بھارتی کھلاڑی میچ ہارنے کے بعد معافیاں مانگا کرتے تھے، شاہد آفریدی


0
shahid afridi india

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی جہاں کرکٹ کی دنیا میں اپنے جارہانہ انداز اپنا ایک الگ اور منفرد مقام رکھتے ہیں وہیں دشمن ملک بھارت کو وقتاً فوقتاً حقیقت کا آئینہ بھی دیکھاتے رہنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہیں۔

ایسا ہی ہوا حال ہی میں جب شاہد خان آفریدی نے کورونا وائرس کو شکست دینے کے بعد معروف اسپورٹس اینکر سویرا پاشا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ایک بڑا انکشاف، کہتے ہیں پاک بھارت کرکٹ میچ میں تو ہمیشہ ہی پاکستان کا ہی پلڑا بھاری رہا ہے۔ کیونکہ میچ ہارنے کے بعد بھارتی کھلاڑی پاکستانیوں کھلاڑیوں سے معافیاں مانگ رہے ہوا کرتے تھے۔

اسٹار آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے اس حوالے سے مزید انکشاف میں بتایا ہے کہ انہیں بھارت کے خلاف کھیل کر ہمیشہ ہی مزہ آیا، “انہیں ہم نے مارا بھی بہت ٹھیک ٹھاک ہے”۔ شاہد آفریدی نے مزید انکشاف کیا کہ بھارتی کھلاڑیوں نے ہارنے کے بعد پاکستان کھلاڑیوں سے معافیاں بھی مانگی ہیں۔

شاہد خان آفریدی نے سویرا پاشا کو دیے گئے انٹرویو میں مزید بتایا کہ انھیں ہمیشہ سے بھارت اور آسٹریلوی ٹیم کے خلاف کھیل کر مزہ آیا ہے، یہ دونوں ہی اچھی کرکٹ ٹیمیں ہیں اور دباؤ میں اچھا کھیلتے ہیں۔

پروگرام کی میزبان سویرا پاشا کو اپنی کرکٹ کی اننگز کے بارے میں بتاتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھارت سرزمین پر بھارت کے خلاف جو 141 رنز کی اننگز کھیلی وہ ان کی زندگی کی سب سے زیادہ یادگار اننگز ہے اور وہ اس انگیز کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے ہیں۔

shahid afridi india

یاد رہے گزشتہ ماہ شاہد خان آفریدی نے کشمیر کا دورہ بھی کیا تھا جہاں انہوں نے آزاد کشمیر میں ملنے والی محبت اور پیار کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا تھا۔ شاہد آفریدی نے خواہش ظاہر کی تھی کہ آنے والے پی ایس ایل میں آزاد کشمیر کی ٹیم بنے اور اگر ٹیم بنی تو وہ آنے والے پی ایس ایل میں پھر لازمی آزاد کشمیر کی ٹیم کا حصہ ہونگے۔

جبکہ ساتھ ہی شاہد آفریدی نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم و زیادتیوں پر بھارتی افواج اور وزیراعظم نریندر مودی کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اور ان کی کشمیری عوام پر کاروائیوں کو بزدلانہ قرار دیا تھا۔ جبکہ اس سے قبل انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں بھی کشمیر کے حوالے موقف اختیار کیا تھا کہ” کشمیری عوام دکھ، درد اور مشکلات کو دیکھنے اور سمجھنے کے لئے مسلمانوں ہونا ضروری ہے، بلکہ دل کا سہی جگہ ہونا ضروری ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *