ملک کے پہلے ڈیف انجینئر سوشل میڈیا پر“ممیز” کا نشانہ بن گئے


1

انٹرنیٹ کی تیز رفتاری اور سوشل میڈیا خاص کر فیس بک اور ٹوئٹر کے آتے ہی لوگوں کی زندگی میں ایک کھلبلی سی مچ گئی ہے، جہاں لوگ آپس میں بیٹھ کر باتیں کرتے تھے، اپنے مسائل بیان کرتے تھے انٹرنیٹ نے ان سب کو ڈیجیٹل کمیونٹی میں بدل دیا، خیالات کا اظہار اب فیس بک گروپس، ٹوئٹر وغیرہ پر ہوتا ہے۔

لیکن جہاں انٹرنیٹ کی دنیا کے کئی فائدے ہیں وہیں نقصانات بھی ہیں کیونکہ سوشل میڈیا پر کوئی بھی کہیں سے بھی ہیش ٹیگ چلا کرٹرولنگ سےکسی کی بھی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتا ہے، اس ٹرولنگ کے نشانے پر صرف مشہور شخصیات نہیں بلکہ ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنی فیلڈ میں محنت سے اپنا نام بنارہے ہیں جیسا کہ وامق حسن جو کہ پاکستان کے پہلے ڈیف انجینئر ہیں اور ملک کی پہلی ڈیف ٹاک ایپ کے بانی بھی ہیں وہ بھی سوشل میڈیا کی ٹرولنگ کا نشانہ بنے۔

گزشتہ دنوں پی ایس ایل میچز میں “ہمارے ہیروز” کے سیگمنٹ میں وامق حسن کو مدعو کیا گیا جس کے بعد انٹرنیٹ پر لوگوں نے ان کو قابلیت کو جانے بغیر ان پر ممیز بنا ڈالیں ۔ان ممیز پر جواباً سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے وامق حسن کا تعارف اس طرح کروایا کے سب کو چپ لگ گئی، ٹوئٹ میں لکھا کہ وامق حسن ایک باصلاحیت کمپیوٹر انجینئر اور ڈیف ٹاک ایپ کے بانی ہیں ۔وہ پاکستان میں ڈیف کمیونٹی کے لئے ایسی سروسز مہیا کر رہے ہیں جو حکومت کو فراہم کرنی چاہیئے۔

اس ٹوئٹ کے بعد کئی اور صارفین نے بھی وامق حسن کی صلاحیتوں کے اعتراف پر ٹوئٹ کیں تاکہ لوگ پاکستان کے اس ڈیف نوجوان کی قابلیت کو جانیں۔

وامق حسن پاکستان کے ان نوجوانوں میں سے جنہوں نے اپنی صلاحیت کے بل بوتے پر اپنی پہچان بنائی ہے۔پاکستان میں قوت سماعت سے محروم لاکھوں افراد کے روزمرہ کاموں کا انحصار مترجم پر ہوتا ہے جو باآسانی نہیں ملتے، اس مشکل کو حل کرنے کے لیے وامق حسن اور ان کی ٹیم نے ڈیف ٹاک نامی ایپ بنائی ہے جو ڈیف پرسن کا سائن لینگوئج انٹرپریٹر سے آن لائن فوری رابطہ قائم کرتی ہے۔ دراصل ڈیف ٹاک ایک ویڈیو کالنگ حل کے ذریعہ آن لائن اشارے کی زبان کی ترجمانی کرتا ہے۔چونکہ وامق حسن خود ڈیف ہیں اور اعلیٰ تعلیم کو جاری رکھنے کے لئے کئی چیلینجز کے ساتھ انہیں ترجمان کی ضرورت بھی رہی، اپنے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے کے لئے وہ امریکہ چلے گئےاور پھر وہاں ایک مترجم کی مدد سے کمپیوٹر انجینئرنگ کی ڈگری کامیابی سے مکمل کی۔اس حوالے سے وامق حسن کا کہنا ہے کہ ڈگری سےفارغ التحصیل ہونے کے بعد میں واپس پاکستان آیا کہ اور ڈیف کمیونٹی کو درپیش اس مسئلے کو دور کرنے کے لئے ڈیف ٹاک ایپلی کیشن بنائی تاکہ قوت سماعت سے محروم افراد اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

Image Source: Facebook

بلاشبہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک، ٹوئٹر وغیرہ پر پوسٹنگ کبھی تو کسی کی زندگی کو سنوار دیتی ہےاور کبھی کسی کے لئے پریشانی کا سبب بن جاتی ہے۔سوشل میڈیا پر محض وقت گزاری کسی کی قابلیت اور خدمات کو پس پشت ڈال کر مذاق بنانا غلط فعل ہے کیونکہ وامق حسن جیسے نوجوان ملک کا سرمایہ ہیں جو قدرتی طور پر سُننے کی صلاحیت سے محروم ضرور ہیں لیکن قابلیت میں کسی طور بھی سے عام نوجوانوں سے پیچھے نہیں۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *