہ کسی شرپسند تقریر کے نتیجے میں پیش نہیں آیا.
سفارت خانے کی جانب سے مقتول کی لاش تحویل میں لے کر پاکستان روانہ کرنے کے لیے انتظامات بھی عمل میں لائے جا رہے ہیں.
0 Comments