جرمن یوٹیوبر کا مذہب تبدیل کا معاملہ، زویا ناصر دفاع میں سامنے آگئیں


0

ہم وقتا فوقتا اسلام قبول کرنے والے لوگوں کی خوبصورت کہانیاں سنتے رہتے ہیں، اس سے جہاں ایک مسلمان کے ایمان کو تقویت ملتی ہے وہیں ایک قلبی سکون بھی میسر ہوتا ہے۔ ایسی ہی ایک خوبصورت کہانی حال ہی میں اداکارہ زویا ناصر کے قریبی دوست کرسچن بیٹزمین کی سامنے آئی ہے، جن کا تعلق جرمنی سے ہے، اور وہ ایک مشہور رائٹر اور ٹریول ویلاگر ہیں، جنہوں نے ناصرف اسلام قبول کیا، بلکہ اس بات کا بھی اقرار کیا کہ بلاشبہ اسلام ایک امن کا مذہب ہے۔ البتہ جہاں انہیں اس عمل پر خوب مبارکباد موصول ہورہی ہے وہیں کچھ مخصوص سوچ کے حامل افراد انہیں تنقید کا بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رائٹر اور ویلاگر کرسچن بیٹزمین نے چند روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر جاری کردہ پیغام میں اپنے اسلام قبول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے اس خوبصورت سفر کے حوالے سے مداحوں کو آگاہ بھی کیا۔

Image Source: Instagram

ویلاگر کرسچن بیٹزمین کہتے ہیں کہ انہوں نے پاکستان میں تقریباً ایک سال کا عرصہ گزارا ہے۔ اس دوران انہوں نے پاکستان میں بہت سارے ناقابل یقین لوگوں سے ملاقات کی، جن سے دین اور طرز زندگی کے بارے میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔

ویلاگر اور رائٹر کرسچن بیٹزمین کے مطابق وہ یورپ میں بڑے ہوئے ہیں، جہاں اسلام کا لفظ ہمیشہ منفی عمل، جنگ اور دہشت گردی سے منسلک رہا تھا۔ مگر پاکستان میں رہے کر میرے خیالات بدلے اور انہوں نے اسلام کے مقصد کو سمجھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک ایمانداری کی بات ہے کہ وہ پہلے کبھی بھی مذہبی شخصیت نہیں تھے لہذا انہیں ان لوگوں کی سوچ سے کوئی فکر نہیں ہوتی تھی۔ جبکہ دوستوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میرے بچپن کے سب سے بہترین دوست مسلمان تھے، ہم سب ہمسائے تھے، ہم سب اندر سے انسان ہی تھے۔

Image Source: Instagram

اس سلسلے میں جرمن ویلاگر کرسچن بیٹزمین نے اپنے اسلام قبول کرنے کی ویڈیو بھی جاری کی، جس میں انہوں نے کلمہ پڑھا اور دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد شکرانے بھی ادا کئے، جبکہ انہوں نے تمام مداحوں سے امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی کے اسکول آف اسلامک کی مسلمان ہونے کی سند بھی دیکھائی ہے۔ جس کے بعد انہوں نے اپنے احساسات بیان کرتے ہوئے لکھا کہ وہ بہت ہلکا پھلکا محسوس کررہے ہیں، مجھے ایسے لگ رہا ہے مجھے اب اپنے جسم پر مکمل اختیار حاصل ہے۔ یہ ایک انتہائی مثبت احساس ہے، جسے وہ بیان نہیں کرسکتے ہیں۔

جوں ہی سوشل میڈیا پر کرسچن بیٹزمین کے اسلام قبول کرنے کی خبر سامنے آئی، دنیا بھر سے مداحوں سمیت تمام مسلمانوں کی جانب سے انہیں بہت بہت مبارکباد پیش کی گئی۔ اس اس ہی سلسلے میں کرسچن بیٹزمین کی قریبی دوست زویا ناصر کی جانب سے بھی ایک خصوصی پیغام جاری کیا گیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ “امن میں خوش آمدید” اور ساتھ ہی انہوں نے کرسچن بیٹزمین کو اس نئی زندگی کے پر خوب دعائیں بھی دی گئیں۔

ابھی اس خوشی کے موقع پر مبارکباد کا سلسلہ جاری ہی تھا کہ انعم اشرف خان نامی سوشل میڈیا صارف کی جانب سے زویا ناصر کی اس پوسٹ پر ایک کمنٹ لکھا گیا، جس میں صارف نے زویا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ کسی کا دین خراب کرکے آپ اسے امن میں رہنے کا کہہ رہی ہیں؟ آپ کو شرم آنی چاہیئے اور کرسچن بیٹزمین کو خود شرم آنی چاہیے اور خودکشی کرلینی چاہیے۔

Image Source: Instagram

اس کمنٹ پر اداکارہ زویا ناصر بھی خاموش نہ رہے سکیں، انہوں نے مذکورہ صارف کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ میرے پاس آپ کے لئے تین سوالات ہیں، آپ کو کیا اعتراض ہے اور آپ کو یہاں اعتراض کا آخر کیا حق حاصل ہے؟ جب پوری دنیا خوش ہے۔

اداکارہ زویا ناصر کا مزید کہنا تھا کہ کیا آپ یہ سب کی بورڈ پر لکھنے کے بجائے ہمارے منہ پر کہہ سکتی ہیں؟ آپ کیا کریں اور کیا محسوس کریں گی اگر اللہ نہ کرے اس نے واقعی آپ کے مجرمانہ مشورے پر عمل کرلیا۔

Image Source: Instagram

اداکارہ زویا ناصر نے اس پوسٹ کے جواب میں مزید لکھا کہ مجھے امید ہے کہ آپ کو احساس ہوجائے گا کہ یہاں آپ پر کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

بعدازاں ادکارہ زویا ناصر کی جانب سے مذکورہ کمنٹس کی انسٹاگرام اسٹوری شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ خاتون نے گھناؤنی اور مجرمانہ نصیحت کی، پاکستانی شخصیات کو ان چیزوں سے مسئلہ نہیں ہوتا لیکن خاتون کو احساس ہے کہ اگر یہی نفرت کسی ایسے شخص کے لیے ظاہر کرتی ہیں جو جذباتی طور پر کمزور ہو اور اس نصیحت پر عمل کرنے کا فیصلہ کرلے تو کیا ہوگا؟

واضح رہے جرمنی سے تعلق رکھنے والے ویلاگر اور رائیٹر کرسچن بیٹزمین مشہور پاکستانی اداکارہ زویا ناصر کو انتہائی قریب دیکھا جارہا ہے، دونوں کے بارے میں خیال ہے کہ دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور جلد شادی بھی کرنے والے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *